سینیٹ کمیٹی نے اسٹیٹ لائف کی نجکاری کا بل مسترد کردیا

منافع بخش ادارے کی نجکاری کی اجازت نہیں دیںگے، پالیسی ہولڈرزاورملازمین کے حقوق کا تحفظ کیاجائے، چیئرمین شبلی فراز

ورکرزویلفیئربورڈمیں بھرتیوں کاریکارڈ جلادیاگیا، سیکریٹری اوورسیز، راہداری پر سینیٹ کمیٹی کاان کیمرا اجلاس۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
سینیٹ قائمہ کمیٹی تجارت نے اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کی تنظیم نو (نجکاری) کا حکومتی بل مسترد کردیا جبکہ وزارت تجارت نے بھی کمیٹی کی طرف سے پیش کردہ سفارشات ماننے سے انکارکردیا۔

اجلاس چیئرمین شبلی فرازکی صدارت میں ہوا، قائمہ کمیٹی نے اسٹیٹ لائف انشورنس کی تنظیم نوپراپنی سفارشات پیش کیں جس پروزارت تجارت حکام نے ایک بجے تک مہلت مانگی۔ قائمہ کمیٹی نے اپنی12سفارشات میں کہاکہ بل سے نجکاری کا لفظ نکال دیاجائے، حکومت کا اسٹیٹ لائف میں شیئرایک فیصد ہے اوراسی شیئرکا25 فیصد مارکیٹ میں لے جائیگی، ادارے کی ملکیت حکومت پاکستان کے پاس رہے گی اورورکرزکاحق محفوظ رہے گا۔

مارکیٹ میں کوئی شخص 5 فیصد سے زائد شیئر نہیں خرید سکے گا، تمام اسٹاف اور افسران موجودہ شرائط پرٹرانسفر ہوںگے اورکسی ملازم کو نکالا نہیں جائے گا، پہلے تمام پالیسیز میں حکومت گارنٹی کرتی تھی، آئندہ بھی حکومت گارنٹی کرے گی۔ وقفے کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو وفاقی وزیر خرم دستگیرنے کہاکہ کمیٹی کی طرف سے پیش کردہ سفارشات سے تنظیم نو کا مقصد فیل ہوجاتا ہے، اس لیے اس پرغورکے لیے6ہفتے کاٹائم دیا جائے جس چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ ہمیں30ستمبرتک بل ایوان میں پیش کرنا ہے۔

چیئرمین نے سفارشات پر ووٹنگ کرائی تو5 ممبران نے حمایت اورایک ممبر نے مخالفت کی، وفاقی وزیرنے کہاکہ ہمیں قائمہ کمیٹی کی سفارشات منظور نہیں۔ چیئرمین نے کہا کہ ہمیں بھی حکومتی بل قبول نہیں، ہم اپنی سفارشات کے ساتھ بل ایوان میں پیش کردیں گے۔

سینیٹ کمیٹی برائے سمندر پارپاکستانیز نے ورکرز ویلفیئر فنڈ پختونخوا کے زیرانتظام اداروں میں غیرقانونی تقرریوں کے معاملے پرصوبائی حکومت سے رپورٹ طلب کرلی جبکہ بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کو درپیش مسائل کم کرنے کے حوالے سے قائم سفارت خانوں میں وکلا وکمیونٹی ویلفیئر اتاشی کی تعدادبڑھانے، بیرون ممالک جانے والے ورکرزپرٹیکس کم کرنے کی سفارش کرتے ہوئے چیئرمین نادرا کونائیکوپ کارڈکی فیس بڑھانے پرآئندہ اجلاس میں وضاحت کے لیے طلب کرلیا۔


قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین باز محمد خان کی زیرصدارت ہوا۔ دریں اثنا پاک چین اکنامک کوریڈورکے متعلق سینیٹ کی خصوصی کمیٹی نے کہاکہ گلگت بلتستان کے عوام کوآئینی اورقانونی حقوق دیے جائیں اوراکنامک کوریڈور کے حوالے سے وہاں کے عوام کے تحفظات دورکیے جائیں۔ خصوصی کمیٹی کا ان کیمرا اجلاس کنوینر تاج حیدرکی صدارت میں ہوا، اجلاس کے بعد ممبرکمیٹی شیخ عتیق نے صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے بتایاکہ اجلاس میں کمیٹی نے شاہراہ ریشم کی تعمیرمیں آنے والی زمینوں کے مالکان کو ادائیگیاں جلدکرنے کی ہدایت کی اور کہاکہ سی پیک کے حوالے سے تمام تحفظات دورکریںگے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس میں چیئرمین شاہی سید نے حکومت پر زوردیا کہ وہ اتصالات سے 800 ملین ڈالرکی باقی رقم کامعاملہ ذاتی دلچسپی لے کرحل کرآئے، اتصالات سے معاہدے میں غلطیاں ہوئیں، سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیا، نیب اوراینٹی کرپشن نے تحقیقات کیں لیکن معاملہ اب تک حل طلب ہے۔ ممبر کمیٹی رحمان ملک نے کہاکہ یہ معاملہ التوا کا شکار رہا ہے، ہمیں اتصالات کو بھی سنناچاہئے ۔

شبلی فراز نے کہاکہ ہمیں اتصالات سے 800 ملین ڈالرلینے چاہئیں اور جنھوں نے اس وقت قومی مفاد کے خلاف کام کیا تھا انہیں بلایاجائے جن کی بدنیتی شامل تھی تعین ہوناچاہیے۔ چیئرمین نجکاری کمیشن محمدزبیرنے بتایاکہ پی ٹی سی ایل کی نجکاری کامعاہدہ درست نہیں تھا، نیب انکوائری کرچکاہے اوراس کی رپورٹ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں بھجوائی گئی تھی، اسٹینڈنگ کمیٹی اتصالات والوں سے ملاقات کرے۔

چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ سفارش کرتے ہیں کہ ایسا ضابطہ کار بنایاجائے کہ پہلے نجکاری کے عمل میں جوغلطیاں ہوئی ہیں مستقبل میں نہ ہوں اورہدایت دی کہ ٹی آئی پی ہری پورکے اسکول ملازمین کوتنخواہیں 15 اکتوبرتک اداکرکے مسئلہ حل کیاجائے۔

 
Load Next Story