ایک میچ کی کارکردگی پر ہیرو سے زیرو بنا دیا جاتا ہے آفریدی میڈیا پر برس پڑے
20 سے 25 سال کرکٹ کھیلنے کھیلنے والے کو میڈیا ایک دن میں نیچے گرا دیتا ہے، بوم بوم آفریدی
قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے سابق کپتان اور بوم بوم کے نام سے مشہور شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ ایک میچ کی کارکردگی پر میڈیا ہیرو سے زیرو بنا دیتا ہے۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ میڈیا ایک میچ کی پرفارمنس پر کسی کو ہیرو سے زیرو بنا دیتا ہے، 20 سے 25 سال کرکٹ کھیلنے کھیلنے والے کو میڈیا ایک دن میں نیچے گرا دیتا ہے۔
انگلینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی میچ میں کامیابی کے حوالے سے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ سرفراز احمد نے شاندار کپتانی کی لیکن سرفراز یا اظہر علی پر پریشر ڈالنا مناسب نہیں، انگلینڈ سے تو ٹی ٹوئنٹی میچ جیت گئے لیکن اگر ویسٹ انڈیز کے خلاف ہار گئے تو یہی میڈیا ان کی تبدیلی کی باتیں کر رہا ہو گا۔ عمر اکمل اور احمد شہزاد کے حوالے سے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کے خلاف اوپنرز نے رنز کئے اس لئے ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں احمد شہزاد کو شامل نہیں کیا جب کہ مڈل آرڈر ناکام رہا اس لئے عمراکمل کی ٹیم میں واپسی ہو گئی۔
فٹنس اور ریٹائرمنٹ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ ابھی مکمل فٹ اور ٹیم میں واپسی کے لئے قطعی طور پر مایوس نہیں ہوں، جب خود کو کرکٹ کے لئے فٹ نہ سمجھا تو ریٹائر ہو جاؤں گا۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ میڈیا ایک میچ کی پرفارمنس پر کسی کو ہیرو سے زیرو بنا دیتا ہے، 20 سے 25 سال کرکٹ کھیلنے کھیلنے والے کو میڈیا ایک دن میں نیچے گرا دیتا ہے۔
انگلینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی میچ میں کامیابی کے حوالے سے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ سرفراز احمد نے شاندار کپتانی کی لیکن سرفراز یا اظہر علی پر پریشر ڈالنا مناسب نہیں، انگلینڈ سے تو ٹی ٹوئنٹی میچ جیت گئے لیکن اگر ویسٹ انڈیز کے خلاف ہار گئے تو یہی میڈیا ان کی تبدیلی کی باتیں کر رہا ہو گا۔ عمر اکمل اور احمد شہزاد کے حوالے سے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کے خلاف اوپنرز نے رنز کئے اس لئے ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں احمد شہزاد کو شامل نہیں کیا جب کہ مڈل آرڈر ناکام رہا اس لئے عمراکمل کی ٹیم میں واپسی ہو گئی۔
فٹنس اور ریٹائرمنٹ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ ابھی مکمل فٹ اور ٹیم میں واپسی کے لئے قطعی طور پر مایوس نہیں ہوں، جب خود کو کرکٹ کے لئے فٹ نہ سمجھا تو ریٹائر ہو جاؤں گا۔