بلوچستان سیکیورٹی ایف سی لاپتہ افراد کی فہرست فراہم کرنے میں ناکام
سپریم کورٹ نے صوبے میں تمام لاپتہ افراد کی گمشدگی میں ایک بار پھر ایف سی کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے
سپریم کورٹ میں بلوچستان امن وامان کیس کی سماعت،۔کوئی لاپتہ شخص بازیاب نہ ہو سکا،ایف سی نےپولیس کے اختیارات مانگ لیے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت بنچ کے تین ججوں نے ریمارکس دیئے ہیں کہ وہ جانتے ہیں کہ ایف سی اہلکار کچھ بھی کرنا نہیں چاہئتے۔
سیکرٹری دفاع اور پرنسپل سیکریٹری کو طلب کرنے کے لئے حکم جاری کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا ہے ایف سی اہلکاراپنا جواب تحریری شکل میں ارسال کریں کہ وہ لاپتہ افرد کو بازیاب کرانے میں ناکام ہوگئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کیس میں جو ایف سی اہلکاروں کو نامزد کیا گیا تھا انھیں کہ ہتھیار ڈالنے دینے چاہئیں، اور کہا کہ عدالت اپنے فیصلے کا اعلان جلد کردیگی۔
عدالت نے پہلے 24 جولائی 2012 تک ایف سی اہکاروں کو آٹھ افراد کو بازیاب کرانے کا حکم دیا تھا۔ جنھیں مبینہ طور پر نیم فوجی فورس نے بلوچستان کے مختلف حصوں سے اغوا کیا تھا۔
سپریم کورٹ نے صوبے میں تمام لاپتہ افراد کی گمشدگی میں ایک بار پھر ایف سی کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے، اور مطالبہ کیا ہے کہ لاپتہ افراد کو جلد از جلد عدالت میں پیش کیا جائے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت بنچ کے تین ججوں نے ریمارکس دیئے ہیں کہ وہ جانتے ہیں کہ ایف سی اہلکار کچھ بھی کرنا نہیں چاہئتے۔
سیکرٹری دفاع اور پرنسپل سیکریٹری کو طلب کرنے کے لئے حکم جاری کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا ہے ایف سی اہلکاراپنا جواب تحریری شکل میں ارسال کریں کہ وہ لاپتہ افرد کو بازیاب کرانے میں ناکام ہوگئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کیس میں جو ایف سی اہلکاروں کو نامزد کیا گیا تھا انھیں کہ ہتھیار ڈالنے دینے چاہئیں، اور کہا کہ عدالت اپنے فیصلے کا اعلان جلد کردیگی۔
عدالت نے پہلے 24 جولائی 2012 تک ایف سی اہکاروں کو آٹھ افراد کو بازیاب کرانے کا حکم دیا تھا۔ جنھیں مبینہ طور پر نیم فوجی فورس نے بلوچستان کے مختلف حصوں سے اغوا کیا تھا۔
سپریم کورٹ نے صوبے میں تمام لاپتہ افراد کی گمشدگی میں ایک بار پھر ایف سی کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے، اور مطالبہ کیا ہے کہ لاپتہ افراد کو جلد از جلد عدالت میں پیش کیا جائے۔