آئی ایم ایف نے ایمنسٹی اسکیموں کی حمایت سے معذرت کرلی
اسٹرٹیجک پلان کی حمایت،انفورسمنٹ پرزیادہ فوکس کیاجائے،آئی ایم ایف
آئی ایم ایف نے ایک فیصدسے ڈیڑھ فیصدتک کے رعایتی ٹیکس کی ادائیگی پرپاکستانیوںکے ملک اوربیرون ممالک موجودہ قیمتی فلیٹس، مکانات سمیت دیگراثاثہ جات کیلیے ایمنسٹی اسکیموںکی حمایت کرنے سے معذرت کرلی ہے۔
پاک امریکا اسٹریٹیجک مذاکرات کے موقع پر ایمنسٹی سکیم لانے کیلئے آئی ایم ایف کواعتمادمیںلینے کیلئے آئی ایم ایف حکام کیساتھ ہونیوالی سائیڈلائن میٹنگزمیںشرکت کرنیوالی ٹیم کے اہم ممبرنے ایکسپریس کوبتایاکہ آئی ایم ایف نے حمایت نہیںکی تاہم وزارت خزانہ کے سینئرافسرکاکہناہے کہ آئی ایم ایف نے ایمنسٹی اسکیموں کی نہ تومخالفت کی ہے اورنہ ہی حمایت کی ہے البتہ سائیڈلائن میٹنگزمیںآئی ایم ایف حکام غیر جانبداراورخاموش رہے ،وزارت خزانہ کے افسرکاکہناہے کہ چونکہ الیکشن ائیرہے اس لئے ان اسکیموں کے متعارف کروانے کے امکانات کم ہیں کیونکہ حکومت کے پاس وقت کم ہے۔
اگرآرڈیننس کی صورت میںبھی ان اسکیموں کو لاگو کیا جاتا ہے توبھی اس آرڈیننس کوپارلیمنٹ میں لیجاناپڑیگاجو کہ وقت کم ہونیکی وجہ سے ممکن نہیں،انکاکہناہے کہ ایمنسٹی اسکیموں کاآئیڈیاابھی ختم نہیںکیاگیا جبکہ آئی ایم ایف کیساتھ سائیٖڈ لائن میٹنگزمیںشریک اہم ممبرنے بتایا کہ آئی ایم ایف حکام کازیادہ اصراراس بات پرہے کہ جب اتھارٹیزکے پاس ٹیکس چوروںکا تمام ریکارڈاورثبوت موجودہیںتوانتظارکرنیکے بجائے انکے خلاف کارروائی کی جائے۔
آئی ایم ایف بتایا گیاکہ نان کسٹمز پیڈگاڑیوں کیخلاف جاری مہم کے نتیجے میںایف بی آر کواٹھارہ ارب روپے سے زیادہ کااضافی ریونیو حاصل ہوگا اس کے علاوہ انتظامی اقدامات سے بھی اضافی ریونیو اکھٹا کیا جائیگااورمجموعی اقدامات کے نتیجے میںفیڈرل بورڈ آف ریونیو کو کُل ایک ارب 76 کروڑ روپے کا اضافی ریونیوحاصل ہوگا ذرائع نے بتایاکہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے سٹریٹجک پلان کی حمایت کی ہے اورکہاکہ انفورسمنٹ پرزیادہ فوکس کیا جائے۔
پاک امریکا اسٹریٹیجک مذاکرات کے موقع پر ایمنسٹی سکیم لانے کیلئے آئی ایم ایف کواعتمادمیںلینے کیلئے آئی ایم ایف حکام کیساتھ ہونیوالی سائیڈلائن میٹنگزمیںشرکت کرنیوالی ٹیم کے اہم ممبرنے ایکسپریس کوبتایاکہ آئی ایم ایف نے حمایت نہیںکی تاہم وزارت خزانہ کے سینئرافسرکاکہناہے کہ آئی ایم ایف نے ایمنسٹی اسکیموں کی نہ تومخالفت کی ہے اورنہ ہی حمایت کی ہے البتہ سائیڈلائن میٹنگزمیںآئی ایم ایف حکام غیر جانبداراورخاموش رہے ،وزارت خزانہ کے افسرکاکہناہے کہ چونکہ الیکشن ائیرہے اس لئے ان اسکیموں کے متعارف کروانے کے امکانات کم ہیں کیونکہ حکومت کے پاس وقت کم ہے۔
اگرآرڈیننس کی صورت میںبھی ان اسکیموں کو لاگو کیا جاتا ہے توبھی اس آرڈیننس کوپارلیمنٹ میں لیجاناپڑیگاجو کہ وقت کم ہونیکی وجہ سے ممکن نہیں،انکاکہناہے کہ ایمنسٹی اسکیموں کاآئیڈیاابھی ختم نہیںکیاگیا جبکہ آئی ایم ایف کیساتھ سائیٖڈ لائن میٹنگزمیںشریک اہم ممبرنے بتایا کہ آئی ایم ایف حکام کازیادہ اصراراس بات پرہے کہ جب اتھارٹیزکے پاس ٹیکس چوروںکا تمام ریکارڈاورثبوت موجودہیںتوانتظارکرنیکے بجائے انکے خلاف کارروائی کی جائے۔
آئی ایم ایف بتایا گیاکہ نان کسٹمز پیڈگاڑیوں کیخلاف جاری مہم کے نتیجے میںایف بی آر کواٹھارہ ارب روپے سے زیادہ کااضافی ریونیو حاصل ہوگا اس کے علاوہ انتظامی اقدامات سے بھی اضافی ریونیو اکھٹا کیا جائیگااورمجموعی اقدامات کے نتیجے میںفیڈرل بورڈ آف ریونیو کو کُل ایک ارب 76 کروڑ روپے کا اضافی ریونیوحاصل ہوگا ذرائع نے بتایاکہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے سٹریٹجک پلان کی حمایت کی ہے اورکہاکہ انفورسمنٹ پرزیادہ فوکس کیا جائے۔