مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے بیانات کے بعد رائیونڈ مارچ میں تصادم کا خدشہ ہے خورشید شاہ
اگر پی ٹی آئی کارکنان پر پتھر برسائے گئے تو جواب میں پھول نہیں بلکہ اینٹیں ملیں گی، قائد حرب اختلاف
قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے بیانات کے بعد تحریک انصاف کے رائیونڈ مارچ میں تصادم کا خدشہ ہے۔
سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی جانب سے رائیونڈ مارچ کے اعلان کے بعد سے جس طرح کے بیانات سامنے آئے ہیں اس سے خدشہ ہے کہ کہیں تحریک انصاف کے مارچ میں تصادم نہ ہوجائے، اگر پی ٹی آئی کارکنان پر پتھر برسائے گئے تو جواب میں پھول نہیں بلکہ اینٹیں ملیں گی، ملک پہلے ہی نقصان اٹھا چکا ہے اس لئے مزید کسی ایڈونچر کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جماعت اسپیکر پر اعتماد نہیں رکھتی تو ان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں تاہم پیپلزپارٹی جمہوری روایات کے تحت تبدیلی لائے گی۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی عملی اقدامات پر یقین رکھنے والی جماعت ہے جس نے پرویزمشرف، ضیاالحق اور ایوب خان جیسے آمروں کے خلاف تحریکیں چلائیں اس لئے جمہوری روایات کا تسلسل برقرار رہنا چاہیے اور ہم چاہتے ہیں کہ جو تبدیلی آئے عوام کے ووٹ سے آئے۔
سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 127 میں پیپلزپارٹی کی کامیابی پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پی ایس 127 پیپلزپارٹی کی ہی نشست تھی اور ہماری کامیابی کے بعد الزامات سامنے آنا سیاسی روایات ہیں لیکن ہم نے اپنی کھوئی ہوئی نشست دوبارہ حاصل کی ہے۔
سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی جانب سے رائیونڈ مارچ کے اعلان کے بعد سے جس طرح کے بیانات سامنے آئے ہیں اس سے خدشہ ہے کہ کہیں تحریک انصاف کے مارچ میں تصادم نہ ہوجائے، اگر پی ٹی آئی کارکنان پر پتھر برسائے گئے تو جواب میں پھول نہیں بلکہ اینٹیں ملیں گی، ملک پہلے ہی نقصان اٹھا چکا ہے اس لئے مزید کسی ایڈونچر کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جماعت اسپیکر پر اعتماد نہیں رکھتی تو ان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں تاہم پیپلزپارٹی جمہوری روایات کے تحت تبدیلی لائے گی۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی عملی اقدامات پر یقین رکھنے والی جماعت ہے جس نے پرویزمشرف، ضیاالحق اور ایوب خان جیسے آمروں کے خلاف تحریکیں چلائیں اس لئے جمہوری روایات کا تسلسل برقرار رہنا چاہیے اور ہم چاہتے ہیں کہ جو تبدیلی آئے عوام کے ووٹ سے آئے۔
سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 127 میں پیپلزپارٹی کی کامیابی پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پی ایس 127 پیپلزپارٹی کی ہی نشست تھی اور ہماری کامیابی کے بعد الزامات سامنے آنا سیاسی روایات ہیں لیکن ہم نے اپنی کھوئی ہوئی نشست دوبارہ حاصل کی ہے۔