دہشتگردی اور قدرتی آفات سے ذہنی مریضوں کی تعداد میں اضافہ

غصہ، چڑچڑاپن اور عدم برداشت کی وجہ سے قتل وغارت کے واقعات بڑھ گئے ہیں

غصہ، چڑچڑاپن اور عدم برداشت کی وجہ سے قتل وغارت کے واقعات بڑھ گئے ہیں

ملک بھر میں دہشت گردی، بم دھماکوں،خو د کش حملوں اور قدرتی آفات کی وجہ سے ذہنی امرا ض میں مبتلا افراد کی تعداد میں اضافہ ہو گیاہے ۔صرف خیبرپختو نخوامیںتین ماہ کے دوران 73ہزار افراد ڈیپریشن کا شکار ہوئے ۔صوبے میںماہرین نفسیات کی کمی اور اسپتالوں میں ناکافی سہولیات کیوجہ سے لوگوں کی بڑی تعداد نے نشہ آور ادویات کا استعمال شروع کر دیا۔


محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق پشاور،سوات ،مالاکنڈ، ہنگو، ٹانک،بنوںسمیت کئی علاقے دہشت گردی و بدامنی کا مسلسل ٹارگٹ رہے جبکہ 2010ء کے سیلاب نے بھی کئی علاقوںکوبری طرح متاثر کیاہے جس سے یہاںکے عوام میں نفسیاتی عوارض اور ذہنی تناؤمیںخطرناک اضافہ ہوگیا ہے۔رپورٹ کے مطابق غصہ ' چڑچڑاپن اور عدم برداشت کی وجہ سے قتل وغارت کے واقعات بڑھ گئے ہیں۔
Load Next Story