نیشنل بینک کے یونین پے چائنا سے معاہدے پردستخط
بینک کویونین پے کارڈز کے ساتھ صارفین کو35 ملین تاجروں سے لین دین کے قابل بنائے گا
نیشنل بینک آف پاکستان نے چین میں یونین پے انٹرنیشنل چائنا کے ساتھ معاہدے پردستخط کردیے ہیں، یہ معاہدہ نیشنل بینک آف پاکستان کو یونین پے برانڈڈ ڈیبٹ اورپری پیڈ کارڈز کے ساتھ صارفین کو دنیا بھر میں 35 ملین سے زائد تاجروں کے ساتھ لین دین کرنے اور2 ملین اے ٹی ایمز اور 10 ملین آن لائن سائٹس کے استعمال کے قابل بنائے گا۔
اس سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل بینک کے صدرسید احمد اقبال اشرف نے بینک کی نئی ٹیکنالوجیز، معیشت کی جامع اور پائیدار ترقی کے قصد سے مالیاتی شمولیت کو فروغ دینے کے کثیرالجہت تصورات پیش کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ یونین پے اورنیشنل بینک کی قوت کو یکجا کرنے سے مطلوبہ مقاصد کا حصول ممکن ہوسکے گا، نیشنل بینک آف پاکستان پختگی کے ساتھ تعاون اور ایسے مالیاتی فائدے کی خدمات پر یقین رکھتا ہے جو ملک میں مالیاتی خدمات کے حوالے سے نئی مثال قائم کرے، بینک پر عزم ہے کہ مارکیٹ کے تمام فعال ارکان کے تعاون سے ایک ایکو سسٹم قائم کرے تاکہ مالیاتی پروڈکٹس خاص طور پر پی ٹو جی اور جی ٹی پی خدمات فراہم کی جاسکیں۔
چائنا یونین پے کے چیئرمین جی ای ہیونگ نے کہا کہ پاکستان میں بیلٹ اورروڈ اقدام کے اطلاق میں پہل درحقیقت یونین پے کا پھیلاؤ ہے، پاکستان چین سے باہر پہلی مارکیٹ ہے جہاں یونین پے mPOS سروس کا آغاز کیا گیا ہے، دوم یہ کہ یونین پے پاکستان میں مقامی ہونے کا عمل تیز کر رہا ہے، مستقبل میں ہم پر امید ہیں کہ نیشنل بینک آف پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کرتے ہوئے اعلیٰ خدمات کی فراہمی کو فروغ دیں گے اور چین و پاکستان کے مابین افراد کو ادائیگیوں کے حوالے سے زیادہ سہولتیں فراہم کریں گے۔ چین میں منعقدہ شاہراہ ریشم فورم سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل بینک کے ایس ای وی پی مدثرایچ خان نے کہا کہ پاکستان میں ڈیجیٹل مالیاتی خدمات کی صنعت نے 2009 میں اپنا اصل سفرشروع کیا اور اب ایسے مقام پر جاپہنچی ہے۔
جہاں اسے نئے مرحلے میں جانے کی ضرورت ہے، نیشنل بینک آف پاکستان ملک میں مجموعی ترقی کے لیے صحیح ماحول کی تخلیق اور مالیاتی شمولیت کے اہداف کے تعین کے ذریعے مرکزی اسٹیک ہولڈرز بشمول Telcos، بینکس اور حکومتی اداروں کو شراکت داری میں لانے میں بنیادی کردار ادا کر رہا ہے۔ اس موقع پراین بی پی کے ای وی پی /ہیڈ پیمنٹ سرو سزاظفر جمال، نیشنل بینک ڈیبٹ کارڈ ہیڈ نبیل اسلم اور چیئرمین چائنا یونین پے جی ای ہیونگ ، چائنا یونین پے اور جی ایم یونین پے انٹرنیشنل برائے مڈل ایسٹ ہان وانگ، کنٹری منیجر پاکستان ندیم ہارون اور منیجریونین پے انٹرنیشنل کاشف علی بھی موجود تھے۔
اس سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل بینک کے صدرسید احمد اقبال اشرف نے بینک کی نئی ٹیکنالوجیز، معیشت کی جامع اور پائیدار ترقی کے قصد سے مالیاتی شمولیت کو فروغ دینے کے کثیرالجہت تصورات پیش کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ یونین پے اورنیشنل بینک کی قوت کو یکجا کرنے سے مطلوبہ مقاصد کا حصول ممکن ہوسکے گا، نیشنل بینک آف پاکستان پختگی کے ساتھ تعاون اور ایسے مالیاتی فائدے کی خدمات پر یقین رکھتا ہے جو ملک میں مالیاتی خدمات کے حوالے سے نئی مثال قائم کرے، بینک پر عزم ہے کہ مارکیٹ کے تمام فعال ارکان کے تعاون سے ایک ایکو سسٹم قائم کرے تاکہ مالیاتی پروڈکٹس خاص طور پر پی ٹو جی اور جی ٹی پی خدمات فراہم کی جاسکیں۔
چائنا یونین پے کے چیئرمین جی ای ہیونگ نے کہا کہ پاکستان میں بیلٹ اورروڈ اقدام کے اطلاق میں پہل درحقیقت یونین پے کا پھیلاؤ ہے، پاکستان چین سے باہر پہلی مارکیٹ ہے جہاں یونین پے mPOS سروس کا آغاز کیا گیا ہے، دوم یہ کہ یونین پے پاکستان میں مقامی ہونے کا عمل تیز کر رہا ہے، مستقبل میں ہم پر امید ہیں کہ نیشنل بینک آف پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کرتے ہوئے اعلیٰ خدمات کی فراہمی کو فروغ دیں گے اور چین و پاکستان کے مابین افراد کو ادائیگیوں کے حوالے سے زیادہ سہولتیں فراہم کریں گے۔ چین میں منعقدہ شاہراہ ریشم فورم سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل بینک کے ایس ای وی پی مدثرایچ خان نے کہا کہ پاکستان میں ڈیجیٹل مالیاتی خدمات کی صنعت نے 2009 میں اپنا اصل سفرشروع کیا اور اب ایسے مقام پر جاپہنچی ہے۔
جہاں اسے نئے مرحلے میں جانے کی ضرورت ہے، نیشنل بینک آف پاکستان ملک میں مجموعی ترقی کے لیے صحیح ماحول کی تخلیق اور مالیاتی شمولیت کے اہداف کے تعین کے ذریعے مرکزی اسٹیک ہولڈرز بشمول Telcos، بینکس اور حکومتی اداروں کو شراکت داری میں لانے میں بنیادی کردار ادا کر رہا ہے۔ اس موقع پراین بی پی کے ای وی پی /ہیڈ پیمنٹ سرو سزاظفر جمال، نیشنل بینک ڈیبٹ کارڈ ہیڈ نبیل اسلم اور چیئرمین چائنا یونین پے جی ای ہیونگ ، چائنا یونین پے اور جی ایم یونین پے انٹرنیشنل برائے مڈل ایسٹ ہان وانگ، کنٹری منیجر پاکستان ندیم ہارون اور منیجریونین پے انٹرنیشنل کاشف علی بھی موجود تھے۔