مہمند ایجنسی میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران مسجد میں دھماکا 28 افراد شہید اوردرجنوں زخمی
تحصیل انبار کے علاقے میں گل مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران دھماکا ہوا۔
تحصيل امبار پائی خان گاؤں كی ایک مسجد ميں نماز جمعہ كے دوران خود كش دھماكا ہوا جس کے نتیجے میں كم از كم 28 نمازی شہيد اور 31 زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لوئر مہمند كے دور افتادہ تحصيل امبار پائی كے علاقے پائی خان جامع مسجد ميں نماز جمعہ كے دوران خودكش دھماكا ہوا جس سے مسجد كا برامدہ اور كمرہ لوگوں پر گر گيا جس كے نتيجے ميں 28 افراد شہيد جبكہ 31 افراد زخمی ہو گئے۔ پوليٹيكل انتظاميہ كے مطابق مقامی لوگ حسب معمول نماز جمعہ كيلئے جامع مسجد ميں موجود تھے كہ دوران نماز پچھلی صفوں ميں خود كش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا، دھماكے كے بعد علاقے ميں سيكورٹی الرٹ كردی گئی ہے، سيكورٹی فورسز كے جوانوں اور ليويز و خاصہ دار فورس نے علاقے كو گھيرے ميں لے ليا ہے۔
علاقہ باجوڑ ايجنسی سے متصل ہونے كي بناء پرزخميوں كی اكثريت كو باجوڑ ايجنسی كے خاراسپتال اور ايک زخمی كو غلنئی اور بعض كو پشاور اسپتال منتقل كرديا گيا جس ميں سے بعض كی حالت نازک بتائی جاتی ہے، جاں بحق افراد ميں 3 سگے بھائی اور 3 بچے بھی شامل ہيں۔ 28جاں بحق افراد كی عمريں 15 سال سے30 سال كے درميان ہيں۔
واقعے كے بعد مہمند ايجنسی كے پوليٹيكل ايجنٹ محمود اسلم وزير نے علاقے اور جائے وقوعہ كا دورہ كيا اور غمزدہ خاندانوں سے تعزيت كا اظہار كيا اور شہداءكے لواحقين كو25,25 ہزار روپے کی فوری امداد بھی دی۔ ان کا کہنا تھا کہ حكومت ملک و قوم كی خاطر قربانی دينے والے ان شہداء كے ورثا كو تنہا نہيں چھوڑے گی اور امداد و تعاون فراہم كيا جائے گا۔
دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق کالعدم تنظیم جماعت الاحرار نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ ان کا ہدف حکومت کے حامی امن کمیٹی کے اراکان تھے۔
دھماكے ميں جاں بحق افراد میں نور اللہ ولد محمد رازق، وہاب ولد رانڑا گل، مازيرولد زيارت، واحيد گل ولد بونير، شہاب ولد رنڑا گل، نعيم ولد رنڑا گل، ابراہيم ولد مامور شيخ، نعمان ولد رسول شاہ، عرفان ولد اول گل، حضرت گل ولد اول گل، بسير اللہ ولد رحمت اللہ، رحمن شاہ ولد واصلی خان، رحيم گل ولد نسيم گل، رسول خان ولد جمعہ خان، ذاكر اللہ ولد عمر گل، شاكر ولد شير زمان، زبير ولد نصيب گل، محمد زيب ولد زيارت وصال ولد اختيار ،گل جمشيد ولد غفار ، رضوان ولد غفار، عرب گل ولد خيال گل ، فضل ربی ولد گل بسر فضل، واحد ولد لعل بسر ، نور اللہ ولد ظاہر اللہ، دائود ولد ظہور شاہ، لقمان ولد مياں خان، فرہاد ولد سميع الحق شامل ہیں۔
واضح رہے کہ مہمند ایجنسی افغانستان سے متصل سرحدی علاقہ ہے اور ماضی میں یہ علاقہ شدت پسندوں کا گڑھ رہا ہے تاہم فوجی آپریشن کے بعد یہ علاقہ شدت پسندوں سے خالی کروا لیا گیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لوئر مہمند كے دور افتادہ تحصيل امبار پائی كے علاقے پائی خان جامع مسجد ميں نماز جمعہ كے دوران خودكش دھماكا ہوا جس سے مسجد كا برامدہ اور كمرہ لوگوں پر گر گيا جس كے نتيجے ميں 28 افراد شہيد جبكہ 31 افراد زخمی ہو گئے۔ پوليٹيكل انتظاميہ كے مطابق مقامی لوگ حسب معمول نماز جمعہ كيلئے جامع مسجد ميں موجود تھے كہ دوران نماز پچھلی صفوں ميں خود كش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا، دھماكے كے بعد علاقے ميں سيكورٹی الرٹ كردی گئی ہے، سيكورٹی فورسز كے جوانوں اور ليويز و خاصہ دار فورس نے علاقے كو گھيرے ميں لے ليا ہے۔
علاقہ باجوڑ ايجنسی سے متصل ہونے كي بناء پرزخميوں كی اكثريت كو باجوڑ ايجنسی كے خاراسپتال اور ايک زخمی كو غلنئی اور بعض كو پشاور اسپتال منتقل كرديا گيا جس ميں سے بعض كی حالت نازک بتائی جاتی ہے، جاں بحق افراد ميں 3 سگے بھائی اور 3 بچے بھی شامل ہيں۔ 28جاں بحق افراد كی عمريں 15 سال سے30 سال كے درميان ہيں۔
واقعے كے بعد مہمند ايجنسی كے پوليٹيكل ايجنٹ محمود اسلم وزير نے علاقے اور جائے وقوعہ كا دورہ كيا اور غمزدہ خاندانوں سے تعزيت كا اظہار كيا اور شہداءكے لواحقين كو25,25 ہزار روپے کی فوری امداد بھی دی۔ ان کا کہنا تھا کہ حكومت ملک و قوم كی خاطر قربانی دينے والے ان شہداء كے ورثا كو تنہا نہيں چھوڑے گی اور امداد و تعاون فراہم كيا جائے گا۔
دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق کالعدم تنظیم جماعت الاحرار نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ ان کا ہدف حکومت کے حامی امن کمیٹی کے اراکان تھے۔
دھماكے ميں جاں بحق افراد میں نور اللہ ولد محمد رازق، وہاب ولد رانڑا گل، مازيرولد زيارت، واحيد گل ولد بونير، شہاب ولد رنڑا گل، نعيم ولد رنڑا گل، ابراہيم ولد مامور شيخ، نعمان ولد رسول شاہ، عرفان ولد اول گل، حضرت گل ولد اول گل، بسير اللہ ولد رحمت اللہ، رحمن شاہ ولد واصلی خان، رحيم گل ولد نسيم گل، رسول خان ولد جمعہ خان، ذاكر اللہ ولد عمر گل، شاكر ولد شير زمان، زبير ولد نصيب گل، محمد زيب ولد زيارت وصال ولد اختيار ،گل جمشيد ولد غفار ، رضوان ولد غفار، عرب گل ولد خيال گل ، فضل ربی ولد گل بسر فضل، واحد ولد لعل بسر ، نور اللہ ولد ظاہر اللہ، دائود ولد ظہور شاہ، لقمان ولد مياں خان، فرہاد ولد سميع الحق شامل ہیں۔
واضح رہے کہ مہمند ایجنسی افغانستان سے متصل سرحدی علاقہ ہے اور ماضی میں یہ علاقہ شدت پسندوں کا گڑھ رہا ہے تاہم فوجی آپریشن کے بعد یہ علاقہ شدت پسندوں سے خالی کروا لیا گیا تھا۔