جموں و کشمیر نہ کبھی بھارت کا حصہ تھا اور نہ ہوگا ملیحہ لودھی
جموں وکشمیرمتنازع علاقہ ہےاوراس کا فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اورکشمیری عوام کو خود کرنا ہے، پاکستانی مندوب
PESHAWAR:
اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل کی مندوب ملیحہ لودھی نے بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات کا دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کے بیانات پاکستان سے بغض کو ظاہر کرتے ہیں اور جموں و کشمیر نہ کبھی بھارت کا حصہ تھا اور نہ ہوگا۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے ملیحہ لودھی نے بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کے الزامات کا بھرپور جواب دیا اور کہا کہ 50 سال سے بھارت ہمسایہ ملکوں میں دہشت گردی کی معاونت کرتا رہا ہے جب کہ مقبوضہ کشمیر میں قتل عام ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے، بھارت فیکٹ فائنڈنگ مشن کو مقبوضہ وادی میں تحقیقات کرنے دے جب کہ پاکستان اقوام متحدہ کی نگرانی میں کشمیر میں شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ڈھائی ماہ کے دوران 100 سے زائد کشمیری شہید اور سیکڑوں بینائی سے محروم ہوچکے ہیں جب کہ بھارت پاکستان پر الزامات لگا کر کشمیری خواتین اور بچوں پر ظلم سے عالمی دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتاہے، یہ ریاستی دہشت گردی اور جنگی جرائم کی بد ترین مثال ہے۔
پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کا بیان فریف اور اشتعال انگیزی کو ظاہر کرتا ہے، جموں کشمیر کبھی بھارت کا حصہ تھا اور بہ کبھی ہوگا کیوں کہ جموں و کشمیر متنازع علاقہ ہے اور اس کا فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم بھارت کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہیں، یہ پاکستان کا حق ہے کہ وہ بھارت کے الزامات کا بھرپور انداز میں جواب دے جب کہ سشما سوراج کا پاکستان اور حقائق سے متعلق بیان جھوٹ پر مبنی ہے۔
ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ مذکرات خطے کی سلامتی اور امن کے لئے ضروری ہیں جب کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے مذاکرات کا حامی ہے اور وزیراعظم نواز شریف نے جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران بھی بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی تھی۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل کی مندوب ملیحہ لودھی نے بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات کا دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کے بیانات پاکستان سے بغض کو ظاہر کرتے ہیں اور جموں و کشمیر نہ کبھی بھارت کا حصہ تھا اور نہ ہوگا۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے ملیحہ لودھی نے بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کے الزامات کا بھرپور جواب دیا اور کہا کہ 50 سال سے بھارت ہمسایہ ملکوں میں دہشت گردی کی معاونت کرتا رہا ہے جب کہ مقبوضہ کشمیر میں قتل عام ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے، بھارت فیکٹ فائنڈنگ مشن کو مقبوضہ وادی میں تحقیقات کرنے دے جب کہ پاکستان اقوام متحدہ کی نگرانی میں کشمیر میں شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ڈھائی ماہ کے دوران 100 سے زائد کشمیری شہید اور سیکڑوں بینائی سے محروم ہوچکے ہیں جب کہ بھارت پاکستان پر الزامات لگا کر کشمیری خواتین اور بچوں پر ظلم سے عالمی دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتاہے، یہ ریاستی دہشت گردی اور جنگی جرائم کی بد ترین مثال ہے۔
پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کا بیان فریف اور اشتعال انگیزی کو ظاہر کرتا ہے، جموں کشمیر کبھی بھارت کا حصہ تھا اور بہ کبھی ہوگا کیوں کہ جموں و کشمیر متنازع علاقہ ہے اور اس کا فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم بھارت کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہیں، یہ پاکستان کا حق ہے کہ وہ بھارت کے الزامات کا بھرپور انداز میں جواب دے جب کہ سشما سوراج کا پاکستان اور حقائق سے متعلق بیان جھوٹ پر مبنی ہے۔
ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ مذکرات خطے کی سلامتی اور امن کے لئے ضروری ہیں جب کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے مذاکرات کا حامی ہے اور وزیراعظم نواز شریف نے جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران بھی بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی تھی۔