بھارت نے براہمداغ بگٹی کی سیاسی پناہ کی درخواست کی تصدیق کردی

بھارت کے سیاسی پناہ دینے کی کوئی واضح پالیسی نہیں ہے جس کے بعد براہمداغ بگٹی کی درخواست پرصورتحال پیچیدہ ہوگئی۔

بھارت کے سیاسی پناہ دینے کی کوئی واضح پالیسی نہیں ہے جس کے بعد براہمداغ بگٹی کی درخواست پرصورتحال پیچیدہ ہوگئی۔ فوٹو:فائل

TEHRAN:
بھارت نے تصدیق کی ہے کہ اسے قوم پرست بلوچ رہنما براہمداغ بگٹی کی سیاسی پناہ کی درخواست موصول ہوئی ہے جس پر غور کیا جارہا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق براہمداغ بگٹی نے 3 روز قبل جنیوا میں بھارتی قونصلیٹ میں سیاہ پناہ کی درخواست جمع کرائی جس کے بعد درخواست وزارت خارجہ کے حوالے کردی گئی جب کہ بھارت کے پاس کسی کو سیاسی پناہ دینے کی کوئی واضح پالیسی نہیں ہے جس کے بعد براہمداغ بگٹی کی درخواست کے بعد صورتحال پیچیدہ ہوگئی۔


دوسری جانب وزارت داخلہ کے حکام نے سیاہ پناہ کی درخواستوں کے حوالے سے 1959 کا ریکارڈ نکال کر چھان بین شروع کردی ہے کیوں کہ جواہر لعل نہرو حکومت نے 1959 میں تبت کے روحانی پیشوا دالائی لاما کو پہلی مرتبہ سیاسی پناہ دی تھی۔ حکام کا کہنا ہے کہ براہمداغ بگٹی کو سیاسی پناہ دینے کا معاملہ اعلی سطح کا سیاسی فیصلہ ہے تاہم انہیں سیاسی پناہ دینے کے لئے پیپر ورک شروع کردیا گیا ہے۔

ادھر پاکستان کے دفترخارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ براہمداغ بگٹی کی بھارتی شہریت کی درخواست بھارت کی بلوچستان میں مداخلت کا کھلا ثبوت ہے۔
Load Next Story