افغانستان مغوی امریکی ڈاکٹر بازیاب جھڑپوں میں15طالبان ہلاک
ڈاکٹر دلیپ 5 دسمبر کو اغوا ہوئے تھے،رہائی کی کارروائی میں 7 طالبان جنگجو مارے گئے،امریکی اور افغان فوج پر فخر ہے
شمالی افغانستان میں امریکا اور دیگر اتحادی سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کر کے امریکی شہری کو طالبان کی قید سے آزاد کر الیا۔آن لائن کے مطابق افغانستان میں اتحادی و افغان سیکیورٹی فورسز نے مختلف صوبوں میں جاری آپریشن اور فضائی حملوں میں 15سے زائد طالبان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
افغان وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مختلف حصوں میں جاری آپریشن کلین آپ میں گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران 8سے زائد طالبان ہلاک اور 5کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا۔ آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ادھر صوبہ ہلمند کے پولیس ترجمان نے بتایاکہ صوبائی دارالحکومت لشکرگاہ میں سیکیورٹی فورسز کے جنگی طیاروں نے طالبان کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی جس کے نتیجے میں 6طالبان ہلاک اور ان کے کئی ٹھکانے اور گاڑی تباہ ہوگئی۔ اے ایف پی کے مطابق جھڑپ میں 7 طالبان جنگجو مارے گئے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ڈاکٹر دلیپ جوزف کو 5 دسمبر کو کابل سے شدت پسندوں نے اغواء کر لیا تھا جس کی بازیابی کیلئے آپریشن کا حکم افغانستان میں امریکی افواج کے سربراہ جنرل جان ایلن نے دیا۔ سیکورٹی فورسز نے گذشتہ رات شمالی افغانستان میں آپریشن کیا اور ڈاکٹر دلیپ کو بازیاب کرالیا۔ نیٹو کی انٹرنیشنل سیکیورٹی اسسٹنس فورس (ایساف) کے مطابق کارروائی ان اطلاعات کے بعد کی گئی کہ مغوی ڈاکٹر کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
کامیاب آپریشن کے بعد افغانستان میں امریکی اور ایساف فورسزکے کمانڈر جنرل جان ایلن نے کہا کہ آج کی کارروائی سے ایک بار پھر ہمارا یہ عزم ظاہر ہوگیا کہ ہم طالبان کو شکست دینا چاہتے ہیں۔ مجھے امریکی اور افغان فوج پر فخر ہے جنھوں نے آپریشن کو کامیاب بنانے کیلیے شاندار منصوبہ بندی کی۔ ان کی وجہ سے ہی ڈاکٹر دلیپ جوزف جلد اپنے پیاروں کے درمیان ہوں گے۔آن لائن کے مطابق طالبان ترجمان قاری یوسف نے بتایا کہ سڑک کنارے نصب بم سے فوجی گاڑی ٹکرانے سے3غیر ملکی فوجی مارے گئے۔اے ایف پی کے مطابق ڈاکٹر دلیپ افغانستان میں کلینکس کے قیام کے پراجیکٹس پر کام کررہے تھے۔
لیکن یہ واضح نہیں کہ انھیں کیوں اغوا کیا گیا۔ افغان دارالحکومت کابل سے 50کلومیٹر دور علاقے سروبی کے ضلعی گورنر حضرت محمد حق بین کے مطابق امریکی ڈاکٹر کے ساتھ ایک افغان باشندے کو بھی اغوا کیا گیا تھا لیکن وہ تاوان کی ادائیگی کے بعد رہا ہوگیا تھا۔ ڈاکٹر کے اغوا کا واقعہ سروبی میں پیش آیا لیکن اغوا کنندگان نے مغوی کو لغمان صوبے کے کسی علاقے میں رکھا تھا۔
افغان وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مختلف حصوں میں جاری آپریشن کلین آپ میں گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران 8سے زائد طالبان ہلاک اور 5کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا۔ آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ادھر صوبہ ہلمند کے پولیس ترجمان نے بتایاکہ صوبائی دارالحکومت لشکرگاہ میں سیکیورٹی فورسز کے جنگی طیاروں نے طالبان کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی جس کے نتیجے میں 6طالبان ہلاک اور ان کے کئی ٹھکانے اور گاڑی تباہ ہوگئی۔ اے ایف پی کے مطابق جھڑپ میں 7 طالبان جنگجو مارے گئے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ڈاکٹر دلیپ جوزف کو 5 دسمبر کو کابل سے شدت پسندوں نے اغواء کر لیا تھا جس کی بازیابی کیلئے آپریشن کا حکم افغانستان میں امریکی افواج کے سربراہ جنرل جان ایلن نے دیا۔ سیکورٹی فورسز نے گذشتہ رات شمالی افغانستان میں آپریشن کیا اور ڈاکٹر دلیپ کو بازیاب کرالیا۔ نیٹو کی انٹرنیشنل سیکیورٹی اسسٹنس فورس (ایساف) کے مطابق کارروائی ان اطلاعات کے بعد کی گئی کہ مغوی ڈاکٹر کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
کامیاب آپریشن کے بعد افغانستان میں امریکی اور ایساف فورسزکے کمانڈر جنرل جان ایلن نے کہا کہ آج کی کارروائی سے ایک بار پھر ہمارا یہ عزم ظاہر ہوگیا کہ ہم طالبان کو شکست دینا چاہتے ہیں۔ مجھے امریکی اور افغان فوج پر فخر ہے جنھوں نے آپریشن کو کامیاب بنانے کیلیے شاندار منصوبہ بندی کی۔ ان کی وجہ سے ہی ڈاکٹر دلیپ جوزف جلد اپنے پیاروں کے درمیان ہوں گے۔آن لائن کے مطابق طالبان ترجمان قاری یوسف نے بتایا کہ سڑک کنارے نصب بم سے فوجی گاڑی ٹکرانے سے3غیر ملکی فوجی مارے گئے۔اے ایف پی کے مطابق ڈاکٹر دلیپ افغانستان میں کلینکس کے قیام کے پراجیکٹس پر کام کررہے تھے۔
لیکن یہ واضح نہیں کہ انھیں کیوں اغوا کیا گیا۔ افغان دارالحکومت کابل سے 50کلومیٹر دور علاقے سروبی کے ضلعی گورنر حضرت محمد حق بین کے مطابق امریکی ڈاکٹر کے ساتھ ایک افغان باشندے کو بھی اغوا کیا گیا تھا لیکن وہ تاوان کی ادائیگی کے بعد رہا ہوگیا تھا۔ ڈاکٹر کے اغوا کا واقعہ سروبی میں پیش آیا لیکن اغوا کنندگان نے مغوی کو لغمان صوبے کے کسی علاقے میں رکھا تھا۔