پارلیمنٹ سپریم کورٹ کوتحلیل کرسکتی ہےفوادچوہدری
چیف جسٹس کاطریقہ سمجھ نہیںآرہا،وہ جوسوچتے ہیںآئین بن جاتاہے،رہنماپی پی
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماشیخ روحیل اصغرنے کہاہے کہ قانون سازی کرنا پارلیمنٹ کاحق ہے لیکن قانون کی تشریح کرناسپریم کورٹ کاحق ہے،ایکسپریس نیوزکے پروگرام فرنٹ لائن میں اینکر پرسن اسداللہ خان سے گفتگومیں انھوںنے کہاکہ ماضی میںہم سے غلطی ہوئی ہے تواس کامطلب یہ نہیںکہ آنیوالے سب اسی طرح کی غلطی دہرائیں،
پیپلزپارٹی کے رہنما فواد چوہدری نے کہاکہ کوئی قانون آئین سے متصادم ہوتوسپریم کورٹ اس کورد کرسکتی ہے لیکن اس وقت جوصورتحال ہے اس میںآئین اورقانون کی توبات ہی نہیںہے،اس وقت توصرف یہ ہے کہ رات کوچیف جسٹس جوسوچتے ہیںصبح وہ آئین بن جاتاہے،چیف جسٹس کا طریقہ کار کچھ سمجھ میںنہیںآ رہا،انھوںنے کہاکہ ہم خط نہیں لکھ رہے یہ طے ہے اورپارلیمنٹ کوحق حاصل ہے کہ وہ قانون سازی کرے پارلیمنٹ توسپریم کورٹ کوبھی تحلیل کرسکتی ہے،
تحریک انصاف کے رہنمافاروق امجدمیرنے کہاکہ اس وقت سب سے بہتر بات یہی ہے کہ فوری طور پر الیکشن کرائے جائیں،دو تہائی اکثریت کے بغیرتوہین عدالت کیس کے قانون میںترمیم کی کوشش کی جارہی ہے،یہ قانون آئین سے متصادم ہے،حکومت نے ساری کارروائی اس وجہ سے کی کہ کہیں عدالت وزیراعظم کونااہل قرارنہ دیدے۔
پیپلزپارٹی کے رہنما فواد چوہدری نے کہاکہ کوئی قانون آئین سے متصادم ہوتوسپریم کورٹ اس کورد کرسکتی ہے لیکن اس وقت جوصورتحال ہے اس میںآئین اورقانون کی توبات ہی نہیںہے،اس وقت توصرف یہ ہے کہ رات کوچیف جسٹس جوسوچتے ہیںصبح وہ آئین بن جاتاہے،چیف جسٹس کا طریقہ کار کچھ سمجھ میںنہیںآ رہا،انھوںنے کہاکہ ہم خط نہیں لکھ رہے یہ طے ہے اورپارلیمنٹ کوحق حاصل ہے کہ وہ قانون سازی کرے پارلیمنٹ توسپریم کورٹ کوبھی تحلیل کرسکتی ہے،
تحریک انصاف کے رہنمافاروق امجدمیرنے کہاکہ اس وقت سب سے بہتر بات یہی ہے کہ فوری طور پر الیکشن کرائے جائیں،دو تہائی اکثریت کے بغیرتوہین عدالت کیس کے قانون میںترمیم کی کوشش کی جارہی ہے،یہ قانون آئین سے متصادم ہے،حکومت نے ساری کارروائی اس وجہ سے کی کہ کہیں عدالت وزیراعظم کونااہل قرارنہ دیدے۔