تجارت کے لیے کھوکھرا پار مونا باؤ سرحد کھولی جائے ہارون اگر
پیشرفت کا عمل آگے بڑھانے کے لیے دونوں جانب سے مطلوبہ تعاون اہم ہے، شرت سبھروال
پاک بھارت تجارت کے فروغ کے لیے کراچی چیمبر نے واہگہ اٹاری کی طرز پر کھوکھراپارمونابائو سرحد کو بھی تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھولنے اور ضروری انفرااسٹرکچر، انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ کے قیام کا مطالبہ کر دیا ہے۔
یہ مطالبہ کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر ہارون اگر نے پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنرشرت سبھروال سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی چیمبر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کیلیے دونوں جانب سے سیاسی رضامندی کی حمایت کرتا ہے۔
سندھ بورڈ آف انویسٹمنٹ کے چیئرمین زبیرموتی والا نے کہا کہ نان ٹیریف بیریئرز کے خاتمے، بینکنگ چینل کے قیام اور جوائنٹ وینچرز میں دلچسپی کے حوالے سے دونوں حکومتوں کی جانب سے پیشرفت باعث اطمینان ہے، ممبئی اور کراچی میں پاک بھارت ثالثی کمیٹی قائم کی جائے تاکہ تجارتی تنازعات کابروقت تصفیہ ہوسکے۔
بھارتی ہائی کمشنر شرت سبھروال نے بتایا کہ بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ پاکستان کے دورے کی دعوت اگرچہ قبول کرچکے ہیں لیکن تاحال دورے کی تاریخوں کا تعین نہ ہو سکا۔ انہوں نے پاکستان بھارت تجارت میں پیشِ رفت کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت آزاد تجارت کے لیے آخری میل طے کرنے کا سفر رہ گیا ہے، پیشرفت کا عمل آگے بڑھانے کے لیے دونوں جانب سے مطلوبہ تعاون اہم ہے۔
بھارت نے ایم ایف این کا مطالبہ کیا ہے جبکہ پاکستان نے نان ٹیریف بیئریئرز ختم کرنے کا مطالبہ کیا ، معاملات آگے بڑھانے کے لیے دونوں جانب سے مثبت پیش رفت اور عزم پوری ہونا ضروری ہے، بھارت وعدے پورے کر رہا ہے جبکہ پاکستان کی جانب سے جوابی عمل باقی ہے۔
یہ مطالبہ کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر ہارون اگر نے پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنرشرت سبھروال سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی چیمبر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کیلیے دونوں جانب سے سیاسی رضامندی کی حمایت کرتا ہے۔
سندھ بورڈ آف انویسٹمنٹ کے چیئرمین زبیرموتی والا نے کہا کہ نان ٹیریف بیریئرز کے خاتمے، بینکنگ چینل کے قیام اور جوائنٹ وینچرز میں دلچسپی کے حوالے سے دونوں حکومتوں کی جانب سے پیشرفت باعث اطمینان ہے، ممبئی اور کراچی میں پاک بھارت ثالثی کمیٹی قائم کی جائے تاکہ تجارتی تنازعات کابروقت تصفیہ ہوسکے۔
بھارتی ہائی کمشنر شرت سبھروال نے بتایا کہ بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ پاکستان کے دورے کی دعوت اگرچہ قبول کرچکے ہیں لیکن تاحال دورے کی تاریخوں کا تعین نہ ہو سکا۔ انہوں نے پاکستان بھارت تجارت میں پیشِ رفت کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت آزاد تجارت کے لیے آخری میل طے کرنے کا سفر رہ گیا ہے، پیشرفت کا عمل آگے بڑھانے کے لیے دونوں جانب سے مطلوبہ تعاون اہم ہے۔
بھارت نے ایم ایف این کا مطالبہ کیا ہے جبکہ پاکستان نے نان ٹیریف بیئریئرز ختم کرنے کا مطالبہ کیا ، معاملات آگے بڑھانے کے لیے دونوں جانب سے مثبت پیش رفت اور عزم پوری ہونا ضروری ہے، بھارت وعدے پورے کر رہا ہے جبکہ پاکستان کی جانب سے جوابی عمل باقی ہے۔