الیکشن شفاف ہونگے کوئی جھرلو نہیں پھیر سکے گا راجا پرویز
جیت پیپلزپارٹی کی ہوگی، ایجنسیوں کے بل بوتے پر جیتنے والوں کے چہرے اصغر خان کیس میں بے نقاب ہوگئے
وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے کہا ہے کہ انتخابات شفاف ہوںگے، اب کوئی جھرلو نہیں پھیر سکے گا۔
پیپلز پارٹی الیکشن جیتے گی، اکثریت نہ ہونے کے باوجود ہم نے پانچ سال پورے کردیے ہیں۔ صدر آصف علی زرداری نے بے نظیر بھٹو کے خون کی لاج رکھی اور جمہوریت کو پروان چڑھایا۔ بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کو پاکستان نہ آنے دینے کی باتیں کرنے والے ڈکٹیٹر کو صدر آصف علی زرداری نے حکمت عملی سے نکالا۔ حکومت کیخلاف پروپیگنڈہ کرنے والے جمہوریت پر یقین نہیں رکھتے۔ مخالفین کو چیلنج ہے کہ وہ کسی کارکن کو وزیراعظم بنا کر دکھائیں۔
ایجنسیوں کے بل بوتے پر جیتنے والوں کے چہرے اصغر خان کیس کے فیصلے کے بعد بے نقاب ہوگئے ہیں۔ پیپلز پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتیں ملک میں سیاسی استحکام کی ضامن ہیں، مخالفین جتنا مرضی پروپیگنڈہ کرلیں، فتح پیپلز پارٹی کی ہوگی۔ ہفتہ کو فیصل آباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے راجا پرویز اشرف نے کہا کہ بی بی نے جس جمہوریت کے لیے جان دی تھی وہ خطرے میں تھی۔ صدر آصف علی زرداری جیسا بڑا دل کسی اور کا نہیں۔
ہماری پارٹی عوام کی طاقت پر یقین رکھتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ لوگ کہتے تھے کہ مشرف بڑا ڈکٹیٹر ہے، یہ نہیں جائے گا لیکن صدر آصف علی زرداری کی حکمت عملی اور سیاسی دانش سے ڈکٹیٹر کو صدر ہائوس سے نکلنا پڑا۔ جو یہ کہتا تھا کہ بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کو پاکستان نہیں آنے دیا جائے گا، سب نے دیکھا کہ بے نظیر بھٹو خود بھی پاکستان آئیں اور نواز شریف کو بھی لے کر آئیں۔
صدر آصف علی زرداری جب ایوان صدر میں آتے ہیں تو جمہوریت کی بات کرتے ہیں، انھوں نے سارے اختیارات پارلیمنٹ کو دیے اورجمہوریت کو مضبوط کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں پیپلز پارٹی کا ادنیٰ کارکن ہوں جس کو پیپلز پارٹی نے وزارت عظمیٰ کی کرسی پر بٹھایا ہے۔
یہ کرسی مزدوروں، کسانوں اور قربانی دینے والوں کی کرسی ہے۔ متوسط طبقے اور کارکن کی بات تو سب کرتے ہیں لیکن ایسی باتیں کرنے والے پہلے متوسط طبقے کے کارکن کو وزیراعظم کے منصب پر تو بٹھائیں۔ راجا پرویز اشرف نے کہا کہ سیاست میں جو لوگ حقیقت کو بھول جاتے ہیں وہ محض نعرے لگاتے ہیں۔ پیپلز پارٹی اور اس کی قیادت سیاست، جمہوریت اور عوام کی طاقت پر یقین رکھتی ہے۔جب پیپلز پارٹی کی حکومت اقتدار میں آئی تو ملک میں آٹا نہیں تھا ،گندم باہر سے لائی جاتی تھی اورخزانہ خالی تھا۔ آج ساڑھے چار سال بعد ملک گندم میں خود کفیل ہے اور ہم گندم بیرون ملک بھیجتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی حکومت نے کاشتکاروں کو مضبوط اور خوشحال کیا، ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا اور روزگار کے مواقع پیدا کیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ 70لاکھ گھرانے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہورہے ہیں، آئندہ حکومت میں آکر اس پروگرام کو چار گنا کردیںگے۔انھوں نے کہا کہ جب بھی شفاف الیکشن ہوتے ہیں تو پیپلز پارٹی ہی کامیاب ہوتی ہے، آئندہ انتخابات میں کوئی تحصیل دار کچھ نہیں کرسکے گا۔ وزیراعظم نے اس موقع پر متعدد منصوبوں کا بھی اعلان کیا۔ انھوں نے اسنوکر کے عالمی چیمپئن محمد آصف کے لیے15 لاکھ روپے انعام اور نوکری دینے کا بھی اعلان کیا اور محمد آصف کو شاندار کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔
پیپلز پارٹی الیکشن جیتے گی، اکثریت نہ ہونے کے باوجود ہم نے پانچ سال پورے کردیے ہیں۔ صدر آصف علی زرداری نے بے نظیر بھٹو کے خون کی لاج رکھی اور جمہوریت کو پروان چڑھایا۔ بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کو پاکستان نہ آنے دینے کی باتیں کرنے والے ڈکٹیٹر کو صدر آصف علی زرداری نے حکمت عملی سے نکالا۔ حکومت کیخلاف پروپیگنڈہ کرنے والے جمہوریت پر یقین نہیں رکھتے۔ مخالفین کو چیلنج ہے کہ وہ کسی کارکن کو وزیراعظم بنا کر دکھائیں۔
ایجنسیوں کے بل بوتے پر جیتنے والوں کے چہرے اصغر خان کیس کے فیصلے کے بعد بے نقاب ہوگئے ہیں۔ پیپلز پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتیں ملک میں سیاسی استحکام کی ضامن ہیں، مخالفین جتنا مرضی پروپیگنڈہ کرلیں، فتح پیپلز پارٹی کی ہوگی۔ ہفتہ کو فیصل آباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے راجا پرویز اشرف نے کہا کہ بی بی نے جس جمہوریت کے لیے جان دی تھی وہ خطرے میں تھی۔ صدر آصف علی زرداری جیسا بڑا دل کسی اور کا نہیں۔
ہماری پارٹی عوام کی طاقت پر یقین رکھتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ لوگ کہتے تھے کہ مشرف بڑا ڈکٹیٹر ہے، یہ نہیں جائے گا لیکن صدر آصف علی زرداری کی حکمت عملی اور سیاسی دانش سے ڈکٹیٹر کو صدر ہائوس سے نکلنا پڑا۔ جو یہ کہتا تھا کہ بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کو پاکستان نہیں آنے دیا جائے گا، سب نے دیکھا کہ بے نظیر بھٹو خود بھی پاکستان آئیں اور نواز شریف کو بھی لے کر آئیں۔
صدر آصف علی زرداری جب ایوان صدر میں آتے ہیں تو جمہوریت کی بات کرتے ہیں، انھوں نے سارے اختیارات پارلیمنٹ کو دیے اورجمہوریت کو مضبوط کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں پیپلز پارٹی کا ادنیٰ کارکن ہوں جس کو پیپلز پارٹی نے وزارت عظمیٰ کی کرسی پر بٹھایا ہے۔
یہ کرسی مزدوروں، کسانوں اور قربانی دینے والوں کی کرسی ہے۔ متوسط طبقے اور کارکن کی بات تو سب کرتے ہیں لیکن ایسی باتیں کرنے والے پہلے متوسط طبقے کے کارکن کو وزیراعظم کے منصب پر تو بٹھائیں۔ راجا پرویز اشرف نے کہا کہ سیاست میں جو لوگ حقیقت کو بھول جاتے ہیں وہ محض نعرے لگاتے ہیں۔ پیپلز پارٹی اور اس کی قیادت سیاست، جمہوریت اور عوام کی طاقت پر یقین رکھتی ہے۔جب پیپلز پارٹی کی حکومت اقتدار میں آئی تو ملک میں آٹا نہیں تھا ،گندم باہر سے لائی جاتی تھی اورخزانہ خالی تھا۔ آج ساڑھے چار سال بعد ملک گندم میں خود کفیل ہے اور ہم گندم بیرون ملک بھیجتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی حکومت نے کاشتکاروں کو مضبوط اور خوشحال کیا، ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا اور روزگار کے مواقع پیدا کیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ 70لاکھ گھرانے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہورہے ہیں، آئندہ حکومت میں آکر اس پروگرام کو چار گنا کردیںگے۔انھوں نے کہا کہ جب بھی شفاف الیکشن ہوتے ہیں تو پیپلز پارٹی ہی کامیاب ہوتی ہے، آئندہ انتخابات میں کوئی تحصیل دار کچھ نہیں کرسکے گا۔ وزیراعظم نے اس موقع پر متعدد منصوبوں کا بھی اعلان کیا۔ انھوں نے اسنوکر کے عالمی چیمپئن محمد آصف کے لیے15 لاکھ روپے انعام اور نوکری دینے کا بھی اعلان کیا اور محمد آصف کو شاندار کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔