مصر میں صدر مرسی آمرانہ اختیارات سے دستبردار ریفرنڈم15دسمبرکو ہی ہوگا
حزب اختلاف نے مرسی کا حالیہ اقدام بھی مسترد کردیا، ایک اہم مطالبہ ریفرنڈم کو روکنا بھی تھا، حالیہ اعلان صدمہ انگیز ہے
KARACHI:
مصر کے صدر محمد مرسی نے اپنے مختارکل بننے کے اختیارات کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔
تاہم آئینی مسودے پر ہونیوالا ریفرنڈم مقررہ تاریخ 15 دسمبر کو ہی ہوگا۔ گذشتہ روز ایک اعلان کے مطابق مصر کے صدر محمد مرسی نے اپنے اختیارات کو وسعت دینے والا حکم نامہ کالعدم قرار دے دیا ہے۔ حزبِ اختلاف کے مطالبات میں سے ایک اہم مطالبہ ریفرنڈم کو روکنا بھی تھا، اس لیے انھوں نے صدر مرسی کے حالیہ اقدام کو مسترد کردیاہے ۔
صدر کے مخالفین ان پر الزام لگاتے ہیں کہ ان کا طرزِ عمل ایک آمر کی طرح ہے، لیکن وہ کہتے ہیں کہ وہ انقلاب کا تحفظ کر رہے ہیں۔ حزبِ اختلاف کے نمایاں اتحاد نیشنل سالویشن فرنٹ کے ایک رہنما احمد سعید نے کہاہے کہ صدر مرسی کا حالیہ اعلان صدمہ انگیز ہے۔
کیونکہ اس میں ریفرنڈم کو نہیں روکا گیا۔ صدر کے ترجمان سلیم الا آوا کا کہنا ہے کہ صدر کی جانب سے جاری ہونے والا حکم نامہ فوری طور پر کالعدم ہوگیا ہے لیکن صدر کے لیے قانونی طور پر یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ ریفرنڈم ملتوی کر سکیں۔ محمد مرسی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ملک کی عدلیہ سابق صدر حسنی مبارک کے دور کے ان افراد پر مشتمل ہے جو ہر حکومتی فیصلے پر اپنا ردِعمل ظاہر کرتی ہے۔
مصر کے صدر محمد مرسی نے اپنے مختارکل بننے کے اختیارات کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔
تاہم آئینی مسودے پر ہونیوالا ریفرنڈم مقررہ تاریخ 15 دسمبر کو ہی ہوگا۔ گذشتہ روز ایک اعلان کے مطابق مصر کے صدر محمد مرسی نے اپنے اختیارات کو وسعت دینے والا حکم نامہ کالعدم قرار دے دیا ہے۔ حزبِ اختلاف کے مطالبات میں سے ایک اہم مطالبہ ریفرنڈم کو روکنا بھی تھا، اس لیے انھوں نے صدر مرسی کے حالیہ اقدام کو مسترد کردیاہے ۔
صدر کے مخالفین ان پر الزام لگاتے ہیں کہ ان کا طرزِ عمل ایک آمر کی طرح ہے، لیکن وہ کہتے ہیں کہ وہ انقلاب کا تحفظ کر رہے ہیں۔ حزبِ اختلاف کے نمایاں اتحاد نیشنل سالویشن فرنٹ کے ایک رہنما احمد سعید نے کہاہے کہ صدر مرسی کا حالیہ اعلان صدمہ انگیز ہے۔
کیونکہ اس میں ریفرنڈم کو نہیں روکا گیا۔ صدر کے ترجمان سلیم الا آوا کا کہنا ہے کہ صدر کی جانب سے جاری ہونے والا حکم نامہ فوری طور پر کالعدم ہوگیا ہے لیکن صدر کے لیے قانونی طور پر یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ ریفرنڈم ملتوی کر سکیں۔ محمد مرسی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ملک کی عدلیہ سابق صدر حسنی مبارک کے دور کے ان افراد پر مشتمل ہے جو ہر حکومتی فیصلے پر اپنا ردِعمل ظاہر کرتی ہے۔