عیدالضحیٰ پر کراچی کی رونقیں لوٹ آئیں
اہل کراچی نے قربانی کا فرض ادا کرنے کے بعد سنیماؤں اور آڈیٹوریم کا رخ کیا۔
عیدالضحیٰ پر کراچی کے عوام نے بھر پور تفریح کا لطف اٹھایا، تین اسٹیج ڈراموں، میوزیکل پروگرام اور تین پاکستانی فلموں کی نمائش نے شہر کی رونقوں میں زبردست اضافہ کردیا ۔ اہل کراچی نے قربانی کا فرض ادا کرنے کے بعد سنیماؤں اور آڈیٹوریم کا رخ کیا۔
عید کے موقع پر پیش کیے جانے والے تین سٹیج ڈراموں میںسٹیج کے نامور فنکار ایکشن میں نظر آئے۔کراچی کے آرٹس کونسل کراچی میں دو اسٹیج ڈرامے پیش کیے گئے، اوپن ائیر آڈیٹوریم میں اسٹیج ڈرامہ''داماد بنا بکرا'' پیش کیا گیا،جس کے ہدایت کار جمیل راہی، مصنف ذاکر مستانہ،پروڈیوسر ملک محمد خان تھے ۔ اس ڈرامے میں شکیل صدیقی، روف لالہ، ذاکر مستانہ، روفی انعم،شانزے، عمران ناگی، رباب چوہدری،فائزہ ملک، شاہد رانا، شبیر بھٹی، نعیمہ گرج اور دیگر فنکاروں نے بہترین اداکاری کرکے اسے یادگار بنا دیا ۔
خاص طور سے شکیل صدیقی ،رؤف لالہ، ذاکر مستانہ ، عمران ناگی کی پرفارمنس کوپسند کیا گیا۔آرٹس کونسل کے نیو بیسمنٹ میں پیش کیا جانے والااسٹیج ڈرامہ''بے بی کو بکرا پسند ہے'' جس کے مصنف ملک یعقوب نور،پروڈیوسر ملک محمد خان تھے، اس ڈرامے کے ہدایت کار نذر حسین تھے جبکہ ذاکر مستانہ، سلیم آفریدی، شہنی عظیم، سمیرا بیگ، مہوش صدیقی،عامر ریمبو، اختر شیرانی،اچھی خان،سپنا غزل،دانش مقصود، مہک نور، شاہد نعیم اور دیگر فنکاروں نے اہم کردار ادا کیے۔
تیسرا اسٹیج ڈرامہ '' گنجے کوگائے پسند ہے'' جو پہلی بار نیشنل میوزیم آڈیٹوریم میں پیش کیا گیا اس سے قبل نیشنل میوزیم میں کوئی ڈرامہ پیش نہیں گیا تھا ، جگہ کی تبدیلی کی وجہ سے بھی لوگ بڑی تعداد میں ڈرامہ دیکھنے پہنچے،اس ڈرامے کے ہدایت کار ہمایوں پردار، نگراں ہدایات کاریونس ملک، پروڈیوسر زبیر شکور، جاوید اختر تھے۔ بھٹائی آرٹ پرموٹرز کے اس ڈرامے میں شکیل شاہ، ولی شیخ، مونا رانا،عارف شیخ، مسکان بیگ، اسحاق راجو، سلیم شیخ، نبیلہ، یامین میواتی اور دیگر فنکاروں نے اہم کردار ادا کئے۔ اس ڈرامے میں شکیل شاہ، ولی شیخ کی شاندار کردار نگاری توجہ کا مرکز بنی رہی ۔ ان فنکاروںنے یہ ثابت کردیا کہ ڈرامہ کی کامیابی کے لئے نامور سٹارز کی ضرورت نہیں ہوتی۔
کراچی کے فلیٹ کلب میں ہر سال عید اور بقر عید پر میوزیکل پروگرام کا انعقاد کیا جاتا رہا ہے، سال رواں بھی کراچی کے فلیٹ کلب میں میوزیکل نائٹ ''سوہنیا مجھے بکرا دلادے'' عید سپر اسٹار نائٹ کا انعقاد کیا گیا، اس پروگرام کی ایک خاص بات یہ بھی ہوتی ہے اس میںچاروں صوبوں کے فنکار شرکت کرتے ہیں،اس مرتبہ بھی پروگرام میںکراچی کے علاوہ لاہور اور پشاور کے نامور فنکاروں نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا ۔
ان میں پشاور سے اداکار جہانگیر خان کے علاوہ ماریہ خان، ایمان علی، فرح شاہ، حنا ثانی، شونا علی، نیناں خان، شاہد نعیم، زمان خان،فواد شیخ،عائشہ علی، ماہ نور، رابعہ علی،شبانہ رضا نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا، اس پروگرام میں ملک کی معروف ڈانسرز اور کامیڈین نے بہترین شاندار فن کا مظاہرہ کرکے اسے دلچسپ بنا دیا اس پروگرام کے پروڈیوسر شہزاد عالم، چیف آرگنائزر آصف اقبال تھے۔
سال رواں میں پہلی مرتبہ چار پاکستانی فلموں کی نمائش کی گئی جن میں سے تین فلمیں ''ایکٹر ان لاء '' ، ''زندگی کتنی حسین ہے '' ، ''جاناں '' عیدالضحی پر پیش کی گئیں ،یہ پہلا موقع تھا جب عید پر کسی بھی بھارتی فلم کی نمائش نہیں کی گئی جسے فلم انڈسٹری کی جانب سے خوش آئند قرار دیا گیا پاکستان بھر کے سنیما مالکان نے بھی اس موقع سے بھر پور فائدہ اٹھا تے ہوئے پاکستانی فلموں کو نمائش کو پورا موقع فراہم کیا، جس کی وجہ سے پاکستانی فلموں کو عوام کی جانب سے زبردست پذیرائی ملی، کراچی میں ریلیز ہونے والی تینوں فلموں نے باکس آفس پر شاندار بزنس کرکے ثابت کردیا اگر پاکستانی فلموں کو موقع دیا جائے تو وہ اچھا بزنس کرسکتی ہیں۔
ان میں سے ''ایکٹر ان لاء'' کامیابی اور پسندیدگی کے اعتبار سے سرفہرست رہی جس کو کامیاب ترین پاکستانی فلم'' نامعلوم افراد'' کی ٹیم نے بنایا تھا ۔ ہدایت کار نبیل قریشی، پروڈیوسر فضا علی مرزا تھیں جبکہ اس فلم میں فہد مصطفی، مہوش حیات،علی خان اور معروف بھارتی اداکار اوم پوری نے شاندار اداکاری کا مظاہرہ کیا، عید کے موقع پر ریلیز ہونے والی دوسری فلم''زندگی کتنی حسین ہے'' جو کاروباری اعتبار سے بہتر ثابت ہوئی،اس فلم کے ہدایت کار انجم شہزاد تھے۔
اس میں ٹی وی کے نامور جوڑی سجل علی اور فیروز خان نے مرکزی کردار نبھائے جبکہ دیگر فنکاروں میں نبیل زبیری، شفقت چیمہ اور علی خان شامل تھے ۔ تیسری فلم ''جاناں'' ہے جو پختون ثقافت کے پس منظر میں بنائی گئی ہے،اس فلم کی کہانی اداکار عثمان خالد نے لکھی جبکہ ہدایتکاری کے فرائض اظفر جعفری نے سرانجام دئیے ۔اس فلم کی پروڈیوسر حریم فاروق ، عمران کاظمی،منیر حسین اور ریحام خان ہیں ۔فنکاروں میں بلال اشرف، ارمینہ خان ، علی رحمن، مشی خان، عجب گل، ہانیہ عمر، عثمان مختار شامل ہیں،یہ فلم پاکستان کے علاوہ برطانیہ میں بھی نمائش کے لیے پیش کی گئی ہے۔
عید کے موقع پر پیش کیے جانے والے تین سٹیج ڈراموں میںسٹیج کے نامور فنکار ایکشن میں نظر آئے۔کراچی کے آرٹس کونسل کراچی میں دو اسٹیج ڈرامے پیش کیے گئے، اوپن ائیر آڈیٹوریم میں اسٹیج ڈرامہ''داماد بنا بکرا'' پیش کیا گیا،جس کے ہدایت کار جمیل راہی، مصنف ذاکر مستانہ،پروڈیوسر ملک محمد خان تھے ۔ اس ڈرامے میں شکیل صدیقی، روف لالہ، ذاکر مستانہ، روفی انعم،شانزے، عمران ناگی، رباب چوہدری،فائزہ ملک، شاہد رانا، شبیر بھٹی، نعیمہ گرج اور دیگر فنکاروں نے بہترین اداکاری کرکے اسے یادگار بنا دیا ۔
خاص طور سے شکیل صدیقی ،رؤف لالہ، ذاکر مستانہ ، عمران ناگی کی پرفارمنس کوپسند کیا گیا۔آرٹس کونسل کے نیو بیسمنٹ میں پیش کیا جانے والااسٹیج ڈرامہ''بے بی کو بکرا پسند ہے'' جس کے مصنف ملک یعقوب نور،پروڈیوسر ملک محمد خان تھے، اس ڈرامے کے ہدایت کار نذر حسین تھے جبکہ ذاکر مستانہ، سلیم آفریدی، شہنی عظیم، سمیرا بیگ، مہوش صدیقی،عامر ریمبو، اختر شیرانی،اچھی خان،سپنا غزل،دانش مقصود، مہک نور، شاہد نعیم اور دیگر فنکاروں نے اہم کردار ادا کیے۔
تیسرا اسٹیج ڈرامہ '' گنجے کوگائے پسند ہے'' جو پہلی بار نیشنل میوزیم آڈیٹوریم میں پیش کیا گیا اس سے قبل نیشنل میوزیم میں کوئی ڈرامہ پیش نہیں گیا تھا ، جگہ کی تبدیلی کی وجہ سے بھی لوگ بڑی تعداد میں ڈرامہ دیکھنے پہنچے،اس ڈرامے کے ہدایت کار ہمایوں پردار، نگراں ہدایات کاریونس ملک، پروڈیوسر زبیر شکور، جاوید اختر تھے۔ بھٹائی آرٹ پرموٹرز کے اس ڈرامے میں شکیل شاہ، ولی شیخ، مونا رانا،عارف شیخ، مسکان بیگ، اسحاق راجو، سلیم شیخ، نبیلہ، یامین میواتی اور دیگر فنکاروں نے اہم کردار ادا کئے۔ اس ڈرامے میں شکیل شاہ، ولی شیخ کی شاندار کردار نگاری توجہ کا مرکز بنی رہی ۔ ان فنکاروںنے یہ ثابت کردیا کہ ڈرامہ کی کامیابی کے لئے نامور سٹارز کی ضرورت نہیں ہوتی۔
کراچی کے فلیٹ کلب میں ہر سال عید اور بقر عید پر میوزیکل پروگرام کا انعقاد کیا جاتا رہا ہے، سال رواں بھی کراچی کے فلیٹ کلب میں میوزیکل نائٹ ''سوہنیا مجھے بکرا دلادے'' عید سپر اسٹار نائٹ کا انعقاد کیا گیا، اس پروگرام کی ایک خاص بات یہ بھی ہوتی ہے اس میںچاروں صوبوں کے فنکار شرکت کرتے ہیں،اس مرتبہ بھی پروگرام میںکراچی کے علاوہ لاہور اور پشاور کے نامور فنکاروں نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا ۔
ان میں پشاور سے اداکار جہانگیر خان کے علاوہ ماریہ خان، ایمان علی، فرح شاہ، حنا ثانی، شونا علی، نیناں خان، شاہد نعیم، زمان خان،فواد شیخ،عائشہ علی، ماہ نور، رابعہ علی،شبانہ رضا نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا، اس پروگرام میں ملک کی معروف ڈانسرز اور کامیڈین نے بہترین شاندار فن کا مظاہرہ کرکے اسے دلچسپ بنا دیا اس پروگرام کے پروڈیوسر شہزاد عالم، چیف آرگنائزر آصف اقبال تھے۔
سال رواں میں پہلی مرتبہ چار پاکستانی فلموں کی نمائش کی گئی جن میں سے تین فلمیں ''ایکٹر ان لاء '' ، ''زندگی کتنی حسین ہے '' ، ''جاناں '' عیدالضحی پر پیش کی گئیں ،یہ پہلا موقع تھا جب عید پر کسی بھی بھارتی فلم کی نمائش نہیں کی گئی جسے فلم انڈسٹری کی جانب سے خوش آئند قرار دیا گیا پاکستان بھر کے سنیما مالکان نے بھی اس موقع سے بھر پور فائدہ اٹھا تے ہوئے پاکستانی فلموں کو نمائش کو پورا موقع فراہم کیا، جس کی وجہ سے پاکستانی فلموں کو عوام کی جانب سے زبردست پذیرائی ملی، کراچی میں ریلیز ہونے والی تینوں فلموں نے باکس آفس پر شاندار بزنس کرکے ثابت کردیا اگر پاکستانی فلموں کو موقع دیا جائے تو وہ اچھا بزنس کرسکتی ہیں۔
ان میں سے ''ایکٹر ان لاء'' کامیابی اور پسندیدگی کے اعتبار سے سرفہرست رہی جس کو کامیاب ترین پاکستانی فلم'' نامعلوم افراد'' کی ٹیم نے بنایا تھا ۔ ہدایت کار نبیل قریشی، پروڈیوسر فضا علی مرزا تھیں جبکہ اس فلم میں فہد مصطفی، مہوش حیات،علی خان اور معروف بھارتی اداکار اوم پوری نے شاندار اداکاری کا مظاہرہ کیا، عید کے موقع پر ریلیز ہونے والی دوسری فلم''زندگی کتنی حسین ہے'' جو کاروباری اعتبار سے بہتر ثابت ہوئی،اس فلم کے ہدایت کار انجم شہزاد تھے۔
اس میں ٹی وی کے نامور جوڑی سجل علی اور فیروز خان نے مرکزی کردار نبھائے جبکہ دیگر فنکاروں میں نبیل زبیری، شفقت چیمہ اور علی خان شامل تھے ۔ تیسری فلم ''جاناں'' ہے جو پختون ثقافت کے پس منظر میں بنائی گئی ہے،اس فلم کی کہانی اداکار عثمان خالد نے لکھی جبکہ ہدایتکاری کے فرائض اظفر جعفری نے سرانجام دئیے ۔اس فلم کی پروڈیوسر حریم فاروق ، عمران کاظمی،منیر حسین اور ریحام خان ہیں ۔فنکاروں میں بلال اشرف، ارمینہ خان ، علی رحمن، مشی خان، عجب گل، ہانیہ عمر، عثمان مختار شامل ہیں،یہ فلم پاکستان کے علاوہ برطانیہ میں بھی نمائش کے لیے پیش کی گئی ہے۔