امریکا میں مسلم خواتین پرحملہ حجاب اتارنے کی کوشش

حملہ آور خاتون نے 2 مسلم خواتین اور پرام میں موجود بچوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا

امریکن اسلامک کونسل کا گرفتار حملہ آور خاتون کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ۔ فوٹو: فائل

امریکا میں 2 مسلمان خواتین پر راہ چلتے حملہ کر کے ان کے حجاب اتارنے کی کوشش کی گئی اوران پر تشدد بھی کیا گیا جبکہ اس دوران حملہ آور خاتون مسلمانوں کے حوالے سے نازیبا جملے بھی ادا کرتی رہی۔


امریکی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست نیویارک کے علاقے بروکلن میں 2 مسلم خواتین اپنے 11 اور 15 ماہ کے بچوں کو پرام میں لے کر چہل قدمی کر رہی تھیں کہ ایک عورت نے ان پر پیچھے سے حملہ کردیا، حملہ آور خاتون نے ایک پرام کو زمین پر گرا دیا اور دوسرے کو ٹھوکریں ماریں جس کے اندر چھوٹے بچے موجود تھے۔

نیویارک پولیس ڈپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ خاتون کو گرفتار کر لیا گیا جس کی شناخت 32 سالہ ایمرجیتا ریلیلی کے نام سے ہوئی، عدالتی دستاویز کے مطابق حملہ آور مسلم خواتین پر تشدد کے دوران یہ کہتی رہی کہ ''امریکا سے نکل جاؤ، یہ تمہارا ملک نہیں''، پولیس نے اسے نفرت انگیز واقعہ قرار دیا اور حملہ آور خاتون پر تشدد، ہراساں کرنے اور بچوں کی زندگی خطرے میں ڈالنے کے الزامات عائد کیے، کونسل برائے امریکن اسلامک ریلیشنز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عفاف ناشر نے بروکلن کے ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر سے مطالبہ کیا کہ وہ ملزمہ کے خلاف سخت کارروائی کرے تاکہ یہ پیغام دیا جاسکے کہ کسی بھی اقلیتی برادری پر نفرت انگیز حملہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔
Load Next Story