مجھےجھوٹے مقدمات میں قید رکھ کرچند لوگوں کوتسکین مل رہی ہوگی وسیم اختر
پاکستان کےسب سےبڑے شہر کے میئر کو جھوٹےمقدمات میں قید کر رکھا ہے، میئر کراچی
کراچی کے میئروسیم اخترکا کہنا ہے کہ انہیں جھوٹے مقدمات میں قید کرکے شہر کے عوام کو سزا دی جارہی ہے اورایسا کرکے چند لوگوں کوتسکین مل رہی ہوگی۔
کراچی میں دوران پیشی عدالت کے احاطے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وسیم اخترنے کہا کہ ملک میں انسداد دہشت گردی کی دفعات کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ دہشت گردی ایکٹ کے غلط استعمال سے بہت سے لوگ اس کی زیادتی بھگت رہے ہیں، ہزاروں کی تعداد میں ایسے لوگ جن پردہشتگردی ایکٹ لاگو نہیں ہوتا لیکن جیل میں سڑ رہے ہیں، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ اورججز سے درخواست ہے کہ دہشتگردی ایکٹ کا غیرضروری استعمال روکیں، بہت زیادہ ہورہا ہے۔
کراچی کے میئر کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن کرانے میں 9 ماہ لگے اور گزشتہ 71 دنوں سے انہیں بلاوجہ بند رکھا ہوا ہے، وہ 10 سال پرانے جھوٹے مقدمات میں پابند سلاسل ہیں، کراچی کے منتخب میئرکو اس کے پہلے اجلاس میں جانے نہیں دیا گیا، وہ سمجھتے ہیں کہ ایسا کرکے کراچی کی عوام کو سزا دی جارہی ہے، انہوں نے اگرکوئی گناہ کیا گیا تھا تو جب وہ رکن قومی اسمبلی یا دیگر عہدوں پر تھے اس وقت کارروائی کیوں نہیں کی گئی، عوام کے وسیع ترمفاد میں میرٹ پرضمانت پررہا کیا جائے۔
وسیم اختر نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ہم اپنی پاک فوج اورراحیل شریف کے ساتھ ہیں، انڈیا اورمودی کو باور کرانا چاہتے ہیں کہ ناپاک عزائم نیست نابود کردیں گے، کراچی کے عوام آرمی چیف اور پاک فوج کے ساتھ ہیں۔
جے آئی ٹی میں متحدہ کے بانی کو دہشت گرد قرار دینے سے متعلق بیان پر وسیم اختر نے کہا کہ انہوں نے جو بیان دیا ہے وہ ریکارڈ کا حصہ ہے، وہ اب سیاست میں نہیں اس لیے کسی کے خلاف باتیں نہیں کرنا چاہتے، صحافیوں کو بھی جے آئی ٹی پر سوالات اٹھانے سے گریز کرنا چاہیے۔
کراچی میں دوران پیشی عدالت کے احاطے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وسیم اخترنے کہا کہ ملک میں انسداد دہشت گردی کی دفعات کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ دہشت گردی ایکٹ کے غلط استعمال سے بہت سے لوگ اس کی زیادتی بھگت رہے ہیں، ہزاروں کی تعداد میں ایسے لوگ جن پردہشتگردی ایکٹ لاگو نہیں ہوتا لیکن جیل میں سڑ رہے ہیں، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ اورججز سے درخواست ہے کہ دہشتگردی ایکٹ کا غیرضروری استعمال روکیں، بہت زیادہ ہورہا ہے۔
کراچی کے میئر کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن کرانے میں 9 ماہ لگے اور گزشتہ 71 دنوں سے انہیں بلاوجہ بند رکھا ہوا ہے، وہ 10 سال پرانے جھوٹے مقدمات میں پابند سلاسل ہیں، کراچی کے منتخب میئرکو اس کے پہلے اجلاس میں جانے نہیں دیا گیا، وہ سمجھتے ہیں کہ ایسا کرکے کراچی کی عوام کو سزا دی جارہی ہے، انہوں نے اگرکوئی گناہ کیا گیا تھا تو جب وہ رکن قومی اسمبلی یا دیگر عہدوں پر تھے اس وقت کارروائی کیوں نہیں کی گئی، عوام کے وسیع ترمفاد میں میرٹ پرضمانت پررہا کیا جائے۔
وسیم اختر نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ہم اپنی پاک فوج اورراحیل شریف کے ساتھ ہیں، انڈیا اورمودی کو باور کرانا چاہتے ہیں کہ ناپاک عزائم نیست نابود کردیں گے، کراچی کے عوام آرمی چیف اور پاک فوج کے ساتھ ہیں۔
جے آئی ٹی میں متحدہ کے بانی کو دہشت گرد قرار دینے سے متعلق بیان پر وسیم اختر نے کہا کہ انہوں نے جو بیان دیا ہے وہ ریکارڈ کا حصہ ہے، وہ اب سیاست میں نہیں اس لیے کسی کے خلاف باتیں نہیں کرنا چاہتے، صحافیوں کو بھی جے آئی ٹی پر سوالات اٹھانے سے گریز کرنا چاہیے۔