برآمد کنندگان کا وزارت تجارت سے رابطہ کرنے کا فیصلہ

فیڈریشن سے رجوع کرنے پرشیرانی نے ہڑتال ختم کرنے کیلیے کردار ادا کرنے سے انکارکردیا

مختلف برآمدی انجمنوں نے تجارت اور برآمدات کو درپیش اہم مسئلے کے حل کے لیے ایف پی سی سی آئی کی لاتعلقی کو افسوسناک قرار دیا ہے۔

برآمد کنندگان نے وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت (ایف پی سی سی آئی) سے مطالبہ کیا ہے کہ گڈز ٹرانسپورٹ کی ہڑتال ختم کرانے کیلیے فعال کردار ادا کرتے ہوئے حکومت کو تجارت اور برآمدات کی مشکلات سے آگاہ کیا جائے۔

برآمد کنندگان کے مطابق گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال 9روز سے جاری ہے، اس دوران ایف پی سی سی آئی کی قیادت نے رسمی بیان جاری کرنے کے علاوہ کوئی قدم نہیں اٹھایا، ٹرانسپورٹ کی ہڑتال سے فرٹیلائزر، سیمنٹ، فروٹ ویجیٹیبل کی صنعت سب سے زیادہ متاثر ہورہی ہے، برآمدات نہ ہونے سے یومیہ 7کروڑ ڈالر کے زرمبادلہ کا نقصان ہورہا ہے، متاثرہ برآمدی شعبے گزشتہ ایک ہفتے سے ایف پی سی سی آئی کی قیادت سے ہنگامی پریس کانفرنس کے ذریعے ہڑتال سے معیشت کو پہنچنے والے نقصان سے حکومت کو آگاہ کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں تاہم ایف پی سی سی آئی کی قیادت ایکسپورٹ ٹرافی ایوارڈ کی تقریب کے انتظامات میں مصروف ہے۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر حاجی فضل قادرشیرانی نے گڈزٹرانسپورٹ کی ہڑتال کے سبب بھاری مالی خسارے کے شکار ایکسپورٹرز کو تنہا چھوڑتے ہوئے کوئی ٹھوس قدم اٹھانے سے انکار کردیا ہے، مختلف برآمدی انجمنوں نے تجارت اور برآمدات کو درپیش اہم مسئلے کے حل کے لیے ایف پی سی سی آئی کی لاتعلقی کو افسوسناک قرار دیا ہے۔




برآمد کنندگان نے پیر کے روز ایف پی سی سی آئی کے صدر حاجی فضل قادر شیرانی سے ملاقا ت کرکے ٹرانسپورٹ کی ہڑتال سے پہنچنے والے نقصان سے آگاہ کرتے ہوئے ایف پی سی سی آئی کے پلیٹ فارم سے ایک مشترکہ ہنگامی پریس کانفرنس طلب کرنے کا مطالبہ کیا جس پر فضل قادر شیرانی نے ٹرانسپورٹ کی ہڑتال کے باعث برآمد کنندگان اور ملکی تجارت کو درپیش نقصان سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کوئی بھی کردار ادا کرنے سے انکار کر دیا۔

فضل قادر شیرانی سے ملاقات کرکے مایوس لوٹنے والے ایکسپورٹرز نے بتایا کہ فضل قادر شیرانی نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی کے پاس اس مسئلے کے لیے وقت نہیں ہے اور ایف پی سی سی آئی کی قیادت کے پاس اس سے بھی زیادہ اہم کام ہیں، اس ملاقات میں ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر شکیل احمد ڈھینگڑا بھی موجود تھے۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر کی جانب سے ٹکا سا جواب سننے کے بعد ایف پی سی سی آئی کے رکن اور ملکی برآمدات میں اہم کردار ادا کرنے والے برآمد کنندگان نے وزارت تجارت سے براہ راست رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
Load Next Story