اورنج لائن منصوبے سے متعلق لاہورہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
فیصلہ صوبائی حکومت نے چیلنج کیا جس میں کہا گیا ہےکہ لاہور ہائیكورٹ نے فیصلہ دیتے ہوئے حقائق كو مدنظر نہیں ركھا۔
QUETTA:
پنجاب حكومت نے اورنج لائن منصوبے سے متعلق لاہور ہائیكورٹ كا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج كر دیا۔
لاہور ہائیكورٹ كے فیصلے كو پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی كی جانب سے سپریم كورٹ كے سینئر وكیل مخدوم علی خان نے سپریم كورٹ میں چیلنج كرتے ہوئے فیصلے كو كالعدم قرار دینے كی استدعا كی ہے۔ پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی كی جانب سے دائر اپیل میں مؤقف اختیار كیا گیا ہے كہ تاریخی مقامات كے تحفظ كے لیے ہر ممكن كوشش كی جائے گی كہ وہ اپنی اصل حالت میں بحال رہیں اور قومی ورثہ كا زیادہ نقصان نہ ہو۔
درخواست میں كہا گیا ہے كہ لاہور ہائیكورٹ نے فیصلہ دیتے ہوئے حقائق كو مدنظر نہیں ركھا، اورنج لائن منصوبے سے متعلق تمام اقدامات مكمل كر لیے گئے ہیں اب اس مرحلہ پر اورنج ٹرین منصوبے كو تبدیل كیا گیا تو منصوبہ التواء كا شكار ہو سكتا ہے یا اس منصوبہ كو نقصان بھی پہنچ سكتا ہے جب كہ تخمینہ لاگت بھی كئی گنا بڑھ جائے گی جس سے قومی خزانے پر اضافی بوجھ پڑے گا اس لیے لاہور ہائیكورٹ كے فیصلہ كو كالعدم قرار دیا جائے اور پنجاب حكومت كو اپنے منصوبہ كے تحت ہی اورنج لائن ٹرین منصوبہ مكمل كرنے كی اجازت دی جائے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہےکہ یہ عوامی فلاحی منصوبہ ہے جس سے لاكھوں شہری روزانہ سفر كی سہولت حاصل كر سكیں گے اس لیے كیس كی سماعت جلد مقرر كی جائے۔
واضح رہے كہ لاہور ہائیكورٹ نے اورنج لائن ٹرین منصوبہ پر11تاریخی مقامامات پر200 فٹ كی حدود میں تعمیرات كا كام روكنے كا حكم دیا تھا۔
پنجاب حكومت نے اورنج لائن منصوبے سے متعلق لاہور ہائیكورٹ كا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج كر دیا۔
لاہور ہائیكورٹ كے فیصلے كو پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی كی جانب سے سپریم كورٹ كے سینئر وكیل مخدوم علی خان نے سپریم كورٹ میں چیلنج كرتے ہوئے فیصلے كو كالعدم قرار دینے كی استدعا كی ہے۔ پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی كی جانب سے دائر اپیل میں مؤقف اختیار كیا گیا ہے كہ تاریخی مقامات كے تحفظ كے لیے ہر ممكن كوشش كی جائے گی كہ وہ اپنی اصل حالت میں بحال رہیں اور قومی ورثہ كا زیادہ نقصان نہ ہو۔
درخواست میں كہا گیا ہے كہ لاہور ہائیكورٹ نے فیصلہ دیتے ہوئے حقائق كو مدنظر نہیں ركھا، اورنج لائن منصوبے سے متعلق تمام اقدامات مكمل كر لیے گئے ہیں اب اس مرحلہ پر اورنج ٹرین منصوبے كو تبدیل كیا گیا تو منصوبہ التواء كا شكار ہو سكتا ہے یا اس منصوبہ كو نقصان بھی پہنچ سكتا ہے جب كہ تخمینہ لاگت بھی كئی گنا بڑھ جائے گی جس سے قومی خزانے پر اضافی بوجھ پڑے گا اس لیے لاہور ہائیكورٹ كے فیصلہ كو كالعدم قرار دیا جائے اور پنجاب حكومت كو اپنے منصوبہ كے تحت ہی اورنج لائن ٹرین منصوبہ مكمل كرنے كی اجازت دی جائے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہےکہ یہ عوامی فلاحی منصوبہ ہے جس سے لاكھوں شہری روزانہ سفر كی سہولت حاصل كر سكیں گے اس لیے كیس كی سماعت جلد مقرر كی جائے۔
واضح رہے كہ لاہور ہائیكورٹ نے اورنج لائن ٹرین منصوبہ پر11تاریخی مقامامات پر200 فٹ كی حدود میں تعمیرات كا كام روكنے كا حكم دیا تھا۔