عمران خان کا اتوار کو رائیونڈ مارچ کی تاریخ اور پلان واضح کرنے کا اعلان

رائیونڈ مارچ میں شرکت کے حوالے سے دوسری جماعتوں سے بھی بات چیت جاری ہے، چیرمین تحریک انصاف

حکمرانوں نے کرپشن کے پیسوں سے جمہوری اداروں کے لوگوں اور میڈیا ہاؤسز کو خریدا ہوا ہے، عمران خان۔ فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے اتوار کو رائیونڈ مارچ کی تاریخ اور پلان واضح کرنے کا اعلان کیا ہے۔

بنی گالہ میں اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ بات بالکل غلط ہے کہ تحریک انصاف سولو فلائٹ کرتی ہے، ہم نے الیکشن میں دھاندلی پر بھی ساری جماعتوں سے بات کی اور ملک کی 22 سیاسی جماعتوں نے مانا کہ 2013 کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی لیکن تحقیقات کا مطالبہ کیا تو تحریک انصاف اکیلی رہ گئی، اسی طرح پاناما لیکس کے حوالے سے بھی ساری جماعتوں سے بات چیت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اتوار کو پورے پاکستان سے تحریک انصاف کے نمائندوں کو بلایا ہے، تمام پارٹی نمائندوں سے مشاورت کے بعد اتوار کو ہی رائیونڈ مارچ کی تاریخ اور پلان کا اعلان کروں گا، دوسری جماعتوں سے بھی رائیونڈ مارچ میں شرکت کے حوالے سے بات چیت جاری ہے لیکن کوئی جماعت ہمارے ساتھ ہو نا ہو شیخ رشید ہمارے ساتھ ہیں اور رائیونڈ مارچ ہر صورت ہو کر رہے گا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: رائیونڈ مارچ سے روکنے کیلئے (ن) لیگی غنڈے بدمعاشی پر اتر آئے ہیں، عمران خان


عمران خان کا کہنا تھا کہ جس طرح کی جمہوریت پاکستان میں ہے اس کی مثال دنیا بھر میں کہیں بھی نہیں ملتی، پرویز مشرف کی آمریت اور نواز شریف کی جمہوریت میں کیا فرق ہے؟ آج ملک میں کوئی ایک ادارہ بھی ایسا نہیں ہے جو مشرف کے دور سے بہتر کام کر رہا ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ یہاں تو جمہوری اداروں کو تباہ کیا جا رہا ہے، کرپشن کے پیسوں سے جمہوری اداروں کے لوگوں اور میڈیا ہاؤسز کو خریدا ہوا ہے، الیکشن میں جمہوریت نہیں بلکہ صاف اور شفاف اداروں میں جمہوریت ہے، جمہوری ادارے بہتر ہوں گے تو ملک ترقی کرے گا۔

پاناما لیکس کے حوالے سے عوامی تحریک سے اختلافات سے متعلق پوچھے گئے سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارا ڈاکٹر طاہر القادری اور ان کی جماعت سے کوئی اختلاف نہیں ہے، ہم ماڈل ٹاؤن میں ان کے جو 14 کارکن شہید ہوئے اس پر ان کے ساتھ کھڑے ہیں لیکن ہمارا مطالبہ ہے کہ پاناما لیکس کے معاملے پر وزیراعظم کا احتساب کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ پاناما کا معاملہ منطر عام پر آنے کے بعد دنیا بھر میں جو ردعمل سامنے آیا وہ ہمارے سامنے ہے اور ہمارے ملک کے اداروں کا رویہ بھی سب کے سامنے ہے۔

Load Next Story