گیس کے صنعتی کنکشنز پر عائد پابندی ختم کرنیکا فیصلہ

پاکستان میں گیس کی مانگ اور اس کی فراہمی کے درمیان ایک بہت بڑے فرق کا سامناہے، ذرائع وزارت پٹرولیم

پاکستان میں گیس کی مانگ اور اس کی فراہمی کے درمیان ایک بہت بڑے فرق کا سامناہے، ذرائع وزارت پٹرولیم فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے گیس کے انڈسٹریل کنکشن پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں ایل این جی گیس کی فراہمی کی جائے گی۔

وزارت پٹرولیم نے انڈسٹریل گیس کنکشنز پر پابندی کے خاتمے کے لیے سمری وزر اعظم کو ارسال کر دی گئی ہے۔ وزارت پٹرولیم کے ذرائع کے مطابق پاکستان میں گیس کی مانگ اور اس کی فراہمی کے درمیان ایک بہت بڑے فرق کا سامناہے۔ اس وقت ملک کی کل گیس کی پیداور چار بی سی ایف ڈی ہے جب کہ ملک میں گیس کی مانگ8 بی سی ایف ڈی ہے۔


اس صورتحال کے پیش نظر وفاقی حکومت نے گیس کے انڈسٹریل کنکشنز پر پابندی عائد کی تھی جبکہ اس مسئلے کا حل نکالنے اورطلب و رسد کے گیپ کو پورا کرنے کے لیے حکومت نے ایل این جی کی درآمد شروع کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق تیل کی ضرورت مقامی پیداور کے مقابلے میں سات سے آٹھ گنا زیادہ ہے، تیل اور گیس کی تلاش کی سر گرمیو ں میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق اب جبکہ ایل این جی کی درآمد بڑے پیمانے پر شروع ہو چکی ہے، سی این جی، فرٹیلائزر سمیت دیگر سیکٹرز کو گیس کی فراہمی کی جا رہی ہے، دیگر انڈسٹریل سیکٹرز کو بھی ایل این جی کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں سمری تیار کرکے وزیر اعظم کو ارسال کر دی گئی ہے اور جلد اس کی منظوری کے بعد انڈسٹریل سیکٹر کیلیے گیس پر پابندی کا خاتمہ ہو جائے گا۔ وزارت پٹرولیم کے مطابق موجودہ حکومت نے تین سال میں ایل پی جی کو سستا کر دیا ہے اور اس کو بھی ریگولیٹ کیا جا رہا ہے۔ صارفین کو ایل این جی کی صورت میں سستا ترین فیول مل رہا ہے، ایل این جی کا دوسرا ٹرمینل بھی لگایا جا رہا ہے، گوادر نواب شاہ پائپ لائن، نارتھ سائوتھ پائپ لائن، ریفائنریز، آئل اسٹوریج سمیت دیگر اقدامات کیے گئے ہیں، اب ملک اس قابل ہوگیا ہے کہ گیس کی فراہمی انڈسٹریل بنیادوں پر کی جائے۔
Load Next Story