پاکستان کی مال بردارگاڑیوں پرافغان سرزمین سے گزرنے پرپابندی عائد
پاکستان نےافغان میوہ جات کوبھارت جانے کےلیےگزرنے نہیں دیا تھا جس کے جواب میں پابندی لگائی گئی ہے، افغان صدارتی ترجمان
وطن عزیز کے خلاف بھارتی سازشوں کو عملی جامہ پہنانے والے افغان صدر اشرف غنی نے چمن سرحد کی بندش کا بہانہ بناتے ہوئے وسط ایشیائی ملکوں کو جانے والی پاکستانی مال بردار گاڑیوں کے اپنی سرزمین سے گزرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
18 اگست کو چمن بارڈر پر افغان شہریوں کی جانب سے سبز ہلالی پرچم کی بے حرمتی اور باب دوستی پر حملے کے بعد پاکستان نے سرحد کو آمدو رفت کے لیے بند کردیا تھا۔ تاہم افغان حکام کی جانب سے باضابطہ معافی مانگے جانے کے بعد سرحد کو کھول دیا گیا تھا لیکن اب بھارتی کٹھ پتلی حکومت نے اس بات کو جواز بنا کر وسط ایشیا جانے والی مال بردار گاڑیوں کو اپنی سرزمین سے گزرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔
افغان صدارتی محل کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق اشرف غنی نے اپنے اس بلا جواز اقدام کو صحیح ثابت کرنے کے لیے کہا ہے کہ پاکستان نے افغان میوہ جات کو بھارت جانے کے لیے اپنی حدود سے گزرنے نہیں دیا تھا لہذا اس کے جواب میں یہ پابندی لگائی گئی ہے۔
دوسری جانب صدارتی ترجمان شاہ حسین مرتضوی کا کہنا ہے کہ چمن بارڈر بند کئے جانے سے افغان تاجروں کو بہت زیادہ نقصان اُٹھانا پڑا تھا اور اب افغان حکومت تجارت کے لئے متبادل راستے تلاش کررہی ہے۔
18 اگست کو چمن بارڈر پر افغان شہریوں کی جانب سے سبز ہلالی پرچم کی بے حرمتی اور باب دوستی پر حملے کے بعد پاکستان نے سرحد کو آمدو رفت کے لیے بند کردیا تھا۔ تاہم افغان حکام کی جانب سے باضابطہ معافی مانگے جانے کے بعد سرحد کو کھول دیا گیا تھا لیکن اب بھارتی کٹھ پتلی حکومت نے اس بات کو جواز بنا کر وسط ایشیا جانے والی مال بردار گاڑیوں کو اپنی سرزمین سے گزرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔
افغان صدارتی محل کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق اشرف غنی نے اپنے اس بلا جواز اقدام کو صحیح ثابت کرنے کے لیے کہا ہے کہ پاکستان نے افغان میوہ جات کو بھارت جانے کے لیے اپنی حدود سے گزرنے نہیں دیا تھا لہذا اس کے جواب میں یہ پابندی لگائی گئی ہے۔
دوسری جانب صدارتی ترجمان شاہ حسین مرتضوی کا کہنا ہے کہ چمن بارڈر بند کئے جانے سے افغان تاجروں کو بہت زیادہ نقصان اُٹھانا پڑا تھا اور اب افغان حکومت تجارت کے لئے متبادل راستے تلاش کررہی ہے۔