پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری ماحول میں جنگ کی کوئی جگہ نہیں عبدالباسط خان
اگر پاکستان کو دہشت گرد ریاست کہا جائے گا تو پھر تعاون کی کوئی گنجائش نہیں بچے گی، پاکستانی ہائی کمشنر
بھارت میں متعین پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کا کہنا ہے کہ جوہری ماحول میں جنگ کے لئے کوئی جگہ نہیں لہذا دونوں ملکوں کو آپس میں بات چیت کرنا ہوگی۔
بھارتی اخبار کو انٹرویومیں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کا کہنا تھا کہ جوہری ماحول میں جنگ کے لئے کوئی جگہ نہیں لہذا دونوں ملکوں کو آپس میں بات چیت کرنا ہوگی، خطے میں امن کے لیے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی ضرورت ہے اس مسئلے کو دبایا نہیں جا سکتا۔ بھارت کی طرف سے ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور پاکستان کے خلاف بیان بازیوں کے باوجود پاکستان پرامن مذاکرات کی پالیسی پر کاربند ہے، اگر پاکستان کو دہشت گرد ریاست کہا جائے گا تو پھر تعاون کی کوئی گنجائش نہیں بچے گی۔
عبدالباسط خان نے دونوں ملکوں کے درمیان امن کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملک سمجھتے ہیں کہ جنگ ہمارے مسائل کا حل نہیں۔ پاکستانی ہائی کمشنر نے بھارتی الزام کو بھی مسترد کر دیا کہ بارہ مولہ میں بھارتی فوج پر ہونے والا حملہ مبینہ سرجیکل اسٹرائیکس کا ردعمل ہے جب کہ سارک کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو تنہا نہیں کیا جا سکتا، امید ہے کہ سارک کانفرنس جلد ہو گی اور پاکستان ہی اس کی میزبانی کرے گا۔
بھارتی اخبار کو انٹرویومیں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کا کہنا تھا کہ جوہری ماحول میں جنگ کے لئے کوئی جگہ نہیں لہذا دونوں ملکوں کو آپس میں بات چیت کرنا ہوگی، خطے میں امن کے لیے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی ضرورت ہے اس مسئلے کو دبایا نہیں جا سکتا۔ بھارت کی طرف سے ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور پاکستان کے خلاف بیان بازیوں کے باوجود پاکستان پرامن مذاکرات کی پالیسی پر کاربند ہے، اگر پاکستان کو دہشت گرد ریاست کہا جائے گا تو پھر تعاون کی کوئی گنجائش نہیں بچے گی۔
عبدالباسط خان نے دونوں ملکوں کے درمیان امن کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملک سمجھتے ہیں کہ جنگ ہمارے مسائل کا حل نہیں۔ پاکستانی ہائی کمشنر نے بھارتی الزام کو بھی مسترد کر دیا کہ بارہ مولہ میں بھارتی فوج پر ہونے والا حملہ مبینہ سرجیکل اسٹرائیکس کا ردعمل ہے جب کہ سارک کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو تنہا نہیں کیا جا سکتا، امید ہے کہ سارک کانفرنس جلد ہو گی اور پاکستان ہی اس کی میزبانی کرے گا۔