بھارتی کارروائی پرپاکستان کوبھارت کا شکرگزارہونا چاہیے عدنان سمیع کی ہرزہ سرائی
بے حسی کی حد تک ڈھیٹ بنے عدنان سمیع خان کے جسم سے گھٹنے والی چربی اب ان کی آنکھوں پر چڑھ گئی ہے
پاکستان کی شہریت چھوڑ کر بھارتی بننے والے عدنان سمیع خان بھارتیوں سے اپنی وفاداری ثابت کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے اور جب پات پاکستان کی ہو تو وہ اس میں دو ہاتھ آگے ہی نظرآتے ہیں۔
پاکستانی شہریت ترک کرکے بھارتی بننے والے عدنان سمیع خان اپنی وفاداری ثابت کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہے اور بھارتی میڈیا بھی ان کی خوب مداح سرائی کررہا ہے۔ بے حسی کی حد تک ڈھیٹ بنے عدنان سمیع خان کے جسم سے گھٹنے والی چربی اب ان کی آنکھوں پر چڑھ گئی ہے، اس لئے وہ سچ اور جھوٹ کو پرکھنے کے بجائے اپنی وفاداری ثابت کرنے پر تلے نظر آتے ہیں، اسی کوشش میں انہیں نہتے کشمیریوں کی شہادت نظر نہیں آتی لیکن بھارتی فوجیوں کی ہلاکت پر بہت افسوس ہے۔
ایل او سی پر بھارتی جارحیت پر جب عدنان سمیع نے بھارتی فوج کی بزدلانہ کارروائی کو سراہا تو پاکستانیوں کی جانب سے ٹوئٹر پر ان کی خوب دھلائی کی گئی لیکن بے حس بنے عدنان سمیع بھارت میں اپنی شہریت کو سچ ثابت کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
عدنان سمیع کا کہنا تھا کہ ان کی ٹوئٹس پاکستان کے خلاف نہیں بلکہ ایک ایسے مشترکہ دشمن کے خلاف تھیں جو دونوں ملکوں سمیت پوری دنیا کو نقصان تکلیف دے رہا ہے۔ پاکستان کو تو بھارت کا شکر گزار ہونا چاہیے کہ اس نے دہشت گردوں کا خاتمہ کردیا۔ پاکستان کئی برسوں سے یہ کہہ رہا ہے کہ وہ دہشت گردی کا شکار ہے اور جب اس کا پڑوسی یہ کام کرتا ہے تو پھر بھی وہ اسے تسلیم نہیں کرتا۔
پاکستانی شہریت ترک کرکے بھارتی بننے والے عدنان سمیع خان اپنی وفاداری ثابت کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہے اور بھارتی میڈیا بھی ان کی خوب مداح سرائی کررہا ہے۔ بے حسی کی حد تک ڈھیٹ بنے عدنان سمیع خان کے جسم سے گھٹنے والی چربی اب ان کی آنکھوں پر چڑھ گئی ہے، اس لئے وہ سچ اور جھوٹ کو پرکھنے کے بجائے اپنی وفاداری ثابت کرنے پر تلے نظر آتے ہیں، اسی کوشش میں انہیں نہتے کشمیریوں کی شہادت نظر نہیں آتی لیکن بھارتی فوجیوں کی ہلاکت پر بہت افسوس ہے۔
ایل او سی پر بھارتی جارحیت پر جب عدنان سمیع نے بھارتی فوج کی بزدلانہ کارروائی کو سراہا تو پاکستانیوں کی جانب سے ٹوئٹر پر ان کی خوب دھلائی کی گئی لیکن بے حس بنے عدنان سمیع بھارت میں اپنی شہریت کو سچ ثابت کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
عدنان سمیع کا کہنا تھا کہ ان کی ٹوئٹس پاکستان کے خلاف نہیں بلکہ ایک ایسے مشترکہ دشمن کے خلاف تھیں جو دونوں ملکوں سمیت پوری دنیا کو نقصان تکلیف دے رہا ہے۔ پاکستان کو تو بھارت کا شکر گزار ہونا چاہیے کہ اس نے دہشت گردوں کا خاتمہ کردیا۔ پاکستان کئی برسوں سے یہ کہہ رہا ہے کہ وہ دہشت گردی کا شکار ہے اور جب اس کا پڑوسی یہ کام کرتا ہے تو پھر بھی وہ اسے تسلیم نہیں کرتا۔