8 اکتوبر 2005 کے ہولناک زلزلے کو 11 برس بیت گئے
وزیراعظم آزاد کشمیر کی یادگارہ شہداء پر حاضری، ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی
آزاد کشمیر میں 8 اکتوبر 2005 کو آنے والے خوفناک زلزلے کو 11 برس بیت گئے لیکن اس کی یادیں آج بھی تازہ ہیں۔
8 اکتوبر 2005 کو آنے والے تباہ کن زلزلے کی یاد میں مظفر آباد سمیت آزاد کشمیر میں تقریبات کا انعقاد کیا جا رہا ہے، مرکزی تقریب مظفر آباد میں منعقد کی گئی جس میں وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے یادگار شہداء پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ یادگار شہداء پر ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی اور 8 بج کر 52 منٹ پر سائرن بھی بجائے گئے۔
دوسری جانب زلزلے کے بعد زندگی کو معمول پر لانے کے لئے منظور کئے گئے ساڑھے 14 ہزار منصوبوں میں سے ساڑھے 4 ہزار تاحال نامکمل ہیں جس کے خلاف عوام وقتاً فوقتاً احتجاج بھی کرتے رہتے ہیں۔
واضح رہے کہ 8 اکتوبر 2005 کو رمضان المبارک کے مہینے میں صبح 8 بج کر 52 منٹ پر آنے والے شدید زلزلے کے باعث 74 ہزار افراد لقمہ اجل بن گئے تھے، زلزلے میں سیکٹروں افراد لاپتہ اور ہزاروں بے گھر بھی ہوئے جب کہ ہزاروں مکانات اور سڑکیں مکمل طور پر تباہ ہو گئے تھے۔
8 اکتوبر 2005 کو آنے والے تباہ کن زلزلے کی یاد میں مظفر آباد سمیت آزاد کشمیر میں تقریبات کا انعقاد کیا جا رہا ہے، مرکزی تقریب مظفر آباد میں منعقد کی گئی جس میں وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے یادگار شہداء پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ یادگار شہداء پر ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی اور 8 بج کر 52 منٹ پر سائرن بھی بجائے گئے۔
دوسری جانب زلزلے کے بعد زندگی کو معمول پر لانے کے لئے منظور کئے گئے ساڑھے 14 ہزار منصوبوں میں سے ساڑھے 4 ہزار تاحال نامکمل ہیں جس کے خلاف عوام وقتاً فوقتاً احتجاج بھی کرتے رہتے ہیں۔
واضح رہے کہ 8 اکتوبر 2005 کو رمضان المبارک کے مہینے میں صبح 8 بج کر 52 منٹ پر آنے والے شدید زلزلے کے باعث 74 ہزار افراد لقمہ اجل بن گئے تھے، زلزلے میں سیکٹروں افراد لاپتہ اور ہزاروں بے گھر بھی ہوئے جب کہ ہزاروں مکانات اور سڑکیں مکمل طور پر تباہ ہو گئے تھے۔