امریکی افواج کی موجودگی خطے میں دہشت گردی کا سبب ہے ایران

سی آئی اے اورشدت پسندوں کے قریبی تعلقات کے ثبوت سامنے آچکے ہیں،صیہونی حکومت کوتحفظ دیاجارہاہے، احمدی نژاد کا انٹرویو.

مشرق وسطی میں امریکی فوجیوں کی سرگرمیوں پر ایران کی مسلح افواج کی مکمل نظر ہے، جارحیت کی گئی تو منہ توڑ جواب دینگے، علی اکبرصالحی. فوٹو : فائل

ایرانی صدر احمدی نژادنے کہاہے کہ افغانستان میں بد امنی اور دہشت گردی کے چیلنجوں سے مقابلے کے لیے افغانستان سے امریکا سمیت تمام غیرملکی افواج کا انخلا اہم ترین طریق کار ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کو ایک انٹرویومیں احمدی نژادنے کہاکہ امریکا خطے میں دہشت گردی کااہم سبب ہے اورجنگ کے بہانے افغانستان اورخطے میں داخل ہوا لیکن آج ایسے ثبوت موجودہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ دہشت گرد تنظیموں اور امریکی خفیہ ایجنسی(سی آئی اے) کے ایک دوسرے کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اورخطے میں امن اومان کی صورت حال کو گڑبڑکرنے کے خواہش مندہیں۔


انھوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ خطے میں تمام مشکلات کی جڑ غیرملکی افواج کی موجود گی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر غیرممالک امن و سلامتی کا قیام چاہتے ہیں تو علاقائی ممالک کو ان کے حال پر چھوڑ دیں تاکہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر علاقائی چیلنجوں پر قابو پاسکیں۔ احمدی نژادنے کہاکہ امریکا خطے میں صیہونی حکومت کے مفادات کا تحفظ چاہتا ہے اور اسلامی ممالک کے درمیان تفرقہ ڈال کر صیہونی حکومت کو بچانے کی کوشش کررہا ہے۔



ادھر ایران کے وزیرخارجہ علی اکبرصالحی نے کہاہے کہ مشرق وسطی میں امریکی فوجیوں کی سرگرمیوں پر ایران کی مسلح افواج کی مکمل نظر ہے۔ اگر امریکا یا کسی بھی ملک نے ایران کی سرزمین پر جارحیت کا ارادہ کیا تو ایران کی مسلح افواج ، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی اور بسیج رضاکار فورس فوری طور پر اسے منہ توڑ جواب دیں گی۔

Recommended Stories

Load Next Story