مودی جی کی دلچسپ غلطیاں
پٹنہ میں ایک ریلی کے دوران نریندر مودی نے کہہ دیا کہ اسکندر اعظم کی فوج نے پوری دنیا فتح کر لی تھی۔
بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی اپنی تقریروں میں اکثر غلطیاں کرجاتے ہیں۔تب بھارتی میڈیا میں ان کی تاریخی غلطیوں پر خوب بحث ہوتی ہے۔کچھ عرصہ قبل نریندر مودی امریکا کے دورے پر گئے تھے۔ وہاں انھوں نے ایک تقریر میں اڑیسہ ریاست میں واقع کونارک کے مشہور سوریہ مندرکی بابت کہہ دیا کہ یہ دو ہزار برس پرانا ہے ۔جبکہ حقیقت میں اس تاریخی مندر کی عمرسات سو سال سے کچھ ہی زیادہ ہے۔ان کے اس غلط بیان کے بعد خصوصاً سوشل میڈیا پر مودی کا خوب مذاق اڑایا گیا۔مودی کے دیگر خطابات میں پائے جانے والی غلطیوں کی داستان درج ذیل ہے:
٭ نومبر 2003 ء میں مودی نے مہاتما گاندھی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھیں موہن لال داس کرم چند گاندھی کہہ دیا ۔حالانکہ مہاتما گاندھی کا مکمل نام موہن داس کرم چند گاندھی ہے۔ اس غلطی پر مودی پر سخت نکتہ چینی ہوئی تھی۔
٭ 2: 2013ء میں پٹنہ،بہار میں ہونے والی ایک انتخابی ریلی میں مودی نے ریاست بہار کے متعلق بات کرتے ہوئے شہنشاہ اشوک، پاٹلی پتر اور پھر نالندہ اور تکشلا (ٹیکسلا) کا بھی ذکر کر ڈالا۔حقیقت یہ ہے کہ تکشلا ماضی میں ریاست پنجاب کا حصہ تھا اور اب وہ پاکستان میں ہے۔
٭ 3جولائی 2003 ء میں نریندر مودی نے احمد آباد میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کے وقت ایک ڈالر کی قیمت ایک روپے کے برابر تھی۔ مودی بھول گئے تھے کہ تب ایک روپے کی قیمت 30 سینٹ کے برابر تھی۔البتہ ایک روپیہ ایک برطانوی پونڈ کے برابر تھا۔
٭ احمد آباد ہی میں اکتوبر 2003 میں نریندر مودی نے کہہ دیا کہ شہر کی بلدیہ میں خواتین کی نشستیں مختص کرنے کی تجویز سردار ولبھ بھائی پٹیل نے سنہ 1919 ء میں پیش کی ۔ طویل مدت ریاست گجرات کے وزیر اعلیٰ رہنے والے نریندر مودی کو معلوم نہ تھا کہ ولبھ بھائی پٹیل نے یہ تجویز 1926 ء میں پیش کی تھی۔
٭ فروری 2014 ء میں نریندر مودی نے میرٹھ میں کہا کہ کانگریس نے جنگِ آزادی کو نظرانداز ہی کر دیا تھا۔مودی بھول گئے کہ کانگریس 1885ء میں قائم ہوئی تھی ۔گویا 1857 ء میں لڑی جانے والی جنگ آزادی کے وقت کانگریس کا وجود ہی نہیں تھا۔
٭ نومبر 2003 ء میں بنگلور میں مودی نے کہا کہ 15 اگست کے روز ملک کا وزیر اعظم لال قلعے کے دروازے سے قوم سے خطاب کرتا ہے۔حالانکہ سبھی کو علم ہے کہ یوم آزادی کے موقع پر بھارتی وزیراعظم لال قلعے کی فصیل پر کھڑا ہو کر خطاب کرتا ہے نہ کہ دروازے پر۔
٭ 2003 ء میں ممبئی میں لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ 1960ء سے لے کر اب تک ریاست مہاراشٹر میں چھبیس وزرائے اعلیٰ گزرے ہیں۔ جبکہ تب تک کل''سترہ'' رہنماؤں نے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا تھا۔
٭ دسمبر 2013 ء میں نریندر مودی نے جموں وکشمیر میں ایک ریلی کے دوران کہا کہ میجر سومناتھ شرما کو مہاویر چکر اور بریگیڈیئر رجندر سنگھ کو پرم ویر ملا تھا۔حقیقت میں میجر سومناتھ شرما کو پرم ویر اور رجندر سنگھ کو مہاویر چکر ملا تھا۔
٭ پٹنہ میں ایک ریلی کے دوران نریندر مودی نے کہہ دیا کہ اسکندر اعظم کی فوج نے پوری دنیا فتح کر لی تھی۔ لیکن جب انھوں نے بہاریوں سے پنگا لیا تو ان کا کیا حشر ہوا...یہاں آکر ان کو شکست ہوئی تھی۔لیکن تاریخ کے صفحات پر درج ہے کہ اسکندر اعظم کی فوج نے کبھی دریائے گنگا کو عبور ہی نہیں کیا۔ یعنی یونانی فاتح کبھی ریاست بہار آیا ہی نہیں۔
٭ نومبر 2003 ء میں مودی نے مہاتما گاندھی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھیں موہن لال داس کرم چند گاندھی کہہ دیا ۔حالانکہ مہاتما گاندھی کا مکمل نام موہن داس کرم چند گاندھی ہے۔ اس غلطی پر مودی پر سخت نکتہ چینی ہوئی تھی۔
٭ 2: 2013ء میں پٹنہ،بہار میں ہونے والی ایک انتخابی ریلی میں مودی نے ریاست بہار کے متعلق بات کرتے ہوئے شہنشاہ اشوک، پاٹلی پتر اور پھر نالندہ اور تکشلا (ٹیکسلا) کا بھی ذکر کر ڈالا۔حقیقت یہ ہے کہ تکشلا ماضی میں ریاست پنجاب کا حصہ تھا اور اب وہ پاکستان میں ہے۔
٭ 3جولائی 2003 ء میں نریندر مودی نے احمد آباد میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کے وقت ایک ڈالر کی قیمت ایک روپے کے برابر تھی۔ مودی بھول گئے تھے کہ تب ایک روپے کی قیمت 30 سینٹ کے برابر تھی۔البتہ ایک روپیہ ایک برطانوی پونڈ کے برابر تھا۔
٭ احمد آباد ہی میں اکتوبر 2003 میں نریندر مودی نے کہہ دیا کہ شہر کی بلدیہ میں خواتین کی نشستیں مختص کرنے کی تجویز سردار ولبھ بھائی پٹیل نے سنہ 1919 ء میں پیش کی ۔ طویل مدت ریاست گجرات کے وزیر اعلیٰ رہنے والے نریندر مودی کو معلوم نہ تھا کہ ولبھ بھائی پٹیل نے یہ تجویز 1926 ء میں پیش کی تھی۔
٭ فروری 2014 ء میں نریندر مودی نے میرٹھ میں کہا کہ کانگریس نے جنگِ آزادی کو نظرانداز ہی کر دیا تھا۔مودی بھول گئے کہ کانگریس 1885ء میں قائم ہوئی تھی ۔گویا 1857 ء میں لڑی جانے والی جنگ آزادی کے وقت کانگریس کا وجود ہی نہیں تھا۔
٭ نومبر 2003 ء میں بنگلور میں مودی نے کہا کہ 15 اگست کے روز ملک کا وزیر اعظم لال قلعے کے دروازے سے قوم سے خطاب کرتا ہے۔حالانکہ سبھی کو علم ہے کہ یوم آزادی کے موقع پر بھارتی وزیراعظم لال قلعے کی فصیل پر کھڑا ہو کر خطاب کرتا ہے نہ کہ دروازے پر۔
٭ 2003 ء میں ممبئی میں لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ 1960ء سے لے کر اب تک ریاست مہاراشٹر میں چھبیس وزرائے اعلیٰ گزرے ہیں۔ جبکہ تب تک کل''سترہ'' رہنماؤں نے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا تھا۔
٭ دسمبر 2013 ء میں نریندر مودی نے جموں وکشمیر میں ایک ریلی کے دوران کہا کہ میجر سومناتھ شرما کو مہاویر چکر اور بریگیڈیئر رجندر سنگھ کو پرم ویر ملا تھا۔حقیقت میں میجر سومناتھ شرما کو پرم ویر اور رجندر سنگھ کو مہاویر چکر ملا تھا۔
٭ پٹنہ میں ایک ریلی کے دوران نریندر مودی نے کہہ دیا کہ اسکندر اعظم کی فوج نے پوری دنیا فتح کر لی تھی۔ لیکن جب انھوں نے بہاریوں سے پنگا لیا تو ان کا کیا حشر ہوا...یہاں آکر ان کو شکست ہوئی تھی۔لیکن تاریخ کے صفحات پر درج ہے کہ اسکندر اعظم کی فوج نے کبھی دریائے گنگا کو عبور ہی نہیں کیا۔ یعنی یونانی فاتح کبھی ریاست بہار آیا ہی نہیں۔