انوائس تصدیقی نظام پرصوبوں کواعتماد میں لینے کافیصلہ

ایف بی آر نے صوبائی ریونیواتھارٹیزکو سٹرائیو میں شمولیت کے لیے خط لکھ دیا

جعلی ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کی روک تھام میں مدد،ریونیو میں اضافہ ہوگا،دستاویز فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے سیلز ٹیکس چوری اور جعلی انوائسزو ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کی روک تھام کے لیے متعارف کرائے جانے والے سسٹم سٹرائیو کے حوالے سے چاروں صوبوں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔


''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے سندھ ریونیو بورڈ، بلوچستان ریونیو اتھارٹی اور پنجاب ریونیو اتھارٹی کے چیئرمین کے علاوہ خیبرپختونخوا ریونیو اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کو خطوط ارسال کیے ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ ایف بی آر نے سیلز ٹیکس چوری اور جعلی انوائسزو ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کی روک تھام کے لیے سیلز ٹیکس ریئل ٹائم انوائس ویریفکیشن سسٹم متعارف کرایا ہے اور اگر چاروں صوبائی ریونیو اتھارٹیز بھی اس سسٹم کو نافذ کرنے اور ایف بی آر کے اس سسٹم کو جوائن کرنے کے ساتھ ساتھ ریٹرن فائلنگ سسٹم کو ہم آہنگ کرنے پر اتفاق کرتی ہیں تو اس سے جعلی ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کی روک تھام میں مدد ملے گی اور ایف بی آر کی جانب سے متعارف کرایا جانے والا سیلز ٹیکس ریئل ٹائم انوائس ویریفکیشن سسٹم زیادہ موثر اور کامیاب رہے گا۔

اس سسٹم کے لیے اگر چاروں صوبائی ریونیو اتھارٹیز ایف بی آر کے سٹرائیو سسٹم کو جوائن کرتی ہیں اور اپنا ریونیو ڈیٹا ایف بی آر سمیت آپس میں شیئر کرتی ہیں تو اس سے تمام ٹیکس اتھارٹیز کی ٹیکس ایڈمنسٹریشن کو فائدہ ہوگا اور ان کے ریونیو میں اضافہ ہوگا۔ لیٹر میں تمام صوبائی ریونیو اتھارٹیز سے کہا گیا ہے کہ یہ سسٹم نافذ کیا جائے اس سے ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح میں بھی اضافہ ہوگا اور نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے ساتھ ساتھ جعلی ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ پر بھی قابو پایا جاسکے گا۔
Load Next Story