امریکا نے شام کے معاملے پرروس سے مذاکرات معطل کردیئے
روس اپنے وعدوں پرعمل پیرا ہونے میں ناکام رہا ہے، امریکا
امریکی محکمہٴ خارجہ کے ترجمان جان کِربی نے کہا ہے کہ روس اور شام کی جانب سے فوجی حملے جاری رکھنے کے پیشِ نظرامریکا روس کے ساتھ شام جنگ بندی سے متعلق مذاکرات معطل کررہا ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران جان کربی نے کہا کہ شام میں جنگ بندی پرعمل درآمد کے لیے امریکا نے کوئی گنجائش نہیں چھوڑی لیکن روس اپنے وعدوں پرعمل پیرا ہونے میں ناکام رہا ہے، روس یا تو اس پررضامند نہیں تھا یا جن باتوں سے روس اتفاق کررہا تھا ان پر شام کی حکومت کی جانب سے عمل درآمد کو یقینی نہیں بنا پا رہا تھا۔ امریکا اپنے ان اہلکاروں کو جینیوا سے واپس بلا رہا ہے جنہیں روسی اہلکاروں کے ساتھ مربوط حملوں کے لیے منصوبہ بندی کے حوالے سے مشترکہ نافذ العمل سینٹرکے قیام کے لیے بھیجا گیا تھا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا اورروس کے درمیان شام کے معاملے پراگرچہ مذاکرات معطل ہوچکے ہیں لیکن روس کے ساتھ قائم کیے گئے رابطوں کو جاری رکھا جائے گا تاکہ شام میں انسدادِ دہشت گردی سے متعلق متنازع کارروائیوں کے امکان میں کمی لائی جاسکے۔
دوسری جانب روسی وزارت خارجہ نے امریکی فیصلے پرافسوس کا اظہارکیا ہے، روسی وزارت خارجہ کی ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکا معاہدے کی شرائط کو پورا کرنے میں ناکام ہونے کے بعد خود پرسے توجہ ہٹانے کی کوشش کررہا ہے۔ اس کے علاوہ روس نے امریکا کے ساتھ جوہری ہتھیاروں میں استعمال ہونے والے اضافی پلوٹونیم کوتلف کرنے کا معاہدہ بھی معطل کر دیا ہے۔
امریکا اورروس نے گزشتہ ماہ شام میں جنگ بندی سے اتفاق کیا جس کا مقصد تشدد کی کارروائی میں کمی لانا، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسائی فراہم کرنا اور دہشت گرد گروپوں کو کمزورکرنا تھا۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران جان کربی نے کہا کہ شام میں جنگ بندی پرعمل درآمد کے لیے امریکا نے کوئی گنجائش نہیں چھوڑی لیکن روس اپنے وعدوں پرعمل پیرا ہونے میں ناکام رہا ہے، روس یا تو اس پررضامند نہیں تھا یا جن باتوں سے روس اتفاق کررہا تھا ان پر شام کی حکومت کی جانب سے عمل درآمد کو یقینی نہیں بنا پا رہا تھا۔ امریکا اپنے ان اہلکاروں کو جینیوا سے واپس بلا رہا ہے جنہیں روسی اہلکاروں کے ساتھ مربوط حملوں کے لیے منصوبہ بندی کے حوالے سے مشترکہ نافذ العمل سینٹرکے قیام کے لیے بھیجا گیا تھا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا اورروس کے درمیان شام کے معاملے پراگرچہ مذاکرات معطل ہوچکے ہیں لیکن روس کے ساتھ قائم کیے گئے رابطوں کو جاری رکھا جائے گا تاکہ شام میں انسدادِ دہشت گردی سے متعلق متنازع کارروائیوں کے امکان میں کمی لائی جاسکے۔
دوسری جانب روسی وزارت خارجہ نے امریکی فیصلے پرافسوس کا اظہارکیا ہے، روسی وزارت خارجہ کی ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکا معاہدے کی شرائط کو پورا کرنے میں ناکام ہونے کے بعد خود پرسے توجہ ہٹانے کی کوشش کررہا ہے۔ اس کے علاوہ روس نے امریکا کے ساتھ جوہری ہتھیاروں میں استعمال ہونے والے اضافی پلوٹونیم کوتلف کرنے کا معاہدہ بھی معطل کر دیا ہے۔
امریکا اورروس نے گزشتہ ماہ شام میں جنگ بندی سے اتفاق کیا جس کا مقصد تشدد کی کارروائی میں کمی لانا، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسائی فراہم کرنا اور دہشت گرد گروپوں کو کمزورکرنا تھا۔