پاک بھارت کشیدگی وزیراعظم کی زیرصدارت پارلیمانی جماعتوں کے سربراہان کا اجلاس آج ہوگا
اجلاس میں تمام پارلیمانی جماعتوں کے قائدین ملک کی موجودہ صورتحال پر اپنی آراء کا اظہار کریں گے۔
MINGORA/PESHAWAR:
وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت سیاسی قائدین کا اجلاس آج ہوگا جس میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی فائرنگ کے بعد کی صورتحال پر بات چیت کی جائے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لائن آف کنٹرول کی صورتحال پر بات چیت کے لئے تمام جماعتوں کے سربراہ سر جوڑ کربیٹھیں گے۔ وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت اجلاس میں شرکت کے لئے پارلیمانی جماعتوں کے سربراہوں کو دعوت نامے بھیج دیئے گئے۔ رہنماؤں میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، اعتزاز احسن، تحریک انصاف کے عمران خان، جے یو آئی (ف) کے مولانا فضل الرحمان، ایم کیو ایم کے فاروق ستارشامل ہیں۔ محمود خان اچکزئی،غلام احمد بلور، میرحاصل بزنجو، سراج الحق، پر ویز الہٰی اور پارلیمنٹ میں فاٹا کے پارلیمانی لیڈر کو بھی بلایا گیا ہے۔
اجلاس میں تمام جماعتوں کو ایل او سی پر ہونے والی بھارتی جارحیت سے متعلق آگاہ کیا جائے گا جبکہ مسلح افواج کی جوابی کارروائی پر بریفنگ دی جائے گی اور تمام پارلیمانی جماعتوں کے قائدین ملک کی موجودہ صورتحال پر اپنی آراء کا اظہار کریں گے۔ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا اور کشمیری عوام کی سفارتی ، اخلاقی اور سیاسی حمایت کا بھی اعادہ کیا جائے گا جبکہ قومی سیکیورٹی کے ناقابل شکست ہونے کے قومی عزم کا اظہار کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق تمام سیاسی جماعتوں نے اجلاس میں شرکت پر رضا مندی ظاہر کی ہے جب کہ اجلاس میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی بھی شرکت متوقع ہے، تحریک انصاف کی جانب سے شاہ محمود قریشی اور شیریں مزاری شرکت کریں گی۔ اجلاس میں کشمیر کی صورتحال اور کنٹرول لائن پر بھارتی فائرنگ کا جائزہ لیا جائے گا، سیاسی قیادت کی مشاورت سے مستقبل کی حکمت عملی طے کی جائےگی اور رہنماؤں کی رائے کو پالیسی کا حصہ بھی بنایا جائے گا۔
حکومت کی جانب سے کانفرنس میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو دعوت نہیں دی گئی جس پر عمران خان نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور اپنی ٹویٹ میں کہا کہ شیخ رشید کے ساتھ جو امتیاز برتا گیا وہ ایک تنگ نظر اور عدم برداشت پر مبنی ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے جس سے قومی اتفاق رائے پیدا نہیں ہوسکتا۔
وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت سیاسی قائدین کا اجلاس آج ہوگا جس میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی فائرنگ کے بعد کی صورتحال پر بات چیت کی جائے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لائن آف کنٹرول کی صورتحال پر بات چیت کے لئے تمام جماعتوں کے سربراہ سر جوڑ کربیٹھیں گے۔ وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت اجلاس میں شرکت کے لئے پارلیمانی جماعتوں کے سربراہوں کو دعوت نامے بھیج دیئے گئے۔ رہنماؤں میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، اعتزاز احسن، تحریک انصاف کے عمران خان، جے یو آئی (ف) کے مولانا فضل الرحمان، ایم کیو ایم کے فاروق ستارشامل ہیں۔ محمود خان اچکزئی،غلام احمد بلور، میرحاصل بزنجو، سراج الحق، پر ویز الہٰی اور پارلیمنٹ میں فاٹا کے پارلیمانی لیڈر کو بھی بلایا گیا ہے۔
اجلاس میں تمام جماعتوں کو ایل او سی پر ہونے والی بھارتی جارحیت سے متعلق آگاہ کیا جائے گا جبکہ مسلح افواج کی جوابی کارروائی پر بریفنگ دی جائے گی اور تمام پارلیمانی جماعتوں کے قائدین ملک کی موجودہ صورتحال پر اپنی آراء کا اظہار کریں گے۔ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا اور کشمیری عوام کی سفارتی ، اخلاقی اور سیاسی حمایت کا بھی اعادہ کیا جائے گا جبکہ قومی سیکیورٹی کے ناقابل شکست ہونے کے قومی عزم کا اظہار کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق تمام سیاسی جماعتوں نے اجلاس میں شرکت پر رضا مندی ظاہر کی ہے جب کہ اجلاس میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی بھی شرکت متوقع ہے، تحریک انصاف کی جانب سے شاہ محمود قریشی اور شیریں مزاری شرکت کریں گی۔ اجلاس میں کشمیر کی صورتحال اور کنٹرول لائن پر بھارتی فائرنگ کا جائزہ لیا جائے گا، سیاسی قیادت کی مشاورت سے مستقبل کی حکمت عملی طے کی جائےگی اور رہنماؤں کی رائے کو پالیسی کا حصہ بھی بنایا جائے گا۔
حکومت کی جانب سے کانفرنس میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو دعوت نہیں دی گئی جس پر عمران خان نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور اپنی ٹویٹ میں کہا کہ شیخ رشید کے ساتھ جو امتیاز برتا گیا وہ ایک تنگ نظر اور عدم برداشت پر مبنی ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے جس سے قومی اتفاق رائے پیدا نہیں ہوسکتا۔