چند برس بعد پاکستانی اور بھارتی فلموں میں سخت مقابلہ ہوگا حمائمہ ملک
پاکستان میں اب انٹرنیشنل معیار کی فلمیں بنائی جارہی ہیں اور میں خود بھی اسی طرح کے پروجیکٹس کا حصہ ہوں
معروف اداکارہ وماڈل حمائمہ ملک نے کہا کہ جولوگ ایمانداری اورمحنت کے ساتھ اپنا کام کرتے ہیں، ان کو کامیابیاں ملتی ہیں۔
مجھے شوبز انڈسٹری میں کام کرتے ہوئے ابھی چند برس ہی ہوئے لیکن میں نے ان کامیابیوں کوپانے کے لیے شب و روزبہت محنت کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ''مصالحہ ایوارڈ 2014 ء'' سے پہلے برطانیہ میں ''بیفٹا فلم ایوارڈ''، امریکا میں ''نیویارک فلم ایوارڈ'' اورآسٹریلیا میں ''آسٹریلین فلم ایوارڈ'' دیا گیا اور اس کے علاوہ ایشیاء کی پرکشش ماڈل واداکارہ کے ایوارڈز اور اعزازت بھی مجھے ملے۔
ان خیالات کااظہارانھوں نے ''ایکسپریس''سے بات کرتے ہوئے کیا۔ حمائمہ ملک نے کہا کہ اپنے پروفیشن میں کام کرتے ہوئے ہرلمحہ میری یہی کوشش رہی کہ میں اپنے عمدہ کام سے پاکستان کا نام روشن کروں، اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ پاکستان میں مجھے بہترین کام ملا اوراس کی وجہ سے ہی میری شہرت بالی ووڈ سمیت دنیا کے بیشترممالک تک پہنچی۔
پاکستان نے ہی مجھے نام اورمقام دیا اوراس کے لیے میں جتنا بھی شکر اداکروں وہ کم ہے۔ انھوں نے کہا کہ اپنے فنی سفرکے دوران بہت سے انٹرنیشنل ایوارڈز حاصل کیے ہیں اوراس موقع پرجب میرا نام پکارا جاتا تواس سے پہلے پاکستان کا نام آتا، جومیرے لیے فخر کی بات تھی۔ یہ بات سنتے ہی میرا سرفخر سے بلند تھا۔
ایک سوال کے جواب میں حمائمہ ملک نے بتایا کہ یہ میرے کیرئیرکی ابتداء ہے اورمجھے ابھی بہت سی کامیابیاں اپنے نام کرنا ہیں۔ مجھے فن اداکاری میں وہ کارنامے انجام دینا ہیں جو اس سے پہلے کسی پاکستانی فنکارکے کریڈٹ پرنہیں ہیں۔ بالی ووڈ کے بعد میں نے اگلی منزل کا ٹارگٹ بنا لیا اوراس کے بارے میں جلد ہی میرے چاہنے والوں کو سرپرائز ملے گا۔
جہاں تک بات بالی وڈ اورپاکستانی فلم میں کام کرنے کے تجربے کی ہے تواس میں فرق بہت واضح ہے، مگراب پاکستان میں بھی انٹرنیشنل معیار کی فلمیں بنائی جارہی ہیں۔ میں خود بھی اسی طرح کے پروجیکٹس کاحصہ ہوں اوران میں ہونیوالا کام ہراعتبارسے بین الاقوامی معیار کے مطابق ہے۔ اس لیے میں توقع کرسکتی ہوں کہ بہت جلد ہماری فلمیں پاکستان کی سرحد پارکرتی ہوئیں، دنیا کے بیشترممالک تک جائیں گی اورآنے والے چند برسوں کے بعد پاکستانی اوربھارتی فلموں کا سخت مقابلہ دیکھنے کوملے گا۔
مجھے شوبز انڈسٹری میں کام کرتے ہوئے ابھی چند برس ہی ہوئے لیکن میں نے ان کامیابیوں کوپانے کے لیے شب و روزبہت محنت کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ''مصالحہ ایوارڈ 2014 ء'' سے پہلے برطانیہ میں ''بیفٹا فلم ایوارڈ''، امریکا میں ''نیویارک فلم ایوارڈ'' اورآسٹریلیا میں ''آسٹریلین فلم ایوارڈ'' دیا گیا اور اس کے علاوہ ایشیاء کی پرکشش ماڈل واداکارہ کے ایوارڈز اور اعزازت بھی مجھے ملے۔
ان خیالات کااظہارانھوں نے ''ایکسپریس''سے بات کرتے ہوئے کیا۔ حمائمہ ملک نے کہا کہ اپنے پروفیشن میں کام کرتے ہوئے ہرلمحہ میری یہی کوشش رہی کہ میں اپنے عمدہ کام سے پاکستان کا نام روشن کروں، اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ پاکستان میں مجھے بہترین کام ملا اوراس کی وجہ سے ہی میری شہرت بالی ووڈ سمیت دنیا کے بیشترممالک تک پہنچی۔
پاکستان نے ہی مجھے نام اورمقام دیا اوراس کے لیے میں جتنا بھی شکر اداکروں وہ کم ہے۔ انھوں نے کہا کہ اپنے فنی سفرکے دوران بہت سے انٹرنیشنل ایوارڈز حاصل کیے ہیں اوراس موقع پرجب میرا نام پکارا جاتا تواس سے پہلے پاکستان کا نام آتا، جومیرے لیے فخر کی بات تھی۔ یہ بات سنتے ہی میرا سرفخر سے بلند تھا۔
ایک سوال کے جواب میں حمائمہ ملک نے بتایا کہ یہ میرے کیرئیرکی ابتداء ہے اورمجھے ابھی بہت سی کامیابیاں اپنے نام کرنا ہیں۔ مجھے فن اداکاری میں وہ کارنامے انجام دینا ہیں جو اس سے پہلے کسی پاکستانی فنکارکے کریڈٹ پرنہیں ہیں۔ بالی ووڈ کے بعد میں نے اگلی منزل کا ٹارگٹ بنا لیا اوراس کے بارے میں جلد ہی میرے چاہنے والوں کو سرپرائز ملے گا۔
جہاں تک بات بالی وڈ اورپاکستانی فلم میں کام کرنے کے تجربے کی ہے تواس میں فرق بہت واضح ہے، مگراب پاکستان میں بھی انٹرنیشنل معیار کی فلمیں بنائی جارہی ہیں۔ میں خود بھی اسی طرح کے پروجیکٹس کاحصہ ہوں اوران میں ہونیوالا کام ہراعتبارسے بین الاقوامی معیار کے مطابق ہے۔ اس لیے میں توقع کرسکتی ہوں کہ بہت جلد ہماری فلمیں پاکستان کی سرحد پارکرتی ہوئیں، دنیا کے بیشترممالک تک جائیں گی اورآنے والے چند برسوں کے بعد پاکستانی اوربھارتی فلموں کا سخت مقابلہ دیکھنے کوملے گا۔