پاکستان کی ہاکی چیمپئنز ٹرافی میں تیسری پوزیشن
ایشیا کپ کے بعد ایک اور میگا ایونٹ میں تیسری پوزیشن ظاہر کرتی ہے کہ ہاکی ٹیم نے دوبارہ اڑان بھری ہے۔
میلبورن میں کھیلے جانے والے چیمپئنز ٹرافی ہاکی ٹورنامنٹ میں پاکستان نے اپنے روایتی حریف بھارت کو 3-2 سے شکست دے کر کانسی کا تمغہ حاصل کرلیا ہے۔ ان دگرگوں حالات میں قومی کھیل میں ملنے والی اس بڑی فتح سے قوم میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ واضح رہے کہ ایونٹ میں پاکستان نے 8برس بعد کوئی میڈل جیتا ہے اس سے قبل قومی ٹیم نے 2004 میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔ سابق اولمپئنز نے قومی ہاکی ٹیم کی چیمپئنز ٹرافی میں کامیابی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ وہ دن دور نہیں جب پاکستان کا عالمی ٹائٹلز پر قبضہ ہوگا۔ ایک وقت تھا جب پاکستان اپنے قومی کھیل میں ناقابل شکست متصور کیا جاتا تھا لیکن مسلسل نظر انداز کیے جانے کے بعد ہاکی کا کھیل زوال آمادہ ہوچکا تھا۔
اب ایشیا کپ کے بعد ایک اور میگا ایونٹ میں تیسری پوزیشن ظاہر کرتی ہے کہ ہاکی ٹیم نے دوبارہ اڑان بھری ہے۔ بلاشبہ عروج کی طرف واپسی کا سفر اتنا آسان نہیں لیکن مثبت حکمت عملی اور ٹیم کا مورال قائم کرتے ہوئے بتدریج نتائج میں بہتری لائی جاسکتی ہے۔ ٹورنامنٹ کے فاتح میچ میں پاکستان کی جانب سے محمد رضوان جونیئر، شفقت رسول اور محمد عتیق نے گول کیے، مذکورہ کھلاڑی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں، شکیل عباسی گیم میکر رہے، اور دیگر پلیئرز بھی بہترین ٹیم ورک کا مظاہرہ کررہے ہیں، فیڈریشن کی جانب سے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ازحد ضروری ہے تاکہ کھلاڑی آئندہ بھی اچھے کھیل کا مظاہرہ کرسکیں۔ ایونٹ میں موجود ہاکی کے سابق اسٹارز نے ٹیم کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیپمئنز ٹرافی میں نتائج سے ثابت ہوگیا کہ پی ایچ ایف درست سمت میں گامزن ہے۔ اس سلسلے میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، کھلاڑیوں نے امید ظاہر کی کہ مینجمنٹ نے ایونٹ کے دوران پیش آنے والے مسائل پر ہوم ورک بھی مکمل کرلیا ہوگا، تربیتی کیمپ میں خامیاں دور کرنے کے بعد کارکردگی میں مزید نکھار آئے گا اور قوم کو مزید بہتر نتائج دیکھنے کو ملیں گے۔
اب ایشیا کپ کے بعد ایک اور میگا ایونٹ میں تیسری پوزیشن ظاہر کرتی ہے کہ ہاکی ٹیم نے دوبارہ اڑان بھری ہے۔ بلاشبہ عروج کی طرف واپسی کا سفر اتنا آسان نہیں لیکن مثبت حکمت عملی اور ٹیم کا مورال قائم کرتے ہوئے بتدریج نتائج میں بہتری لائی جاسکتی ہے۔ ٹورنامنٹ کے فاتح میچ میں پاکستان کی جانب سے محمد رضوان جونیئر، شفقت رسول اور محمد عتیق نے گول کیے، مذکورہ کھلاڑی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں، شکیل عباسی گیم میکر رہے، اور دیگر پلیئرز بھی بہترین ٹیم ورک کا مظاہرہ کررہے ہیں، فیڈریشن کی جانب سے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ازحد ضروری ہے تاکہ کھلاڑی آئندہ بھی اچھے کھیل کا مظاہرہ کرسکیں۔ ایونٹ میں موجود ہاکی کے سابق اسٹارز نے ٹیم کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیپمئنز ٹرافی میں نتائج سے ثابت ہوگیا کہ پی ایچ ایف درست سمت میں گامزن ہے۔ اس سلسلے میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، کھلاڑیوں نے امید ظاہر کی کہ مینجمنٹ نے ایونٹ کے دوران پیش آنے والے مسائل پر ہوم ورک بھی مکمل کرلیا ہوگا، تربیتی کیمپ میں خامیاں دور کرنے کے بعد کارکردگی میں مزید نکھار آئے گا اور قوم کو مزید بہتر نتائج دیکھنے کو ملیں گے۔