مقبوضہ کشمیر میں 78ویں روز بھی کرفیو بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید ایک کشمیری شہید
جنت نظیر وادی میں کرفیو کے باوجود آزادی مارچ کا سلسلہ جاری
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا جس کے باعث ریاست میں حالات بدستور کشیدہ ہیں جب کہ 78 ویں روز بھی جنت نظیر وادی میں کرفیو نافذ ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 78 روز بھی کرفیو نافذ ہے جس کے باعث نظام زندگی مکمل طور پر مفلوج ہے، کرفیو کے باعث تمام تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند جب کہ ریاست کی کٹھ پتلی حکومت نے علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی بند کر رکھی ہے۔ اس کے علاوہ اڑی سیکٹر میں بھارتی فوجی اڈے پر حملے کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں فوج مزید بڑھا دی ہے جب کہ بھارتی فوج کی فائرنگ سے آج بھی ایک کشمیری شہید ہو گیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیرکےعوام کا ردعمل بھارتی موقف کو مسترد کرتا ہے، پاکستان
گزشتہ روز بھی نماز جمعہ کے بعد سری نگر سمیت پوری ریاست میں حریت رہنماؤں کی اپیل پر آزادی مارچ کیا گیا لیکن اس دوران قابض بھارتی فوج نے نہتے مظاہرین پر پیلٹ گن کا استعمال کیا جس سے مزید 30 کشمیری زخمی ہوئے۔ بھارتی فوج اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں سے وادی میں کشیدگی بڑھ گئی ہے جب کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے باعث اب تک 105 کشمیری شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پاکستان کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی عالمی تحقیقات کا مطالبہ
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 8 جولائی کو بھارتی فوج کے ہاتھوں تحریک آزادی کے نوجوان کمانڈر بربان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے جنت نظیر وادی میں بھارتی بربریت کے خلاف احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے جب کہ بھارتی فوج کی جانب سے مظاہرین پر پیلٹ گن کے استعمال سے اب تک 800 سے زائد افراد کی بینائی بھی متاثر ہو چکی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 78 روز بھی کرفیو نافذ ہے جس کے باعث نظام زندگی مکمل طور پر مفلوج ہے، کرفیو کے باعث تمام تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند جب کہ ریاست کی کٹھ پتلی حکومت نے علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی بند کر رکھی ہے۔ اس کے علاوہ اڑی سیکٹر میں بھارتی فوجی اڈے پر حملے کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں فوج مزید بڑھا دی ہے جب کہ بھارتی فوج کی فائرنگ سے آج بھی ایک کشمیری شہید ہو گیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیرکےعوام کا ردعمل بھارتی موقف کو مسترد کرتا ہے، پاکستان
گزشتہ روز بھی نماز جمعہ کے بعد سری نگر سمیت پوری ریاست میں حریت رہنماؤں کی اپیل پر آزادی مارچ کیا گیا لیکن اس دوران قابض بھارتی فوج نے نہتے مظاہرین پر پیلٹ گن کا استعمال کیا جس سے مزید 30 کشمیری زخمی ہوئے۔ بھارتی فوج اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں سے وادی میں کشیدگی بڑھ گئی ہے جب کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے باعث اب تک 105 کشمیری شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پاکستان کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی عالمی تحقیقات کا مطالبہ
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 8 جولائی کو بھارتی فوج کے ہاتھوں تحریک آزادی کے نوجوان کمانڈر بربان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے جنت نظیر وادی میں بھارتی بربریت کے خلاف احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے جب کہ بھارتی فوج کی جانب سے مظاہرین پر پیلٹ گن کے استعمال سے اب تک 800 سے زائد افراد کی بینائی بھی متاثر ہو چکی ہے۔