اختیارات سے تجاوز سمیت 3 الزام ثابت ہونے پر سری لنکا کی چیف جسٹس مجرم قرار

پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے لگائے گئےالزامات بےبنیادہیں،اختیارات سے کبھی تجاوزنہیں کیا،سری لنکن چیف جسٹس

سری لنکا کی حکومت نے چیف جسٹس پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ، فوٹو : اے ایف پی

اختیارات سے تجاوز سمیت 3 الزام ثابت ہونے کے بعد سری لنکا کی چیف جسٹس کو مجرم قرار دے دیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سری لنکا کے صدر کی جانب سے مواخذے کی کارروائی کے حکم کے بعد سری لنکا کی 11رکنی پارلیمانی کمیٹی نے ملک کی چیف جسٹس شیرانی بندرانائیکے کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا جب کہ اپوزیشن جماعتوں نے چیف جسٹس کے خلاف مواخذے کی کارروائی کو حکومت کا پاگل پن اورذاتی عناد قراردیا۔


دوسری جانب سری لنکا کی چیف جسٹس شیرانی بندرانائیکے نے پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کر تے ہوئے کہا کہ انہوں نے اختیارات سے تجاوزنہیں کیا۔

واضح رہے گزشتہ کچہ عرصے سے سری لنکن حکومت اور چیف جسٹس شیرانی بندرانائیکے کے درمیان معاملات کافی کشیدہ تھے کیونکہ انہوں نے حکومت کے خلاف کافی فیصلے دیئے تھے،شیرانی بندرانائیکے سری لنکا کی پہلی خاتون چیف جسٹس ہیں جنہیں پچھلے سال اس عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔

کولمبو میں امریکی سفارت خانے کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسے حکومت کے مواخذے کے عمل پر تشویش ہے۔ سری لنکا میں مختلف لائرزفورم ایسوسی ایشن نے بھی اس عمل اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
Load Next Story