آپریشن ضرب عضب کے باعث پاکستانی افواج نے تاریخی کامیابی حاصل کی رچرڈ اولسن
پاکستان نے40 سال سے 15 لاکھ افغان باشندوں کو پناہ دے کر انتہائی اہم کام کیا، امریکی نمائندہ خصوصی
پاکستان اور افغانستان کے لئے امریکی نمائندہ خصوصی رچرڈ اولسن کا کہنا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے باعث پاکستانی افواج نے تاریخی کامیابی حاصل کی تاہم پاکستان کو دہشت گردوں کی تمام محفوظ پناہ گاہیں ختم کرنا ہوں گی۔
امریکا کی سینیٹ کمیٹی برائے خارجہ تعلقات میں رچرڈ اولسن کا پاکستان سے متعلق کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پنچانے میں مدد ملی جب کہ پاک فوج نے ضرب عضب کے باعث تاریخی کامیابی حاصل کی اور اسی طرح فاٹا میں بھی پاک فوج کے آپریشن کی اہمیت برقرار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کودہشت گردوں کی تمام محفوظ پناہ گاہیں ختم کرنا ہوں گی جب کہ پاکستان کی قیادت نے ہمیں ایسا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے تاہم امریکا نے واضح کیا ہے پاکستان کودہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کرنا ہوگی۔
امریکی نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ کابل میں امریکن یونیورسٹی پرحملے کے بعد افغانستان نے پاکستان کو شواہد دیے جس کی بنیاد پر پاک فوج نے کومبنگ آپریشن کئے اور نتائج افغانستان سے شیئر کئے جب کہ سربراہ پاک فوج جنرل راحیل شریف کے6 جولائی کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، افغانستان میں تعمیری روابط خطے میں امن واستحکام کے لئے لازمی ہیں، پاکستان نے40 سال سے 15 لاکھ افغان باشندوں کو پناہ دے کر انتہائی اہم کام کیا اور افغانیوں کو پناہ دے کر پاکستان نے خطے میں طویل المدتی امن و استحکام میں ہماری مدد کی۔
امریکی نمائندہ خصوصی نے کہا کہ دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ختم کرنے میں پاک فوج نے پیشرفت کی اور وادی راجگل میں حالیہ آپریشن خیبرسوم میں بھی پاک فوج نے کامیابیاں حاصل کیں جب کہ پاکستان نے القاعدہ کو جڑ سے ختم کرنے میں امریکا کے ساتھ کام کیا لیکن پاکستان دہشت گردوں کے لئے اپنی برداشت کی پالیسی یکسرتبدیل نہیں کرتا۔
امریکا کی سینیٹ کمیٹی برائے خارجہ تعلقات میں رچرڈ اولسن کا پاکستان سے متعلق کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پنچانے میں مدد ملی جب کہ پاک فوج نے ضرب عضب کے باعث تاریخی کامیابی حاصل کی اور اسی طرح فاٹا میں بھی پاک فوج کے آپریشن کی اہمیت برقرار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کودہشت گردوں کی تمام محفوظ پناہ گاہیں ختم کرنا ہوں گی جب کہ پاکستان کی قیادت نے ہمیں ایسا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے تاہم امریکا نے واضح کیا ہے پاکستان کودہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کرنا ہوگی۔
امریکی نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ کابل میں امریکن یونیورسٹی پرحملے کے بعد افغانستان نے پاکستان کو شواہد دیے جس کی بنیاد پر پاک فوج نے کومبنگ آپریشن کئے اور نتائج افغانستان سے شیئر کئے جب کہ سربراہ پاک فوج جنرل راحیل شریف کے6 جولائی کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، افغانستان میں تعمیری روابط خطے میں امن واستحکام کے لئے لازمی ہیں، پاکستان نے40 سال سے 15 لاکھ افغان باشندوں کو پناہ دے کر انتہائی اہم کام کیا اور افغانیوں کو پناہ دے کر پاکستان نے خطے میں طویل المدتی امن و استحکام میں ہماری مدد کی۔
امریکی نمائندہ خصوصی نے کہا کہ دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ختم کرنے میں پاک فوج نے پیشرفت کی اور وادی راجگل میں حالیہ آپریشن خیبرسوم میں بھی پاک فوج نے کامیابیاں حاصل کیں جب کہ پاکستان نے القاعدہ کو جڑ سے ختم کرنے میں امریکا کے ساتھ کام کیا لیکن پاکستان دہشت گردوں کے لئے اپنی برداشت کی پالیسی یکسرتبدیل نہیں کرتا۔