’’مشکوک ‘‘اہلکاروں کو سیکیورٹی ڈیوٹی سے ہٹانے کا فیصلہ
اہم شخصیات کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کے نفسیاتی ٹیسٹ، خفیہ انکوائری کرائی جائیگی
دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر انتہائی اہم شخصیات کی سیکیورٹی پر مامورسیکڑوں''مشکوک ''اہلکاروں کو سیکیورٹی ڈیوٹی سے ہٹایا جارہا ہے اور ان کیخلاف مختلف ایجنسیوں سے خفیہ انکوائریاں بھی کرائی جارہی ہیں ۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ماضی میں سیکیورٹی ڈیوٹی کرنے والے پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں سیاسی شخصیات اور پولیس افسر گولی کا نشانہ بن چکے ہیں،
ان واقعات کے بعد وی وی آئی پیز کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کے ہر3ماہ بعد سیاسی یا دیگر کسی جماعت سے وابستگی میں انتہاپسندی کو جانچنے کیلئے ''سائیکالوجیکل پروفائل ٹیسٹ'' بھی کرانے کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت ماہر نفسیات اور اعلیٰ پولیس افسران پر مشتمل بورڈ اہلکاروں کے ٹیسٹ لیتے ہیں اور جس اہلکار میں انتہاپسندی محسوس ہو اسے وی وی آئی پی ڈیوٹی کیلیے حساس قرار دے دیا جاتا ہے ،
اس کے علاوہ اگر کسی اہلکار کے گھر کے افراد میں سے کوئی کسی بھی جماعت یا نظریات کے حوالے سے انتہاپسندی رکھتا ہو تو اسے بھی ڈیوٹی کیلیے ناموزوںقراردیا جاتا ہے، یہ نفسیاتی ٹیسٹ اب ہر تین ماہ بعد کرایا جائیگا ۔ پولیس ذرائع کے مطابق نفسیاتی ٹیسٹ کے بعد 49اہلکاروں کو فوری طور پر ڈیوٹی سے ہٹانے کیلیے کہا گیا ہے جبکہ درجنوں اہلکاروں کی خفیہ رپورٹیں اکٹھی کی جارہی ہیں جس کی بنیاد پر انھیں ڈیوٹی پر تعینات کرنے یا ہٹانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
ان واقعات کے بعد وی وی آئی پیز کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کے ہر3ماہ بعد سیاسی یا دیگر کسی جماعت سے وابستگی میں انتہاپسندی کو جانچنے کیلئے ''سائیکالوجیکل پروفائل ٹیسٹ'' بھی کرانے کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت ماہر نفسیات اور اعلیٰ پولیس افسران پر مشتمل بورڈ اہلکاروں کے ٹیسٹ لیتے ہیں اور جس اہلکار میں انتہاپسندی محسوس ہو اسے وی وی آئی پی ڈیوٹی کیلیے حساس قرار دے دیا جاتا ہے ،
اس کے علاوہ اگر کسی اہلکار کے گھر کے افراد میں سے کوئی کسی بھی جماعت یا نظریات کے حوالے سے انتہاپسندی رکھتا ہو تو اسے بھی ڈیوٹی کیلیے ناموزوںقراردیا جاتا ہے، یہ نفسیاتی ٹیسٹ اب ہر تین ماہ بعد کرایا جائیگا ۔ پولیس ذرائع کے مطابق نفسیاتی ٹیسٹ کے بعد 49اہلکاروں کو فوری طور پر ڈیوٹی سے ہٹانے کیلیے کہا گیا ہے جبکہ درجنوں اہلکاروں کی خفیہ رپورٹیں اکٹھی کی جارہی ہیں جس کی بنیاد پر انھیں ڈیوٹی پر تعینات کرنے یا ہٹانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔