سوئس حکام کو لکھے گئے خط کا ابھی تک جواب موصول نہیں ہوا وفاقی وزیر قانون
صدر کے خلاف اب مقدما ت نہیں کھول سکتے۔ فاروق ایچ نائیک
وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ سوئس حکام کو لکھے گئے خط کا ابھی تک جوب موصول نہیں ہوا، صدر کے خلاف اب مقدما ت نہیں کھول سکتے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے این آر او کو غیر قانونی قرار دینے کے بعد حکومت کو ہدایت کی تھی کہ وہ سوئس حکام کو لکھا گیا خط واپس لے، عدالت نے اس حوالے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو خط نہ لکھنے پرتوہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں عدالت میں طلب کیا تھا، بعد ازاں کئی سماعتوں کے باوجود سوئس حکام کو خط نہ لکھنے پرسپریم کورٹ نے وزیراعظم کی حیثیت سے یوسف رضا گیلانی کو نااہل قراردے دیا تھا۔
یوسف رضا گیلانی کے نااہل ہونے کے بعد راجہ پرویزاشرف وزیراعظم بنے تو انہیں بھی سپریم کورٹ نے اس حوالے سے عدالت میں طلب کیا، راجہ پرویزاشرف نے سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ حکومت سوئس حکام کو خط لکھ دے گی۔
حکومت نے این آراو کیس کے دوران سوئس حکام کو لکھے جانے والے خط کا مسودہ سپریم کورٹ میں پیش کیا جسے عدالت نے منظورکرلیا، خط کے متن میں کہا گیا کہ ملک قیوم نے اس حوالے سے سوئس حکام کو جو خط لکھا اسے کبھی نہ لکھا ہوا خط تصور کیا جائے، سوئس عدالتوں میں کارروائی صدر کو حاصل استثنیٰ سے مشروط ہوگی۔
این آراو2007میں سابق صدرپرویزمشرف نے جاری کیا جس کے تحت سیاستدانوں پرقائم تمام مقدمات ختم کردیئے گئے تھے اسی این آر او کی بدولت اس وقت کے اٹارنی جنرل ملک قیوم نے سوئس حکام کو ایک خط لکھا جس میں منی لانڈرنگ کیس کے حوالے سے چلنے والے مقدمے کو ختم کرنے کی استدعا کی گئی اور اس طرح آصف زرداری اوربے نظیربھٹو پرقائم مقدمات بھی بند کردیئے گئے تھے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے این آر او کو غیر قانونی قرار دینے کے بعد حکومت کو ہدایت کی تھی کہ وہ سوئس حکام کو لکھا گیا خط واپس لے، عدالت نے اس حوالے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو خط نہ لکھنے پرتوہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں عدالت میں طلب کیا تھا، بعد ازاں کئی سماعتوں کے باوجود سوئس حکام کو خط نہ لکھنے پرسپریم کورٹ نے وزیراعظم کی حیثیت سے یوسف رضا گیلانی کو نااہل قراردے دیا تھا۔
یوسف رضا گیلانی کے نااہل ہونے کے بعد راجہ پرویزاشرف وزیراعظم بنے تو انہیں بھی سپریم کورٹ نے اس حوالے سے عدالت میں طلب کیا، راجہ پرویزاشرف نے سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ حکومت سوئس حکام کو خط لکھ دے گی۔
حکومت نے این آراو کیس کے دوران سوئس حکام کو لکھے جانے والے خط کا مسودہ سپریم کورٹ میں پیش کیا جسے عدالت نے منظورکرلیا، خط کے متن میں کہا گیا کہ ملک قیوم نے اس حوالے سے سوئس حکام کو جو خط لکھا اسے کبھی نہ لکھا ہوا خط تصور کیا جائے، سوئس عدالتوں میں کارروائی صدر کو حاصل استثنیٰ سے مشروط ہوگی۔
این آراو2007میں سابق صدرپرویزمشرف نے جاری کیا جس کے تحت سیاستدانوں پرقائم تمام مقدمات ختم کردیئے گئے تھے اسی این آر او کی بدولت اس وقت کے اٹارنی جنرل ملک قیوم نے سوئس حکام کو ایک خط لکھا جس میں منی لانڈرنگ کیس کے حوالے سے چلنے والے مقدمے کو ختم کرنے کی استدعا کی گئی اور اس طرح آصف زرداری اوربے نظیربھٹو پرقائم مقدمات بھی بند کردیئے گئے تھے۔