بحران کو مذاکرات سے حل کیا جائے مصری فوج
13 دینی جماعتوں نے 15 دسمبر کو ہونیوالے ریفرنڈم کو ملتوی کرنے کا مطالبہ مسترد کردیا۔
MIRANSHAH:
مصر کا سیاسی بحران حل کرنے کیلیے فوج پہلی دفع میدان میں آگئی ہے، فوج نے دونوں فریقوں سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں جاری بحران کو مذاکرات سے حل کیا جائے۔
فوج نے حکمران جماعت اور اپوزیشن کو وارننگ بھی دی ہے کہ فوج ملک کو تاریک سرنگ میں کبھی بھی نہیں جانے دیگی، مصری فوج کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق فوج نے کہا ہے کہ قوم اور ملک کے مفاد میں یہی بہتر ہے کہ دونوں فریقین مذاکرت سے مسائل کو حل کریں، فوج نے کہا ہے کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو ملک تباہی کی طرف چلا جائے گا جس کی فوج اجازت نہیں دے گی، فوج نے مزید کہا کہ وہ قاہرہ میں مظاہروں کی اجازت نہیں دیگی۔
فوج نے بیان میں کہا کہ وہ اپنا غیر جانبدار رویہ برقرار رکھے گی، فوج مصری شہریوں کے ساتھ کھڑی ہے اور وہ ملک میں اتحاد دیکھنا چاہتی ہے، ریاستی اخبار الاحرام کے مطابق صدر مرسی کی کابینہ نے مبینہ طور پر ایک قانون کی منظوری دیدی ہے جس کے بعد امن وامان برقرار رکھنے کیلیے فوج مظاہرین کو گرفتار کرسکتی ہے لیکن صدر مرسی نے ابھی اس قانون پر دستخط نہیں کیے ہیں، بدھ کے روز گرفتار کیے گئے 133 مظاہرین کو رہا کردیا گیا ہے۔
دریں اثناء مصر میں صدر مرسی کے آبائی شہر شرقیہ میں پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں ہیں جس میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس نے مظاہرین کومنتشر کرنے کیلیے آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ مشتعل افراد نے پولیس پر پتھرائوکیا۔ اخوان المسلمون سمیت 13 دینی جماعتوں کے اتحاد نے اپوزیشن کی طرف سے 15 دسمبر کو ہونے والے ریفرنڈم کو ملتوی کرنے کے مطالبے کو مسترد کردیا ہے، ریفرنڈم ہر صورت 15 دسمبر کو ہی ہونا چاہیے۔
ثناء نیوز کے مطابق مصر کی حزب اختلاف نے ملک کے شمالی صوبہ سکندریہ کو آزاد کرکے اس کی خود مختاری کا اعلان کر دیا ہے۔ غیر ملکی اخبار کے مطابق صدرمرسی کے سینکڑوں مخالفین نے مقامی انتظامیہ کے دفتر پر حملہ کرکے اعلان خودمختاری کیا ہے۔
مصر کا سیاسی بحران حل کرنے کیلیے فوج پہلی دفع میدان میں آگئی ہے، فوج نے دونوں فریقوں سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں جاری بحران کو مذاکرات سے حل کیا جائے۔
فوج نے حکمران جماعت اور اپوزیشن کو وارننگ بھی دی ہے کہ فوج ملک کو تاریک سرنگ میں کبھی بھی نہیں جانے دیگی، مصری فوج کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق فوج نے کہا ہے کہ قوم اور ملک کے مفاد میں یہی بہتر ہے کہ دونوں فریقین مذاکرت سے مسائل کو حل کریں، فوج نے کہا ہے کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو ملک تباہی کی طرف چلا جائے گا جس کی فوج اجازت نہیں دے گی، فوج نے مزید کہا کہ وہ قاہرہ میں مظاہروں کی اجازت نہیں دیگی۔
فوج نے بیان میں کہا کہ وہ اپنا غیر جانبدار رویہ برقرار رکھے گی، فوج مصری شہریوں کے ساتھ کھڑی ہے اور وہ ملک میں اتحاد دیکھنا چاہتی ہے، ریاستی اخبار الاحرام کے مطابق صدر مرسی کی کابینہ نے مبینہ طور پر ایک قانون کی منظوری دیدی ہے جس کے بعد امن وامان برقرار رکھنے کیلیے فوج مظاہرین کو گرفتار کرسکتی ہے لیکن صدر مرسی نے ابھی اس قانون پر دستخط نہیں کیے ہیں، بدھ کے روز گرفتار کیے گئے 133 مظاہرین کو رہا کردیا گیا ہے۔
دریں اثناء مصر میں صدر مرسی کے آبائی شہر شرقیہ میں پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں ہیں جس میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس نے مظاہرین کومنتشر کرنے کیلیے آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ مشتعل افراد نے پولیس پر پتھرائوکیا۔ اخوان المسلمون سمیت 13 دینی جماعتوں کے اتحاد نے اپوزیشن کی طرف سے 15 دسمبر کو ہونے والے ریفرنڈم کو ملتوی کرنے کے مطالبے کو مسترد کردیا ہے، ریفرنڈم ہر صورت 15 دسمبر کو ہی ہونا چاہیے۔
ثناء نیوز کے مطابق مصر کی حزب اختلاف نے ملک کے شمالی صوبہ سکندریہ کو آزاد کرکے اس کی خود مختاری کا اعلان کر دیا ہے۔ غیر ملکی اخبار کے مطابق صدرمرسی کے سینکڑوں مخالفین نے مقامی انتظامیہ کے دفتر پر حملہ کرکے اعلان خودمختاری کیا ہے۔