کراچی کے عوام نے بانی متحدہ اور فاروق ستار اینڈ کمپنی کو مسترد کردیا مصطفیٰ کمال
فاروق ستار اور گورنرسندھ الطاف حسین کے مرنے کا انتظار کررہے ہیں تاکہ قیادت ان کی جھولی میں آگرے، مصطفیٰ کمال
مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ ملیر کے حلقے میں کل عوام نے بانی ایم کیوایم اور فاروق ستار اینڈ کمپنی کو مسترد کردیا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ فاروق ستار ابھی دو طرفہ گیم کھیل رہے ہیں،ہم تو بار بار کہہ رہے ہیں کہ فاروق بھائی جھوٹ نہ بولیں لیکن ان لوگوں نے مہاجر قوم کو بھیڑ بکریاں سمجھ رکھا ہے، فاروق ستار اور گورنرسندھ الطاف حسین کے مرنے کا انتظار کررہے ہیں تاکہ قیادت ان کی جھولی میں آگرے۔ انہوں نے کہا کہ فاروق ستار نے زخم خوردہ مہاجروں کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کی لیکن کل لوگوں نے ووٹ نہ دے کر یہ بتا دیا کہ فاروق ستار اور الطاف حسین ایک ہیں اس لیے لوگوں نے بانی ایم کیو ایم سمیت فاروق ستار اینڈ کمپنی کو مسترد کردیا ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی کے عوام سے 30 سال سے جھوٹ بولاجارہاہے اور ملیرکےعوام نے 30 سالوں سے ہونے والی زیادتیوں کا ازالہ کیا، پی ایس 127 میں ہونے والے الیکشن کے نتائج پر ملیر کے عوام کا تہہ دل سے شکرگذارہوں جنہوں نے وطن پرستی کے راستے کاانتخاب کرلیاہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایک کرکےہماری ساری باتیں سچ ہورہی ہیں اور ہمارے آنے کے بعد ایم کیوایم کے ووٹ بتدریج کم ہورہے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پی ایس 127 کا ضمنی انتخاب؛ ایم کیو ایم کا انتخابی نتائج چیلنج کرنے کا فیصلہ
سربراہ پاک سرزمین پارٹی کا کہنا تھا کہ متحدہ کے آئین میں ترمیم کی جا رہی ہے جو آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش ہے کیونکہ مینڈیٹ فاروق ستار کا نہیں متحدہ قائد کا ہے اور اب یہ مینڈیٹ ختم ہوگیا لہٰذا فاروق ستاراوران کے لوگ نیا مینڈیٹ لے کر آئیں ہم ان کے سامنے اپنے امیدواربھی نہیں کھڑے کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ 2018 وطن پرستوں کا سال ہوگا لہذا پی ایس 127 کی سیٹ پیپلزپارٹی کے پاس 2018 تک ہماری امانت ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ فاروق ستار ابھی دو طرفہ گیم کھیل رہے ہیں،ہم تو بار بار کہہ رہے ہیں کہ فاروق بھائی جھوٹ نہ بولیں لیکن ان لوگوں نے مہاجر قوم کو بھیڑ بکریاں سمجھ رکھا ہے، فاروق ستار اور گورنرسندھ الطاف حسین کے مرنے کا انتظار کررہے ہیں تاکہ قیادت ان کی جھولی میں آگرے۔ انہوں نے کہا کہ فاروق ستار نے زخم خوردہ مہاجروں کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کی لیکن کل لوگوں نے ووٹ نہ دے کر یہ بتا دیا کہ فاروق ستار اور الطاف حسین ایک ہیں اس لیے لوگوں نے بانی ایم کیو ایم سمیت فاروق ستار اینڈ کمپنی کو مسترد کردیا ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی کے عوام سے 30 سال سے جھوٹ بولاجارہاہے اور ملیرکےعوام نے 30 سالوں سے ہونے والی زیادتیوں کا ازالہ کیا، پی ایس 127 میں ہونے والے الیکشن کے نتائج پر ملیر کے عوام کا تہہ دل سے شکرگذارہوں جنہوں نے وطن پرستی کے راستے کاانتخاب کرلیاہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایک کرکےہماری ساری باتیں سچ ہورہی ہیں اور ہمارے آنے کے بعد ایم کیوایم کے ووٹ بتدریج کم ہورہے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پی ایس 127 کا ضمنی انتخاب؛ ایم کیو ایم کا انتخابی نتائج چیلنج کرنے کا فیصلہ
سربراہ پاک سرزمین پارٹی کا کہنا تھا کہ متحدہ کے آئین میں ترمیم کی جا رہی ہے جو آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش ہے کیونکہ مینڈیٹ فاروق ستار کا نہیں متحدہ قائد کا ہے اور اب یہ مینڈیٹ ختم ہوگیا لہٰذا فاروق ستاراوران کے لوگ نیا مینڈیٹ لے کر آئیں ہم ان کے سامنے اپنے امیدواربھی نہیں کھڑے کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ 2018 وطن پرستوں کا سال ہوگا لہذا پی ایس 127 کی سیٹ پیپلزپارٹی کے پاس 2018 تک ہماری امانت ہے۔