عام انتخابات کیلیے الیکشن کمیشن نے ساڑھے 5 ارب روپے مانگ لیے
2002کے عام انتخابات پراخراجات ڈیڑھ ارب جبکہ2008 میں2ارب روپے خرچ ہوئے
KARACHI:
الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لیے وزارت خزانہ سے 5 ارب 50 کروڑسے زائدرقم مانگ لی ہے۔
2008 کے عام انتخابات پر2ارب اخراجات آئے جبکہ2002کے عام انتخابات پرآنے والے اخراجات ایک ارب48کروڑروپے تھے۔الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق ساڑھے 5 ارب سے زائدکی سپلیمنٹری گرانٹ کی سمری وزارت خزانہ کوبھجوائی گئی ہے۔
آئندہ عام انتخابات کیلیے زائداخراجات کی وجوہات کمپیوٹرائزڈ ووٹرلسٹوں پر پہلی مرتبہ عام انتخابات کا انعقاد، پولنگ اسٹیشن کی تعداد میں اضافہ ، ڈیوٹی دینے والے عملے کااعزازیہ دگناکرنا،ٹرانسپوٹیشن کے اخراجات میں اضافہ، بیلٹ پیپرکے لیے مخصوص پیپرکے استعمال کا فیصلہ اورمذکورہ پیپرکوبیرون ممالک سے درآمدکرنابیان کی گئی ہیں،الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق گزشتہ عام انتخابات میںملک بھرمیں کل پولنگ اسٹیشن کی تعداد 65 ہزارتھی جس کو بڑھا کر 90 ہزار کردیا گیاہے اوراس پرعملے کی تعیناتی سے پولنگ عملے پردوارب تک اخراجات ہوںگے،مخصوص بیلٹ پیپرکی تیاری پرکئی گنا زائد اخراجات آئیں گے جبکہ عام انتخابات میں اسٹیشنری کے اخراجات کا تخمینہ کروڑوںروپے لگایاگیاہے۔
الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لیے وزارت خزانہ سے 5 ارب 50 کروڑسے زائدرقم مانگ لی ہے۔
2008 کے عام انتخابات پر2ارب اخراجات آئے جبکہ2002کے عام انتخابات پرآنے والے اخراجات ایک ارب48کروڑروپے تھے۔الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق ساڑھے 5 ارب سے زائدکی سپلیمنٹری گرانٹ کی سمری وزارت خزانہ کوبھجوائی گئی ہے۔
آئندہ عام انتخابات کیلیے زائداخراجات کی وجوہات کمپیوٹرائزڈ ووٹرلسٹوں پر پہلی مرتبہ عام انتخابات کا انعقاد، پولنگ اسٹیشن کی تعداد میں اضافہ ، ڈیوٹی دینے والے عملے کااعزازیہ دگناکرنا،ٹرانسپوٹیشن کے اخراجات میں اضافہ، بیلٹ پیپرکے لیے مخصوص پیپرکے استعمال کا فیصلہ اورمذکورہ پیپرکوبیرون ممالک سے درآمدکرنابیان کی گئی ہیں،الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق گزشتہ عام انتخابات میںملک بھرمیں کل پولنگ اسٹیشن کی تعداد 65 ہزارتھی جس کو بڑھا کر 90 ہزار کردیا گیاہے اوراس پرعملے کی تعیناتی سے پولنگ عملے پردوارب تک اخراجات ہوںگے،مخصوص بیلٹ پیپرکی تیاری پرکئی گنا زائد اخراجات آئیں گے جبکہ عام انتخابات میں اسٹیشنری کے اخراجات کا تخمینہ کروڑوںروپے لگایاگیاہے۔