’’آئیں ہم سب یک زبان ہوکر بولیں‘‘ پاکستان پر آنچ نہیں آنے دیں گے

اگر بھارت ایٹمی ہتھیار رکھتا ہے توجسے وہ دھمکانے کی کوشش کر رہا ہے وہ بھی ایک ایٹمی قوت ہے

ایکسپریس میڈیا گروپ نے اپنے اخبارات کے صفحہ اول پر ’آئیں ہم سب یک زبان ہوکر بولیں‘‘ کہ عنوان سےاداریہ شائع کیا ہے۔

بھارتی جارحانہ عزائم کے جواب میں ضرورت ہے کہ ہم متحد ہوجائیں اسی اہمیت کے پیش نظرایکسپریس میڈیا گروپ نے اپنے اخبارات کے صفحہ اول پر پہلی بار ''آئیں ہم سب یک زبان ہوکر بولیں'' کہ عنوان سےاداریہ شائع کیا ہے۔

اڑی حملے کی آڑ میں بھارتی انتہاپسند ٹولے نے پاکستان مخالف مہم میں پورے ہندوستان کو اپنا ہم آواز بنا لیاہے اور یہ غیر معمولی صورتحال پاکستان سے بھی غیر معمولی اقدامات اورمثالی اتحاد کا تقاضا کرتی ہے۔ ایکسپریس میڈیا گروپ نے بھارت کےجارحانہ اندازاور پاکستان میں قومی یکجہتی کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے اپنے اخبارات کے اول صفحات پر ادارئیے شائع کئے ہیں، ملک کے گیارہ شہروں سے شائع ہونے والے روزنامہ ایکسپریس اورتین شہروں سے شائع ہونے والے ایکسپریس ٹریبیون کے صفحہ اول پر اداریہ شائع کیا گیا ہے۔ ادارتی صفحے سے ہٹ کر صفحہ اول پر اداریہ انتہائی غیرمعمولی اہمیت کے حامل امور پر شائع کیا جاتا ہے جب کہ ایکسپریس میڈیا گروپ کے نزدیک بھارتی دھمکیوں کے تناظر میں موجودہ صورتحال پر پہلے صفحے پر اداریہ وقت کی ضرورت تھا۔

روزنامہ ایکسپریس اور ایکسپریس ٹریبیون میں ''آئیں ہم سب یک زبان ہوکربولیں' کے عنوان سے شائع ہونے والےاداریے میں کہا گیا ہے کہ جنگ کی روایتی گیدڑ بھبھکیوں اور جذباتی نعروں سے اٹھتی گرد میں بھارت کو یہ بھی نظر نہیں آرہا کہ اگر بھارت ایٹمی ہتھیار رکھتا ہے توجسے وہ دھمکانے کی کوشش کر رہا ہے وہ بھی ایک ایٹمی قوت ہے۔ اس لیے تشدد بھڑکنے کا خطرہ حقیقی ہے اور ہماری رائے میں پاکستان کو بھارت کے ساتھ لفظی جنگ میں الجھنے کی ضرورت نہیں، ہمارے خیال بھارت شائد بھول رہا ہے کہ پاکستان کو سزا دینے کےتمام تر بھارتی نظریے پاکستان کے ایٹمی قوت بنتے ہی دریا برد ہو گئے تھے۔ یہ ہماراخیال نہیں، بہت بڑی حقیقت ہے کہ پاکستان کی دفاعی صلاحیت کسی شک و شبے کے بغیرمضبوط اور مؤثر ہے، اگر ہمارے سروں پر ایٹمی تحفظ کی چھت نہ ہوتی تو بھارت عسکری ایڈونچر کرنے میں کسی تامل کا مظاہرہ نہ کرتا۔


ایکسپریس میڈیا گروپ سمجھتا ہے اڑی حملے کو بنیاد بنا کر بھارت جتنا مرضی شور مچا سکتا ہے لیکن یہ اس حقیقت سے نظریں نہیں چرا سکتا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جبر کے زور پر قبضہ جمائے ہوئے ہےاوراس کے ہاتھ کشمیریوں کے خون سے رنگے ہیں، ہم امید کرسکتے ہیں کہ ہندوستانی بیان بازی محض مودی کے ووٹروں کو ٹھنڈا کرنے کا ہتھکنڈا ہے لیکن امید کوئی لائحہ عمل نہیں ہوتی۔ ایکسپریس میڈیا کے نزدیک ہندوستان جتنی زیادہ دھمکیاں اور زہر اگل رہا ہے اتنا ہی زیادہ ثابت ہو رہا ہے کہ یہ ایک ایسا ملک ہے جو دباؤ میں دانشمندی سے عمل کرنے کے قابل نہیں، ہمیں یقین ہے کہ بھارتی اشتعال انگیزی کے باوجودپاکستان کا جواب نپا تلا اورپرعزم ہے جو ایک اچھا آغاز ہےلیکن ہم سمجھتے ہیں کہ اقوام متحدہ میں جاندار خطاب کے بعد وزیراعظم نوازشریف کو ایک قدم اور آگے بڑھ کر ممکنہ فوجی ایڈونچر کے بھارتی خطرے کا بھی سامنا کرنا چاہیے۔ ایکسپریس میڈیا گروپ سمجھتا ہے وزیراعظم کو دوٹوک پیغام پہنچانا ہو گا کہ اگربھارت نے کسی بھی وقت کسی بھی طرح لائن آف کنٹرول پار کی تواس کا بروقت اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔ ہم تشدد نہیں چاہتے لیکن بھارت یہ کبھی نہ بھولے کہ پاکستان نیپال یا بھوٹان نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ قومی اتحاد کو وقت کی اہم ضرورت سمجھتے ہوئےپاکستانی حکومت اور عوام کی طرف سے یہ پیغام ایک آوازمیں ہندوستان تک پہنچانے پر یقین رکھتا ہے، ہماری رائے میں اپنی پالیسیوں کی ناکامیوں اور ان کے منفی نتائج پر بحث کرنے کابھی ایک وقت ہونا چاہیےلیکن یہ وہ وقت نہیں۔ ہماری منطقی سوچ کے مطابق پاکستان کےپاس غلطی کی گنجائش نہیں کیونکہ ہمیں اپنے سر پر موجود واضح طورپر بھارتی خطرے کا سامنا ہےجس کاہمیں پرعزم ہو کر مقابلہ کرنا ہے اور آخر میں ہم ہندوستان سے بھی کہنا چاہتے ہیں کہ وہ اپنے ہی پیدا کردہ جنون سے باہر نکلے اور اپنی عمر نہ سہی، اپنے حجم کا ہی خیال کر لے۔

Load Next Story