اگر کسی نے غلط کیا ہے تو وہ بھگتے گا چیف جسٹس
بلوچستان حکومت اپنے موقف کو ثابت کرے، چیف جسٹس
ریکوڈک کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ عدالت کو اس بات کی پرواہ نہیں کہ کس نے کیا کیا، اگر کسی نے غلط کیا ہے تو وہ بھگتے گا۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے ریکوڈک کیس کی سماعت کی، دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بیرکس گولڈ نے معاہدے کی فائل 60 ملین ڈالر میں خرید کر انٹراگسٹا کو 140 ملین ڈالر میں فروخت کی، جواب میں چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں اس کی پرواہ نہیں کہ کس نے کیا کیا جس نے غلط کام کیا وہ بھگتے گا، انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے پر بلوچستان حکومت کواپنا موقف ثابت کرنا ہوگا۔
ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نےکہا کہ معاہدے پرگورنر بلوچستان نے کابینہ کی منظوری کے بغیر دستخط کیے، چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ معاہدے میں بے قاعدگیوں پر ایف آئی آر کیوں درج نہیں کی گئی۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے ریکوڈک کیس کی سماعت کی، دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بیرکس گولڈ نے معاہدے کی فائل 60 ملین ڈالر میں خرید کر انٹراگسٹا کو 140 ملین ڈالر میں فروخت کی، جواب میں چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں اس کی پرواہ نہیں کہ کس نے کیا کیا جس نے غلط کام کیا وہ بھگتے گا، انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے پر بلوچستان حکومت کواپنا موقف ثابت کرنا ہوگا۔
ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نےکہا کہ معاہدے پرگورنر بلوچستان نے کابینہ کی منظوری کے بغیر دستخط کیے، چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ معاہدے میں بے قاعدگیوں پر ایف آئی آر کیوں درج نہیں کی گئی۔