دنیا گواہ ہے پاکستان نے اشتعال انگیزی کے باوجود ہمیشہ تحمل کا مظاہرہ کیا وزیراعظم
وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں سول وعسکری قیادت نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہارکیا
وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا جب کہ کشمیریوں پر ظلم و بربریت کو برداشت نہیں کیا جائے گا جب کہ دنیا گواہ ہے پاکستان نے اشتعال انگیزی کے باوجود ہمیشہ تحمل کا مظاہرہ کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، معاون خصوصی طارق فاطمی، مشیر قومی سلامتی امور ناصر جنجوعہ، سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری اور ڈی جی ملٹری آپریشن سمیت اعلیٰ سول عسکری حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کے شرکا نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے طاقت کے بہیمانہ استعمال کی مذمت کرتے ہوئے مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ملک کی سیکیورٹی صورتحال سمیت داخلی و خارجہ صورتحال پر بریفنگ دی جس پر اجلاس کے شرکا نے پاک فوج کی آپریشن تیاریوں پر اظہار اطمینان کیا۔
نمائندہ ایکسپریس کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کو پاکستان سمیت عالمی برادری کے تعاون کی ضرورت ہے، پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا جب کہ کشمیریوں پرظلم و بربریت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکتسان جنوبی ایشیا میں امن کے لیے کوشاں ہے اور دنیا گواہ ہےکہ پاکستان نے عالمی امن کےلیے بے مثال قربانیاں دیں جب کہ پاکستان نے اشتعال انگیزی کے باوجود ہمیشہ تحمل کا مظاہرہ کیا۔
وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدہ دونوں ممالک کی باہمی رضا مندی سے طے ہوا اس لیے کوئی ایک ملک معاہدے سے یکطرفہ طورپر الگ نہیں ہوسکتا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، معاون خصوصی طارق فاطمی، مشیر قومی سلامتی امور ناصر جنجوعہ، سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری اور ڈی جی ملٹری آپریشن سمیت اعلیٰ سول عسکری حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کے شرکا نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے طاقت کے بہیمانہ استعمال کی مذمت کرتے ہوئے مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ملک کی سیکیورٹی صورتحال سمیت داخلی و خارجہ صورتحال پر بریفنگ دی جس پر اجلاس کے شرکا نے پاک فوج کی آپریشن تیاریوں پر اظہار اطمینان کیا۔
نمائندہ ایکسپریس کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کو پاکستان سمیت عالمی برادری کے تعاون کی ضرورت ہے، پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا جب کہ کشمیریوں پرظلم و بربریت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکتسان جنوبی ایشیا میں امن کے لیے کوشاں ہے اور دنیا گواہ ہےکہ پاکستان نے عالمی امن کےلیے بے مثال قربانیاں دیں جب کہ پاکستان نے اشتعال انگیزی کے باوجود ہمیشہ تحمل کا مظاہرہ کیا۔
وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدہ دونوں ممالک کی باہمی رضا مندی سے طے ہوا اس لیے کوئی ایک ملک معاہدے سے یکطرفہ طورپر الگ نہیں ہوسکتا۔