مقبوضہ کشمیر پر اقوام متحدہ کا دہرا معیار
اقوام متحدہ نے مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان میں ریفرنڈم کرانے میں دیر نہیں لگائی کیوں کہ یہاں مسئلہ عیسائیوں کا تھا
مسئلہ کشمیر کے حل پر بھارتی ہٹ دھرمی کسی سے ڈھکی چھپی بات نہیں لیکن افسوس تو یہ ہے اقوام متحدہ میں قرارد موجود ہونے کے باوجود آج کئی دہائیاں گزرنے کے بعد بھی یہ مسئلہ حل نہیں ہوسکا۔
مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اگر چہ اقوام متحدہ نے قراردادیں منظور کررکھی ہیں لیکن ان قراردادوں پر عملدرآمد میں ادارے نے ہمیشہ غفلت اور دہرے معیار کا مظاہرہ کیا جب کہ اقوام متحدہ نے مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان میں ریفرنڈم کرانے میں دیر نہیں لگائی کیوں کہ یہ مسئلہ عیسائیوں کا تھا لیکن مسئلہ کشمیر اور فلسطین جیسے مسائل کئی دہائیوں سے لٹکتے چلے آرہے ہیں اوروہ اب تک حل نہ ہوسکے جس کے باعث مسلمانوں کے ذہنوں میں یہ بات تقویت پکڑتی چلی جارہی ہے کہ اگر مسئلہ مسلمانوں کے علاوہ کسی اورمذاہب کا ہوتو اقوام متحدہ انہیں حل کرنے میں دیر نہیں لگاتی۔
مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اگر چہ اقوام متحدہ نے قراردادیں منظور کررکھی ہیں لیکن ان قراردادوں پر عملدرآمد میں ادارے نے ہمیشہ غفلت اور دہرے معیار کا مظاہرہ کیا جب کہ اقوام متحدہ نے مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان میں ریفرنڈم کرانے میں دیر نہیں لگائی کیوں کہ یہ مسئلہ عیسائیوں کا تھا لیکن مسئلہ کشمیر اور فلسطین جیسے مسائل کئی دہائیوں سے لٹکتے چلے آرہے ہیں اوروہ اب تک حل نہ ہوسکے جس کے باعث مسلمانوں کے ذہنوں میں یہ بات تقویت پکڑتی چلی جارہی ہے کہ اگر مسئلہ مسلمانوں کے علاوہ کسی اورمذاہب کا ہوتو اقوام متحدہ انہیں حل کرنے میں دیر نہیں لگاتی۔