شفاف انتخابات کیلیے نئی حلقہ بندیاں اہم ہیں اے این پی

لاکھڑا کول فیلڈ کے ہزاروں مزدوروں کے ٹرانسفر کیے گئے ووٹ واپس لائے جائیں

لاکھڑا کول فیلڈ کے ہزاروں مزدوروں کے ٹرانسفر کیے گئے ووٹ واپس لائے جائیں۔ فوٹو: فائل

عوامی نیشنل پارٹی کے نائب صدر اورنگزیب یوسف زئی اور رکن سینٹرل کمیٹی قموس گل خٹک نے کراچی میں نئی حلقہ بندیوں اور گھر گھر جا کر ووٹرز کی تصدیق کو غیر جانبدارانہ و شفاف انتخابات کیلیے اہم قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کے تاریخی فیصلوں سے یہ امید پیدا ہو گئی ہے کہ آئندہ انتخابات میں ٹھپہ یا اسلحہ کے زور پر ووٹ حاصل کرنا آسان نہیں ہو گا۔

انھوں نے نشاندہی کی کہ لاکھڑا کول فیلڈ ضلع جامشورو میں 15 ہزار کے لگ بھگ مستقل کام کرنے والے مزدوروں کو بااثر افراد کے دبائو میں ووٹ کے حق سے محروم کر دیا گیا ہے جو لوگ 20 سال پہلے ووٹر لسٹ میں رجسٹرڈ تھے اور ہر انتخاب میں یہاں ووٹ کا حق استعمال کرتے تھے ان کے نام بھی خارج کر دیے گئے۔




اس کے علاوہ جن نئے ووٹرز نے اندراج کرایاتھا وہ فہرستیں غائب کر دی گئیں اور ووٹرز کی مرضی کے بغیر لاکھڑا کول فیلڈ کے لاتعداد پرانے ووٹرز کو حذف کر کے ان کے نام سوات بھجوا دیے گئے جو سپریم کورٹ کے فیصلے کی صریحاً خلاف ورزی ہے جس کے تحت کسی بھی ووٹر کا نام اس کی مرضی کے بغیر ووٹر لسٹ میں تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔

اے این پی کے رہنمائوں نے چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم اور سندھ کے الیکشن کمشنر سونو خان بلوچ سے مطالبہ کیا کہ وہ لاکھڑا کول فیلڈ ضلع جامشورو میں رہائش پذیر پرانے کان کنوں کے نام ووٹر لسٹوں سے حذف کرانے کی تحقیقات کرائیں اور جو نام ووٹرزکی مرضی کے بغیر دوسری جگہ منتقل کیے گئے ہیں وہ فوری لاکھڑا کول فیلڈ میں درج کرائے جائیں۔
Load Next Story