نئی بھرتیاں خفیہ رکھنے کی کوشش سفارش مافیا بھی سرگرم
کئی محکموں نے ابھی تک اسامیوں کے اشتہارات بھی جاری نہیں کیے، سرکاری محکموں میں تقریباً 90 ہزار اسامیاں خالی ہیں
سندھ میں سرکاری ملازمتوں پر پابندی اٹھاتے ہی سفارش مافیا سرگرم ہوگئی ہے، کئی محکموں نے ابھی تک خالی اسامیوں سے متعلق اشتہارات بھی جاری نہیں کیے جبکہ کئی محکموں میں نئی بھرتیوں کے تمام عمل کو خفیہ رکھنے کی کوشش بھی کی جارہی ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں نے اپنے من پسند لوگوں کے نام صوبائی وزرا اور پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے اراکین صوبائی و قومی اسمبلی کو دے دیے ہیں جبکہ بعض وزرا نے اپنے محکموں کے سیکریٹریز کو من پسند لوگوں کے ناموں کی فہرستیں بھی حوالے کرنا شروع کردی ہیں، اس صورتحال میں چند اچھی ساکھ رکھنے والے افسران میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے جنہیں وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے واضح احکامات موصول ہوئے تھے کہ سرکاری ملازمتیں میرٹ پر دی جائیں گی۔
واضح رہے کہ یکم اکتوبر کو سندھ کابینہ نے باالآخر سرکاری ملازمتوں پر پابندی ہٹانے کی منظوری دیدی تھی، سرکاری ملازمتوںپر پابندی گزشتہ سال اگست میں سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے زبانی احکامات پر عائد کی گئی تھی، حالیہ سندھ کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ مختلف سرکاری محکموں میں تقریباً 90 ہزار اسامیاں خالی ہیں جن میں سب سے زیادہ خالی اسامیاں محکمہ تعلیم میں ہیں، محکمہ تعلیم میں خالی اسامیوں کی تعداد 26 ہزار 789 ہے۔
اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا تھا کہ کل خالی اسامیوں میں سے50 ہزار اسامیوں پر نئی بھرتیاں کی جائیں گی،باقی اسامیاں موجودہ ملازمین کی ترقیوں کے ذریعے پر کی جائیں گی،کئی محکموں نے ابھی تک خالی اسامیوں سے متعلق اشتہارات بھی جاری نہیں کیے جبکہ کئی محکموں میں نئی بھرتیوں کے تمام عمل کو خفیہ رکھنے کی کوشش بھی کی جارہی ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں نے اپنے من پسند لوگوں کے نام صوبائی وزرا اور پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے اراکین صوبائی و قومی اسمبلی کو دے دیے ہیں جبکہ بعض وزرا نے اپنے محکموں کے سیکریٹریز کو من پسند لوگوں کے ناموں کی فہرستیں بھی حوالے کرنا شروع کردی ہیں، اس صورتحال میں چند اچھی ساکھ رکھنے والے افسران میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے جنہیں وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے واضح احکامات موصول ہوئے تھے کہ سرکاری ملازمتیں میرٹ پر دی جائیں گی۔
واضح رہے کہ یکم اکتوبر کو سندھ کابینہ نے باالآخر سرکاری ملازمتوں پر پابندی ہٹانے کی منظوری دیدی تھی، سرکاری ملازمتوںپر پابندی گزشتہ سال اگست میں سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے زبانی احکامات پر عائد کی گئی تھی، حالیہ سندھ کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ مختلف سرکاری محکموں میں تقریباً 90 ہزار اسامیاں خالی ہیں جن میں سب سے زیادہ خالی اسامیاں محکمہ تعلیم میں ہیں، محکمہ تعلیم میں خالی اسامیوں کی تعداد 26 ہزار 789 ہے۔
اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا تھا کہ کل خالی اسامیوں میں سے50 ہزار اسامیوں پر نئی بھرتیاں کی جائیں گی،باقی اسامیاں موجودہ ملازمین کی ترقیوں کے ذریعے پر کی جائیں گی،کئی محکموں نے ابھی تک خالی اسامیوں سے متعلق اشتہارات بھی جاری نہیں کیے جبکہ کئی محکموں میں نئی بھرتیوں کے تمام عمل کو خفیہ رکھنے کی کوشش بھی کی جارہی ہے۔