بھارت کو بھرپور جواب دینے کے لئے منصوبہ تیار کرلیا ترجمان پاک فوج
ایل او سی پر کشیدگی کو سرحد پار سے آنے والے اشتعال انگیز بیانات مزید ہوا دیتے ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر
لاہور:
ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزیاں بڑھتی جا رہی ہیں لیکن اب ہم نے بھی نئی دلی کو بھرپور جواب دینے کے لئے منصوبہ تیار کر لیا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کا چین کی نیوز ایجنسی کو دیئے گئے انٹرویو میں کہنا تھا کہ بھارت نے لائن آف کنڑول پر اشتعال انگیز فائرنگ شروع کی، بھارت نے دو روز قبل صرف بدھ کو 25 ہزار گولیاں برسائیں۔ انہوں نے کہا کہ کنڑول لائن پر فائرنگ میں شدت سے کشیدگی میں اضافہ ہوتا ہے، کشیدگی کو سرحد پار سے آنے والے اشتعال انگیز بیانات مزید ہوا دیتے ہیں۔ بھارت کشیدگی کا ذمہ دار ہے تاہم پاک فوج بھی دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کے لئے ہر دم تیار ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: کوئی 5 کلومیٹر اندر آکر بچ کے دکھائے، ترجمان پاک فوج
لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے 29 ستمبر کو لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کر کے 2 فوجیوں کو شہید اور 9 کو زخمی کیا جب کہ بھارتی فائرنگ سے 8 سویلین افراد بھی زخمی ہوئے۔ انہوں نے پاک بھارت حالیہ کشیدگی ختم کرنے کے لئے مذاکرات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز نے ٹیلی فونک پر رابطہ بھی کیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: 'مشرقی سرحد پر پوری طرح نظر اور ہر طریقے سے تیار ہیں'
دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا پاکستان میں دہشت گردوں کی ایک بھی محفوظ پناہ گاہ موجود نہیں ہے، شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی کا مکمل پورا علاقہ کلیئر کر دیا گیا ہے جب کہ اب تک دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز میں 3 ہزار 500 شدت پسند ہلاک اور ان کے 992 ٹھکانے تباہ کر دیئے گئے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارت کی سرجیکل اسٹرائیک کا اسی کی زبان میں جواب دیا جائے گا، پاک فوج
ترجمان پاک فوج نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں سیکیورٹی فورسز کے 546 اہلکار شہید اور 2 ہزار 285 زخمی بھی ہوئے، سیکیورٹی فورسز اب دیہی علاقوں میں دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لئے انٹیلی جنس بنیادوں پر کومنگ آپریشن کر رہی ہیں، فورسز اب تک انٹیلی جنس بنیادوں پر 22 ہزار آپریشنز کر کے سیکڑوں ملزمان کو گرفتار کر چکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملٹری کورٹس اب تک دہشت گردی کے 166 کیسز کا فیصلہ سنا چکی ہے، ان فیصلوں میں 107 مجرموں کو سزائے موت سنائی گئی جس میں سے 12 دہشت گردوں کو پھانسی بھی دی جا چکی ہے۔
ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزیاں بڑھتی جا رہی ہیں لیکن اب ہم نے بھی نئی دلی کو بھرپور جواب دینے کے لئے منصوبہ تیار کر لیا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کا چین کی نیوز ایجنسی کو دیئے گئے انٹرویو میں کہنا تھا کہ بھارت نے لائن آف کنڑول پر اشتعال انگیز فائرنگ شروع کی، بھارت نے دو روز قبل صرف بدھ کو 25 ہزار گولیاں برسائیں۔ انہوں نے کہا کہ کنڑول لائن پر فائرنگ میں شدت سے کشیدگی میں اضافہ ہوتا ہے، کشیدگی کو سرحد پار سے آنے والے اشتعال انگیز بیانات مزید ہوا دیتے ہیں۔ بھارت کشیدگی کا ذمہ دار ہے تاہم پاک فوج بھی دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کے لئے ہر دم تیار ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: کوئی 5 کلومیٹر اندر آکر بچ کے دکھائے، ترجمان پاک فوج
لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے 29 ستمبر کو لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کر کے 2 فوجیوں کو شہید اور 9 کو زخمی کیا جب کہ بھارتی فائرنگ سے 8 سویلین افراد بھی زخمی ہوئے۔ انہوں نے پاک بھارت حالیہ کشیدگی ختم کرنے کے لئے مذاکرات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز نے ٹیلی فونک پر رابطہ بھی کیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: 'مشرقی سرحد پر پوری طرح نظر اور ہر طریقے سے تیار ہیں'
دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا پاکستان میں دہشت گردوں کی ایک بھی محفوظ پناہ گاہ موجود نہیں ہے، شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی کا مکمل پورا علاقہ کلیئر کر دیا گیا ہے جب کہ اب تک دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز میں 3 ہزار 500 شدت پسند ہلاک اور ان کے 992 ٹھکانے تباہ کر دیئے گئے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارت کی سرجیکل اسٹرائیک کا اسی کی زبان میں جواب دیا جائے گا، پاک فوج
ترجمان پاک فوج نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں سیکیورٹی فورسز کے 546 اہلکار شہید اور 2 ہزار 285 زخمی بھی ہوئے، سیکیورٹی فورسز اب دیہی علاقوں میں دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لئے انٹیلی جنس بنیادوں پر کومنگ آپریشن کر رہی ہیں، فورسز اب تک انٹیلی جنس بنیادوں پر 22 ہزار آپریشنز کر کے سیکڑوں ملزمان کو گرفتار کر چکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملٹری کورٹس اب تک دہشت گردی کے 166 کیسز کا فیصلہ سنا چکی ہے، ان فیصلوں میں 107 مجرموں کو سزائے موت سنائی گئی جس میں سے 12 دہشت گردوں کو پھانسی بھی دی جا چکی ہے۔