استعمال انرجی ڈرنکس کا۔۔۔
انرجی ڈرنکس فوری توانائی دینے کے ساتھ یہ مضر اثرات بھی رکھتے ہیں
PESHAWAR/لاہور:
انرجی ڈرنکس کا استعمال دنیا بھر میں روز بروز بڑھتا جا رہا ہے اور اس کے سب سے زیادہ خریدار نوجوان ہیں۔ بہت سے گھروں میں یہ تواضع کے لیے پیش کی جانے لگی ہیں، اس لیے بطور خاتون خانہ آپ کا اس متعلق آگاہ ہونا ضروری ہے۔ فوری توانائی فراہم کرنے کا دعویٰ کرنے والے یہ انرجی ڈرنکس ذہنی اور جسمانی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہیں۔
ان کے استعمال سے دل کا دورہ، سر درد،گھبراہٹ اور معدے کی بیماریاں لا حق ہو سکتی ہیں۔ رات بھر امتحان کی تیاریوں میں مصروف طلبا ہوں یا جسم کو مضبوط بنانے کے لیے سخت محنت کرنے والے باڈی بلڈر، ان میں فوری توانائی حاصل کرنے کے لیے 'انرجی ڈرنکس' کا استعمال تیزی سے بڑھتا جا رہا ہے، جب کہ متعدد تحقیقات میں اس کے مضر صحت اثرات سامنے آچکے ہیں۔ اس کے باوجود لوگ ان کے استعمال جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انرجی ڈرنکس تیار کرنے والی کمپنیاں یہ دعویٰ کرتی ہیں کہ ان کے مشروبات دماغی، جسمانی تن درستی اور کارکردگی میں اضافے کا باعث بنتے ہیں، لیکن ان مشروبات میں کیفینکی مقدار بھی شامل ہوتی ہے۔ جسے پینے کے بعد آپ وقتی طور پر خود کو توانا محسوس کرتے ہیں۔ یورپی یونین سائینٹیفک کمیٹی آف فوڈ کا کہنا ہے کہ پانچ ملی گرام کیفین ایک کلو گرام وزن بڑھنے میں اضافے کا باعث بنتاہے۔ ماہرین کے مطابق کیفین کی زیادتی سے سر درد، ذہنی دباؤ، جسم سے پانی کا اخراج، مرگی، دل کا دورہ، سانس کی رفتار بڑھنا اور بے خوابی کے امراض لاحق ہو سکتے ہیں۔
انرجی ڈرنکس میں کیفین کے علاوہ ایسے بہت سے اجزا بھی موجود ہوتے ہیں۔ جن کی زیادتی نیند میں خلل، معدے کا متاثر ہونا، الرجی، جسم پر دھبے پڑ جانا، سانس لینے میں دشواری، بلڈ شوگر لیول کم ہونا، جیسے مسائل کا سامنا کر پڑ سکتا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ نوجوانوں اور بچوں میںانرجی ڈرنکس کا بہت زیادہ استعمال ان کی صحت کو پیچیدگیوں کا شکار بنا سکتا ہے۔
ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ انرجی ڈرنک کا روزانہ ایک کین پینے والے نوجوانوں میں دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ خاص طور پر کھیل سے قبل کسی بھی قسم کی انرجی ڈرنک کا استعمال جان لیوابھی ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ہارمونز کی کمی اور بلڈ پریشر بڑھ جانے جیسے مسائل بھی سامنے آئے ہیں، جو ہمارے نوجوانوں اور بچوں کے لیے بہت حد تک نقصان دہ ہیں۔ ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ اس بات کی ضرورت ہے کہ انرجی ڈرنکس کے حوالے سے مزید تحقیقات کی جائیں اور ضرورت محسوس ہو تو اس بات کے لیے قانون سازی بھی کی جائے، تاکہ نوجوان نسل کو انرجی ڈرنکس کے مضر اثرات سے بچایا جا سکے۔
انرجی ڈرنکس کا استعمال دنیا بھر میں روز بروز بڑھتا جا رہا ہے اور اس کے سب سے زیادہ خریدار نوجوان ہیں۔ بہت سے گھروں میں یہ تواضع کے لیے پیش کی جانے لگی ہیں، اس لیے بطور خاتون خانہ آپ کا اس متعلق آگاہ ہونا ضروری ہے۔ فوری توانائی فراہم کرنے کا دعویٰ کرنے والے یہ انرجی ڈرنکس ذہنی اور جسمانی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہیں۔
ان کے استعمال سے دل کا دورہ، سر درد،گھبراہٹ اور معدے کی بیماریاں لا حق ہو سکتی ہیں۔ رات بھر امتحان کی تیاریوں میں مصروف طلبا ہوں یا جسم کو مضبوط بنانے کے لیے سخت محنت کرنے والے باڈی بلڈر، ان میں فوری توانائی حاصل کرنے کے لیے 'انرجی ڈرنکس' کا استعمال تیزی سے بڑھتا جا رہا ہے، جب کہ متعدد تحقیقات میں اس کے مضر صحت اثرات سامنے آچکے ہیں۔ اس کے باوجود لوگ ان کے استعمال جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انرجی ڈرنکس تیار کرنے والی کمپنیاں یہ دعویٰ کرتی ہیں کہ ان کے مشروبات دماغی، جسمانی تن درستی اور کارکردگی میں اضافے کا باعث بنتے ہیں، لیکن ان مشروبات میں کیفینکی مقدار بھی شامل ہوتی ہے۔ جسے پینے کے بعد آپ وقتی طور پر خود کو توانا محسوس کرتے ہیں۔ یورپی یونین سائینٹیفک کمیٹی آف فوڈ کا کہنا ہے کہ پانچ ملی گرام کیفین ایک کلو گرام وزن بڑھنے میں اضافے کا باعث بنتاہے۔ ماہرین کے مطابق کیفین کی زیادتی سے سر درد، ذہنی دباؤ، جسم سے پانی کا اخراج، مرگی، دل کا دورہ، سانس کی رفتار بڑھنا اور بے خوابی کے امراض لاحق ہو سکتے ہیں۔
انرجی ڈرنکس میں کیفین کے علاوہ ایسے بہت سے اجزا بھی موجود ہوتے ہیں۔ جن کی زیادتی نیند میں خلل، معدے کا متاثر ہونا، الرجی، جسم پر دھبے پڑ جانا، سانس لینے میں دشواری، بلڈ شوگر لیول کم ہونا، جیسے مسائل کا سامنا کر پڑ سکتا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ نوجوانوں اور بچوں میںانرجی ڈرنکس کا بہت زیادہ استعمال ان کی صحت کو پیچیدگیوں کا شکار بنا سکتا ہے۔
ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ انرجی ڈرنک کا روزانہ ایک کین پینے والے نوجوانوں میں دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ خاص طور پر کھیل سے قبل کسی بھی قسم کی انرجی ڈرنک کا استعمال جان لیوابھی ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ہارمونز کی کمی اور بلڈ پریشر بڑھ جانے جیسے مسائل بھی سامنے آئے ہیں، جو ہمارے نوجوانوں اور بچوں کے لیے بہت حد تک نقصان دہ ہیں۔ ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ اس بات کی ضرورت ہے کہ انرجی ڈرنکس کے حوالے سے مزید تحقیقات کی جائیں اور ضرورت محسوس ہو تو اس بات کے لیے قانون سازی بھی کی جائے، تاکہ نوجوان نسل کو انرجی ڈرنکس کے مضر اثرات سے بچایا جا سکے۔