بینک آف پنجاب 27 نادہندگان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم
نادہندہ کمپنیوں کے مالکان اور ڈائریکٹرز باربار طلبی اور وارنٹ جاری ہونے کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
خصوصی بینکنگ عدالت نے بینک آف پنجاب کے نادہندگان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے اور شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم جاری کر دیا۔
ایمٹیکس پرائیویٹ لمیٹڈ، ایمفورڈ پرائیویٹ لمیٹڈ، شمع ایکپسورٹس پرائیویٹ لمیٹڈ اور چناب لمیٹڈ مجموعی طور پر بینک آف پنجاب کے 8553 ملین روپے کے نادہندہ ہیں۔ نادہندہ کمپنیوں کے مالکان اور ڈائریکٹرز باربار طلبی اور وارنٹ جاری ہونے کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق بینک آف پنجاب کے وکلاء راشدین نواز اور رانا ذیشان احمد نے 21 نومبر2015کو اسپیشل بینکنگ کورٹ نمبر2میں ایمٹیکس پرائیویٹ لمیٹڈ، ایمفورڈ پرائیویٹ لمیٹڈ، شمع ایکسپورٹس پرائیویٹ لمیٹڈ اور چناب لمیٹڈ کیخلاف کمپلینٹ فائل کی کہ مذکورہ نادہندگان بینک کے قرضے واپس نہیں کر رہے اور نہ ہی اس ضمن میں کسی قسم کا تعاون کر رہے ہیں۔
بینک آف پنجاب کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ ایمٹیکس پرائیویٹ لمیٹڈ4929ملین روپے، ایمفورڈ پرائیویٹ لمیٹڈ200ملین روپے،شمع ایکپسورٹس پرائیویٹ لمیٹڈ 1010ملین روپے اور چناب لمیٹڈ 2414ملین روپے کے نادہندہ ہیں۔ جس پر اسپیشل بینکنگ کورٹ نے نادہندگان کو 16دسمبر 2015کو سمن جاری کیے لیکن ملزمان عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس پر 18جنوری2016کو اسپیشل بینکنگ کورٹ نے خرم افتخار، شہزاد افتخار، ندیم افتخار، حاجی افتخارالدین، حاجی علی اکبر، ظفر سلیم، ساجدہ شہزاد افتخار، فائزہ خرم، نصرت پروین، محمد لطیف، میاں محمد جاوید اقبال، محمد نعیم، محمد فیصل لطیف، محمد فرحان لطیف، محمد رضوان لطیف، شہناز لطیف، تہمینہ یاسمین، خالد قیوم، شہزادہ محمود احمد، محمد احسن، اعجاز قادر، گل محمد ناز، سہیل مقصود احمد، سونیا ندیم، نورین عمران، یونس جاوید سمیت 27 ملزموں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔
ملزمان نے وارنٹ کیخلاف ہائیکورٹ سے رجوع کیا تو ہائیکورٹ نے رٹ خارج کرکے ملزمان کو دوبارہ اسپیشل بینکنگ کورٹ میں پیش ہونے کی ہدایت کی۔
17اگست 2016کو اسپیشل بینکنگ کورٹ نے ملزمان کے دوبارہ بلاضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تاہم ملزمان پھر بھی عدالت میں پیش نہ ہوئے جس پر یکم اکتوبر کو اسپیشل بینکنگ کورٹ کے جج عبدالقیوم خان نے ملزمان کی عدالت میں حاضری یقینی بنانے کیلیے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے اور نادرا کو ملزمان کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کے احکام جاری کیے۔
ایمٹیکس پرائیویٹ لمیٹڈ، ایمفورڈ پرائیویٹ لمیٹڈ، شمع ایکپسورٹس پرائیویٹ لمیٹڈ اور چناب لمیٹڈ مجموعی طور پر بینک آف پنجاب کے 8553 ملین روپے کے نادہندہ ہیں۔ نادہندہ کمپنیوں کے مالکان اور ڈائریکٹرز باربار طلبی اور وارنٹ جاری ہونے کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق بینک آف پنجاب کے وکلاء راشدین نواز اور رانا ذیشان احمد نے 21 نومبر2015کو اسپیشل بینکنگ کورٹ نمبر2میں ایمٹیکس پرائیویٹ لمیٹڈ، ایمفورڈ پرائیویٹ لمیٹڈ، شمع ایکسپورٹس پرائیویٹ لمیٹڈ اور چناب لمیٹڈ کیخلاف کمپلینٹ فائل کی کہ مذکورہ نادہندگان بینک کے قرضے واپس نہیں کر رہے اور نہ ہی اس ضمن میں کسی قسم کا تعاون کر رہے ہیں۔
بینک آف پنجاب کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ ایمٹیکس پرائیویٹ لمیٹڈ4929ملین روپے، ایمفورڈ پرائیویٹ لمیٹڈ200ملین روپے،شمع ایکپسورٹس پرائیویٹ لمیٹڈ 1010ملین روپے اور چناب لمیٹڈ 2414ملین روپے کے نادہندہ ہیں۔ جس پر اسپیشل بینکنگ کورٹ نے نادہندگان کو 16دسمبر 2015کو سمن جاری کیے لیکن ملزمان عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس پر 18جنوری2016کو اسپیشل بینکنگ کورٹ نے خرم افتخار، شہزاد افتخار، ندیم افتخار، حاجی افتخارالدین، حاجی علی اکبر، ظفر سلیم، ساجدہ شہزاد افتخار، فائزہ خرم، نصرت پروین، محمد لطیف، میاں محمد جاوید اقبال، محمد نعیم، محمد فیصل لطیف، محمد فرحان لطیف، محمد رضوان لطیف، شہناز لطیف، تہمینہ یاسمین، خالد قیوم، شہزادہ محمود احمد، محمد احسن، اعجاز قادر، گل محمد ناز، سہیل مقصود احمد، سونیا ندیم، نورین عمران، یونس جاوید سمیت 27 ملزموں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔
ملزمان نے وارنٹ کیخلاف ہائیکورٹ سے رجوع کیا تو ہائیکورٹ نے رٹ خارج کرکے ملزمان کو دوبارہ اسپیشل بینکنگ کورٹ میں پیش ہونے کی ہدایت کی۔
17اگست 2016کو اسپیشل بینکنگ کورٹ نے ملزمان کے دوبارہ بلاضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تاہم ملزمان پھر بھی عدالت میں پیش نہ ہوئے جس پر یکم اکتوبر کو اسپیشل بینکنگ کورٹ کے جج عبدالقیوم خان نے ملزمان کی عدالت میں حاضری یقینی بنانے کیلیے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے اور نادرا کو ملزمان کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کے احکام جاری کیے۔